امریکا چین پر الزام تراشی بند کرے، چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
بیجنگ : چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے چین کے سمندری، لاجسٹکس، جہاز سازی اور دیگر شعبوں میں امریکہ کی جانب سے اعلان کردہ مجوزہ پابندیوں کے جواب میں کہا کہ چین پر امریکہ کی جانب سے عائد اضافی دفعہ 301 محصولات کو ڈبلیو ٹی او کے ماہرین کے گروپ نے ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور ڈبلیو ٹی او کے بہت سے ارکان نے اس کی مخالفت کی ہے۔ امریکہ کی جانب سے داخلی سیاسی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے دفعہ 301 کی تحقیقات کا غلط استعمال کثیر الجہتی تجارتی نظام کو مزید کمزور کرنے کا سبب ہے۔ امریکہ کی جانب سے پیش کردہ پورٹ فیس کے نفاذ سمیت مجوزہ پابندیوں کے اقدامات نہ صرف امریکی جہاز سازی کی صنعت کو بحال نہیں کر سکیں گے بلکہ امریکہ سے متعلق شپنگ روٹس کی نقل و حمل کی لاگت میں اضافہ کریں گے، امریکہ میں افراط زر کا دباؤ بڑھائیں گے، امریکی مصنوعات کی عالمی مسابقت کو کم کریں گے اور امریکی بندرگاہوں، ٹرمینل آپریٹرز اور کارکنوں کے مفادات کو نقصان پہنچائیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ متعلقہ ممالک اور تنظیموں نے بھی امریکی تحقیقات پر مخالفت اور عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ حقائق اور کثیر الجہتی قوانین کا احترام کرتے ہوئے اپنے غلط طریقوں کو ترک کرے۔ چین صورتحال پر گہری نظر رکھے گا اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے ضروری اقدامات اٹھائےگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت
ـ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گوگل اور مائیکرو سافٹ جیسی بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دیگر ممالک بشمول بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دیں۔
واشنگٹن میں منعقدہ اے آئی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو اب چین میں فیکٹریاں بنانے یا بھارتی ٹیک ورکرز کو ملازمتیں دینے کے بجائے امریکا میں ملازمتیں پیدا کرنے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔
امریکی صدر نے تنقید کی اور کمپنیوں کے اس طرز عمل کو عالمی ذہنیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نقطہ نظر نے بہت سے امریکیوں کو نظر انداز کر دیا ۔
انہوں نے کہا کہ کچھ بڑی ٹیک کمپنیوں نے امریکی آزادی کا استعمال کرتے ہوئے منافع کمایا ہے لیکن ملک سے باہر بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری بہت سی بڑی ٹیک کمپنیوں نے چین میں اپنی فیکٹریاں بناتے ہوئے بھارتی شہریوں کی خدمات حاصل کیں اور آئرلینڈ میں منافع کمایا، لیکن یہ اب صدر ٹرمپ کا دور ہے پرانے دن ختم ہوگئے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی ضرورت ہے کہ وہ امریکا کیلئے سب سے آگے رہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آپ امریکا کو سب سے پہلے رکھیں۔
Post Views: 6