Daily Mumtaz:
2025-11-04@04:57:29 GMT

امریکا چین پر  الزام تراشی بند کرے، چینی وزارت تجارت 

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

امریکا چین پر  الزام تراشی بند کرے، چینی وزارت تجارت 

 

بیجنگ : چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے چین کے سمندری، لاجسٹکس، جہاز سازی اور دیگر شعبوں میں امریکہ کی جانب سے اعلان کردہ مجوزہ پابندیوں کے جواب میں کہا کہ چین پر امریکہ کی جانب سے عائد اضافی دفعہ 301 محصولات کو ڈبلیو ٹی او کے ماہرین کے گروپ نے ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور  ڈبلیو ٹی او کے بہت سے ارکان نے اس کی مخالفت کی ہے۔ امریکہ کی جانب سے داخلی سیاسی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے دفعہ 301 کی تحقیقات کا غلط استعمال کثیر الجہتی تجارتی نظام کو مزید کمزور کرنے کا سبب ہے۔ امریکہ کی جانب سے پیش کردہ پورٹ فیس کے نفاذ سمیت مجوزہ پابندیوں کے اقدامات نہ صرف امریکی جہاز سازی کی صنعت کو بحال نہیں کر سکیں گے بلکہ امریکہ سے متعلق شپنگ روٹس کی نقل و حمل کی لاگت میں اضافہ کریں گے، امریکہ میں افراط زر کا دباؤ بڑھائیں گے، امریکی  مصنوعات کی عالمی مسابقت کو کم کریں گے اور امریکی بندرگاہوں، ٹرمینل آپریٹرز اور کارکنوں کے مفادات کو نقصان پہنچائیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ  متعلقہ ممالک اور تنظیموں نے بھی امریکی تحقیقات پر مخالفت اور عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ حقائق اور کثیر الجہتی قوانین کا احترام کرتے ہوئے اپنے غلط طریقوں کو ترک کرے۔ چین  صورتحال پر گہری نظر رکھے گا اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے ضروری اقدامات اٹھائےگا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات

اسلام ٹائمز: ان تمام خبروں کو ایک ساتھ رکھ کر ہم ایک نکتے پر پہنچیں گے اور وہ یہ ہے کہ امریکی معاشرہ بتدریج اس نتیجے پر پہنچ رہا ہے کہ انہیں اسرائیل کی وجہ سے جو قیمت چکانی پڑی ہے، وہ فائدہ مند نہیں۔ بہرحال سب سے اہم حکمت عملی وہ ہے، جس کی طرف رہبر انقلاب اسلامی ایران اور سید حسن نصراللہ جیسے رہنماؤں نے اشارہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں امریکیوں کو اسرائیلی خطرات سے آگاہ کرنا چاہیئے، تاکہ انہیں اسرائیل کی حمایت کی قیمت ادا نہ کرنی پڑے۔ اس سے خطے میں اسرائیلی فلسفہ کے نابود ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ تحریر: علی مہدیان

امریکی معاشرہ اسرائیل کے بارے میں اپنے رویئے تیزی سے بدل رہا ہے۔ آیئے ایک ساتھ کچھ خبروں پر نظر ڈالتے ہیں: امریکہ میں ایک جلسہ عام میں ایک نوجوان نے اتفاق سے امریکہ کے نائب صدر سے پوچھا، "کیا ہم اسرائیل کے مقروض ہیں۔؟ اسرائیلی کیوں کہتے ہیں کہ وہ امریکہ کو چلا رہے ہیں۔؟" اس نوجوان کے سوال پر ہجوم تالیاں بجاتا ہے اور امریکہ کے نائب صدر کے پاس جواب نہیں ہوتا اور کہتے ہیں کہ موجودہ صدر ایسے نہیں ہیں اور۔۔۔۔ ماہر معاشیات اور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری سیکس نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کی جنگوں کی قیمت ادا کرتا ہے اور اس سے ہمارا معیار زندگی گر گیا ہے۔ امریکی خبروں اور تجزیات پر مبنی ویب سائٹ "دی نیشنل انٹرسٹ" نے لکھا ہے کہ اسرائیل کی مہم جوئی کی قیمت امریکہ کی جیب سے  چکائی جاتی ہے۔

امریکہ میں میڈیا پریزینٹر اور ایکٹوسٹ اینا کاسپرین ایک ٹیلی ویژن شو میں کہتی ہیں کہ اگر اسرائیل جنگی جرائم کا ارتکاب کرنا چاہتا ہے تو اسے ہمارے پیسوں سے نہیں کرنا چاہیئے۔ امریکی شہری اس ملک میں بہتر زندگی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، لیکن ان سے کہا جاتا ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت اور فوج کو اربوں ڈالر دیں۔ سینیٹر ایڈم شیف کی قیادت میں چھیالیس امریکی سینیٹرز کی جانب سے ٹرمپ کو ایک خط لکھا گیا ہے، جس میں اسرائیل کی طرف سے مغربی کنارے کے الحاق کے فیصلے پر امریکہ کی جانب سے  واضح موقف اپنانے پر تاکید کی گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے ڈیلی کولر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی امریکہ میں سب سے طاقتور لابی تھی، جسے انہوں نے تقریباً 15 سال پہلے دیکھا تھا اور اس وقت کانگریس پر صیہونیوں کا مکمل کنٹرول تھا، لیکن اب اسرائیل یہ اثر و رسوخ کھو چکا ہے۔

ان تمام خبروں کو ایک ساتھ رکھ کر ہم ایک نکتے پر پہنچیں گے اور وہ یہ ہے کہ امریکی معاشرہ بتدریج اس نتیجے پر پہنچ رہا ہے کہ انہیں اسرائیل کی وجہ سے جو قیمت چکانی پڑی ہے، وہ فائدہ مند نہیں۔ بہرحال سب سے اہم حکمت عملی وہ ہے، جس کی طرف رہبر انقلاب اسلامی ایران اور سید حسن نصراللہ جیسے رہنماؤں نے اشارہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ  ہمیں امریکیوں کو اسرائیلی خطرات سے آگاہ کرنا چاہیئے، تاکہ انہیں اسرائیل  کی حمایت کی قیمت ادا نہ کرنی پڑے۔ اس سے خطے میں اسرائیلی فلسفہ کے نابود ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور امریکہ میں تعلقات کی نئی راہیں کھل رہی ہیں،ملک خدا بخش
  •  صدر نکولاس مادورو کے دن گنے جاچکے ہیں‘ ٹرمپ کی دھمکی
  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، طالبان کا الزام
  • امریکا، 4 لاکھ 55 ہزار خواتین رواں سال ملازمتیں چھوڑ گئیں
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین