UrduPoint:
2025-09-18@21:26:54 GMT

چانسلر شولس نے ووٹ ڈال دیا

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

چانسلر شولس نے ووٹ ڈال دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 فروری 2025ء) سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (SPD) سے وابستہ جرمن چانسلر اولاف شولس نے اپنے آبائی شہر پوٹس ڈام میں اتوار کی سہ پہر ووٹ ڈالا۔ صبح کے وقت انہیں اپنے محافظوں کے ہمراہ چہل قدمی کرتے دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد اپنی اہلیہ اور ساتھی سوشل ڈیموکریٹ بریٹا ایرنسٹ کے ہمراہ شولس نے دارالحکومت برلن کے نواحی قصبے پوٹس ڈام میں ووٹ کاسٹ کیا۔

قوی امکان ہے کہ چانسلر شولس کی پارٹی آئندہ حکومت کا حصہ نہیں ہو گی اور اپوزیشن میں قدامت پسند دھڑے میں شامل ہو سکتی ہے۔ اولاف شولس کی گزشتہ تین برسوں سے مرکز سے بائیں کی جانب جھکاؤ رکھنے والے حکومتی اتحاد کی قیادت سنبھالے رکھی ہے۔ ان کی جماعت نے ماحول دوست گرین پارٹی اور پرو بزنس فری ڈیموکریٹس (FDP) کے ساتھ اتحاد قائم کیا تھا، جو گزشتہ برس نومبر میں ختم ہو گیا۔

(جاری ہے)

رائے عامہ کے تازہ ترین جائزوں کے مطابق ایس پی ڈی اس مرتبہ تیسری پوزیشن پر آ سکتی ہے۔ اس جماعت کو سولہ فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے۔ مرکز سے دائیں طرف جھکاؤ رکھنے والی قدامت پسند جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین یا سی ڈی یو اور صوبے باویریا میں اس کی ہم خیال پارٹی کرسچن سوشل یونین یا سی ایس یو مشترکہ طور پر 29 فیصد عوامی تائید کے ساتھ سب سے آگے ہیں۔

انتہائی دائیں بازو کی مہاجرین مخالف جماعت 'متبادل برائے جرمنی‘ یا اے ایف ڈی 21 فیصد مقبولیت کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ ماحول پسندوں کی گرین پارٹی 12 فیصد اور بائیں بازو کا نیا عوامیت پسند اتحاد بی ایس ڈبلیو بھی چھ فیصد عوامی تائید کے ساتھ نمایاں پارٹیاں ہیں۔

اپنے آبائی علاقے پوٹس ڈام میں اولاف شولس خود بھی امیدوار ہیں اور ان کے مخالفین میں گرین پارٹی کی انالینا بیئربوک کھڑی ہیں، جو شولس کی کابینہ میں وزیر خارجہ تھیں۔

ع س / ا ا (ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے ساتھ

پڑھیں:

چین سے 21 جدید بسیں بلوچستان کیلیے روانہ، سفری سہولتوں میں بہتری کی امید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے عوام کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت سامنے آئی ہے، چین سے 21 جدید گرین بسیں بلوچستان کے مختلف شہروں کے لیے روانہ کر دی گئی ہیں،  یہ بسیں آئندہ چند ہفتوں میں کوئٹہ اور تربت پہنچ جائیں گی، جس کے بعد شہریوں کو معیاری، محفوظ اور آرام دہ سفری سہولت میسر ہوگی۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق محکمہ ٹرانسپورٹ بلوچستان  نے کہا کہ 17 گرین بسیں کوئٹہ گرین بس سروس میں شامل کی جائیں گی جبکہ 4 بسیں تربت کے شہریوں کے لیے مختص کی گئی ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ یہ اقدام صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔

محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ کوئٹہ میں خواتین کے لیے خصوصی پنک رنگ کی بسیں بھی چلائی جائیں گی، یہ اقدام خواتین کو محفوظ، علیحدہ اور باعزت سفری سہولت فراہم کرنے کے عزم کا حصہ ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اس منصوبے سے خواتین کی نقل و حرکت میں آسانی پیدا ہوگی اور وہ زیادہ اطمینان کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کر سکیں گی۔

ذرائع کے مطابق گرین بس سروس کا باقاعدہ آغاز اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں متوقع ہے۔ ابتدائی طور پر کوئٹہ میں یہ بسیں زرغون روڈ، ایئرپورٹ روڈ، سٹیلائٹ ٹاؤن اور سریاب روڈ جیسے اہم روٹس پر چلائی جائیں گی،  اس کے علاوہ تربت میں بھی مرکزی شاہراہوں پر 4 بسیں چلائی جائیں گی تاکہ شہریوں کو روزمرہ سفر میں آسانی ہو۔

سرکاری حکام کے مطابق گرین بس سروس کے آغاز سے نہ صرف عوام کو آرام دہ سفر کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ اس سے ٹریفک کے دباؤ میں کمی واقع ہوگی، ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور شہر میں جدید سفری کلچر کو فروغ ملے گا۔ یہ جدید بسیں ایندھن کے کم استعمال اور ماحول دوست ٹیکنالوجی کے باعث بین الاقوامی معیار پر پورا اترتی ہیں، جو پائیدار ٹرانسپورٹ کے تصور کو عملی شکل دینے کی ایک بڑی کوشش ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس منصوبے کو صوبے کے لیے ایک بڑا سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جدید گرین بسیں عوام کو معیاری سفری سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صوبے کی ترقی اور شہریوں کی خوشحالی کی علامت ہیں۔ ہماری حکومت صوبے میں جدید انفراسٹرکچر اور سہولیات کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔”

محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیکریٹری نے بھی کہا کہ گرین بس سروس نہ صرف شہریوں کے لیے آرام دہ سفری سہولت فراہم کرے گی بلکہ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے ذریعے عالمی معیار پر پورا اترنے میں بلوچستان کو نئی پہچان دے گی، خواتین کے لیے خصوصی پنک بس سروس کا آغاز اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبائی حکومت خواتین کو ہر شعبے میں محفوظ اور سہولت یافتہ مواقع دینے کے لیے سنجیدہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • میئر کراچی نے وفاق کے منصوبے گرین لائن پر کام بند کرادیا
  • چین سے 21 جدید بسیں بلوچستان کیلیے روانہ، سفری سہولتوں میں بہتری کی امید
  • میئر کراچی نے وفاقی حکومت کے منصوبے گرین لائن پر جاری کام بند کرا دیا
  • ن لیگ نے کبھی صوبائیت یا ڈیم کارڈ نہیں کھیلا، ہم قومی سوچ کی جماعت ہیں، عظمیٰ بخاری
  • یہودی تنظیم کا جرمن چانسلر پر اسرائیل کی حمایت کے لیے زور
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • ایشیا کپ: پی سی بی اور آئی سی سی میں ڈیڈ لاک ختم، قومی ٹیم اسٹیڈیم روانہ
  • یوکرینی جنگ: ’آزادی کے بغیر جبری امن‘ سے روس کو مزید حوصلہ ملے گا، جرمن چانسلر میرس
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا