لاہور: پولیس اہلکاروں کی جانب سے قیدی کیلئے خصوصی دعوت کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
سروسز اسپتال لاہور میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے قیدی کے لیے خصوصی دعوت کے اہتمام کا انکشاف ہوا ہے۔
لاہور پولیس نے بتایا کہ انکوائری کے بعد اہلکاروں کے خلاف تھانہ شادمان میں مقدمہ درج کرلیا گیا، قتل کے مقدمے میں کوٹ لکھپت جیل میں قید ملزم کو طبی امداد کے لیے سروسز اسپتال لایا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ اہلکاروں نے قیدی کی غیر قانونی طور پر اہل خانہ سے ملاقات کروائی کھانے کا انتظام کیا، ملزمان نے قیدی کے گرد ہجوم اکٹھا کیا اور تفریح کا بندوست کیا، خطرناک ملزم اس دوران فرار ہوسکتا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ انکوائری کے بعد دو اہلکاروں شفاقت اور امداد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور مقدمہ جوڈیشل ونگ کے سب انسپکٹرمحمد انور کے بیان پر درج کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گورنر کے امیدوار کیلئے 8 ،10 نام؛ پارٹی فیصلہ کرے گی : گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی
ویب ڈیسک : فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ گورنر کے امیدوار کےلیے 8،10 نام سامنے آرہے ہیں، گورنر کا عہدہ میری جائیداد نہیں، یہ پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے۔
نجی چینل پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے کسی کو گورنر لگایا جائےگا تو پتا چل جائےگا، خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے۔موجودہ گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ آئین میں ہے کہ کس صورتحال میں گورنر راج لگایا جاسکتا ہے، چاہتے ہیں صوبے اور وفاق کے درمیان تناؤ نہ ہو، مسائل حل ہوجائیں۔انھوں نے کہا کہ اے پی سی میں مجھے، سابق گورنرز اور سابق وزرائے اعلیٰ کو دعوت دی گئی ہے، سابق وزیراعلیٰ کےپی صرف اے پی سی کا اعلان کرتےتھے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
گورنرخیبرپختونخوا نے کہا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے تمام جماعتوں کے رہنماؤں کو اےپی سی کی دعوت دی ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا خود اے پی سی کی دعوت دینا اچھی بات ہے، کےپی میں سب سے اہم امن کا حصول ہے جس کےلیے مل کر کام کرنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ کابینہ وزرا جب حلف کےلیے آئے تو پارٹی قیادت بھی موجود تھی، تقریب میں مجھے دعوت دی کہ صوبے کے امن کیلئے مل کر کام کرینگے، مجھے کہا کہ امن کےلیے حکومت اور اپوزیشن نے مل کر کام کرنا ہے۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مجھے تقریب میں کہا کہ ماضی کی طرح تلخیاں نہیں ہونی چاہیے، میں نے جواب دیا ایسا کچھ نہیں کروں گا جس سے بہتری میں رکاوٹ آئے۔صوبے کے امن اور خوشحالی کےلیے اے پی سی بلارہے ہیں تو اچھی بات ہے، پہلے بھی اے پی سی ہوئی تھی جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے شرکت کی، اسپیکر نے اسمبلی میں سیکیورٹی صورتحال پارلیمانی کمیٹی بھی بنائی ہے۔