سروسز اسپتال لاہور میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے  قیدی کے لیے خصوصی دعوت کے اہتمام کا انکشاف ہوا ہے۔

لاہور پولیس نے بتایا کہ انکوائری کے بعد اہلکاروں کے خلاف تھانہ شادمان میں مقدمہ درج کرلیا گیا، قتل کے مقدمے میں کوٹ لکھپت جیل میں قید ملزم کو طبی امداد کے لیے سروسز اسپتال لایا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ اہلکاروں نے قیدی کی غیر قانونی طور پر اہل خانہ سے ملاقات کروائی کھانے کا انتظام کیا، ملزمان نے قیدی کے گرد ہجوم اکٹھا کیا اور تفریح کا بندوست کیا، خطرناک ملزم اس دوران فرار ہوسکتا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ انکوائری کے بعد دو اہلکاروں شفاقت اور امداد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور مقدمہ جوڈیشل ونگ کے سب انسپکٹرمحمد انور کے بیان پر درج کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی میں پولیس اہلکار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مومن آباد تھانے کے پولیس اہلکاروں کی شہریوں سے رشوت وصولی کے ثبوت سامنے آگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے تھانہ مومن آباد کے پولیس اہلکاروں نے ناکہ لگا کر شہریوں سے رشوت وصول کی جس کی خفیہ طریقے سے بنی ہوئی ویڈیو سامنے آگئی۔

 ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو معطل کر کے تحقیقات کا حکم جاری کر دیا،

 اس حوالے سے ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق مومن آباد تھانے میں تعینات 2 پولیس اہلکاروں کی سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کا ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ طارق الہی مستوئی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو معطل کر کے پولیس ہیڈ کوارٹر ویسٹ زون تبادلہ کر دیا۔

ایس ایس پی نے ڈی ایس پی اورنگی کو واقعے کی غیر جانبدار انکوائری کی ہدایت جاری کر دی۔

ترجمان کے مطابق اختیارات کے ناجائز استعمال کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، محکمہ پولیس میں بدعنوانی یا غیر قانونی رویے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، غفلت یا غیر قانونی عمل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

پولیس اہلکاروں کی شہریوں کو چیکنگ کی آڑ میں روک کر اسلحہ ہاتھ میں لیکر رشوت وصولی کی وائرل ہونے والی ڈیڈیو کے حوالے سے ایس ایچ او مومن آباد معراج انور نے بتایا کہ محکمہ پولیس کی بدنامی کا باعث بننے والے دونوں پولیس کانسٹیبلز کی شناخت قربان اور مختیار کے نام سے کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ ویڈیو کچھ عرصہ پرانی ہے تاہم منظر عام پر آنے کے بعد افسران کی جانب سے فوری ایکشن لیا گیا ہے۔

 سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس اہلکار جو کہ سر پر پولیس کیپ اور چہرے پر ماسک لگائے چیکنگ کے آڑ میں انتہائی خطرناک اندازہ میں اسلحہ پستول لیکر شہریوں کے پرس اور ان کی جیبوں میں ہاتھ ڈالتے ہوئے دکھائی دیا جبکہ ایک ویڈیو میں وہ کاندھے پر سرکاری ایس ایم جی بھی لٹکائے ہوئے دکھائی دیا۔

واضح رہے کہ پولیس کے اعلیٰ افسران کی جانب سے ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 پولیس اہلکاروں کو سڑک کنارے کھڑے ہو کر شہریوں کی چیکنگ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے اور اس حوالے مرتب کی گئی ایس او پی کے تحت ہی پولیس کو اسنیپ چیکنگ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی جی سی یونیورسٹی میں خصوصی نشست، طلبہ کا پاک فوج کو خراج تحسین
  • ڈی جی آئی ایس پی آرکی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے طلبہ کیساتھ خصوصی نشست
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے طلبہ کیساتھ خصوصی نشست
  • ایک اور اداکارہ کا پورا دن گھر میں بےہوش پڑے رہنے کا انکشاف
  • امیگریشن قوانین کی مخالفت، میئر نیویارک اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ
  • پولیس حملہ کیس میں عمران خان طلب، شبلی فراز کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • کراچی میں پولیس اہلکار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے
  • لاہور: شہریوں کو اغوا کرکے تاوان لینے والے پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا
  • خاتونِ اول کے مرد ہونے کا دعویٰ کرنے پرپوڈکاسٹر کیخلاف مقدمہ
  • فلوریڈا پولیس مفرور ایمو کو قابوکرنے میں کامیاب