امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو 23 لاکھ وفاقی ملازمین کو فارغ کرنے کا ہدف دے دیا ہے جس کے بعد کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

اس سلسلے میں ایلون مسک نے وفاقی ملازمین کو ای میلز بھیجیں، ای میل میں ان سے استفسار کیا گیا تھا کہ انہوں نے پچھلے ہفتے میں کونسے کام کیے۔ ساتھ ہی انہیں یہ بھی حکم دیا گیا تھا ای میل کا جواب دیں ورنہ نوکری سے برخاست کیے جاؤ گے۔

اس ای میل کے بعد ایف بی آئی سمیت چند محکموں نے اپنے ملازمین کو ای میل کا جواب دینے سے روک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’کارکردگی بتاؤ نہیں تو گھر جاؤ‘، امریکی فیڈرل ایجنسیوں کو ایلون مسک کا حکم

ایف بی آئی کے سربراہ کاش پٹیل نے کہا کہ ہم اس معاملے میں اپنی چین آف کمانڈ اور پروٹوکولز کی پیروی کریں گے اور ملازمین کو نوکری سے برخاست نہیں کیا جائے گا۔

ای میلز بھیجے جانے کے بعد ایلون مسک نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اب تک بڑی تعداد میں اچھے جوابات ہمیں ملے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جن کے ناموں پر آگے پروموشن کے لیے غور کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایلون مسک کو ٹرمپ انتظامیہ میں ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشیئنسی (ڈی او جی ای) کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جس کا مقصد امریکی وفاقی حکومت کے اخراجات کو کم اور غیرضروری آپریشنز کو بند کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور بحریہ کی سربراہ کو برخاست کردیا

ڈی او جی ای کی سفارشات پر اب تک 20 ہزار وفاقی ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا گیا ہے اور مزید 75 ہزار ملازمین سے رابطے جاری ہیں۔

یاد رہے کہ ہفتے کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایئر فورس جنرل چارلس کیو براؤن اور امریکی نیوی کی خاتون سربراہ ایڈمرل لیزا فرانچیٹی  کو برخاست کردیا ہے۔

ٹرمپ نے اپنی ایکس پوسٹ پر جنرل چارلس کیو براؤن کو عہدے سے ہٹانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جگہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ڈین ریزین کین کو جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مقرر کررہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ نوکری وفاقی ملازمین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ نوکری وفاقی ملازمین وفاقی ملازمین کو ڈونلڈ ٹرمپ ایلون مسک

پڑھیں:

مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں مسیحی آبادی کے خلاف تشدد کے واقعات پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے نائیجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دے دی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل (Truth Social) پر جاری اپنے پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر نائیجیرین حکومت مسیحیوں کے قتل عام کو نہ روکی تو امریکا مالی امداد بند کر دے گا۔

ٹرمپ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ انہوں نے محکمہ جنگ کو ہدایت دی ہے کہ نائیجیریا میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ “امریکا اپنی طاقت کے زور پر نائیجیریا میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو ختم کر سکتا ہے۔ ہم خاموش تماشائی نہیں بنیں گے۔”

صدر کی ہدایت کے بعد وزیرِ جنگ پیٹ ہیگسیتھ نے بیان دیتے ہوئے کہا، “جی سر، ہم نائیجیریا میں کارروائی کے لیے مکمل تیاری کر رہے ہیں۔”

امریکی میڈیا کے مطابق، نائیجیریا کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چند ماہ سے فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ ہوا ہے، جس میں متعدد مسیحی برادریوں کے افراد مارے جا چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • ٹرمپ کا انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار