خفیہ شادی کرنے والی نرگس فخری کے شوہر کی معلومات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
بالی ووڈ اداکارہ نرگس فخری حال ہی میں اپنی ذاتی زندگی میں ایک بڑی تبدیلی کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، انہوں نے اپنے دیرینہ دوست اور بزنس مین ٹونی بیگ کے ساتھ بیورلی ہلز، لاس اینجلس میں ایک خفیہ تقریب میں شادی کرلی ہے۔
اگرچہ نرگس فخری نے ابھی تک اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن شادی کی تقریب کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں، جس نے انٹرنیٹ پر بحث چھیڑ دی ہے۔
ٹونی بیگ کون ہیں؟
ٹونی بیگ کاروباری دنیا میں ایک معروف شخصیت ہیں۔ وہ کشمیری نژاد ہیں اور امریکا میں مقیم بزنس ٹائیکون کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ٹونی بیگ ’ڈیوز گروپ‘ کے بانی اور گلوبل آپریشنز ڈائریکٹر ہیں، جو دنیا بھر میں ہول سیل کپڑوں کی مینوفیکچرنگ اور سپلائی میں مہارت رکھتی ہے۔ وہ ٹی وی پروڈیوسر جانی بیگ کے بھائی بھی ہیں۔
ٹونی بیگ 1984 میں پیدا ہوئے اور اس وقت 41 سال کے ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا کچھ حصہ بھارت، آسٹریلیا اور امریکا میں گزارا ہے۔ انہوں نے آسٹریلیا کی وکٹوریا یونیورسٹی سے بزنس، مینجمنٹ اور مارکیٹنگ میں ایم بی اے کیا ہے۔
کاروباری کیریئر
ٹونی بیگ کا کاروباری سفر 2005 میں اس وقت بلندی پر پہنچا جب وہ امریکا میں معروف ’الانک برانڈ‘ کے مینجنگ ڈائریکٹر بنے۔ وقت کے ساتھ ساتھ انہوں نے کاروباری دنیا میں اپنی جگہ بنائی، لیکن میڈیا کی نظروں سے دور رہنا پسند کیا۔ تاہم، نرگس فخری کے ساتھ تعلق کی وجہ سے وہ کبھی کبھار سرخیوں میں آ جاتے ہیں۔
شادی کی تفصیلات
متعدد ذرائع کے مطابق، نرگس اور ٹونی نے بیورلی ہلز کے فور سیزن ہوٹل میں ایک انتہائی نجی تقریب میں شادی کی۔ شادی کی تقریب کی تصاویر، جن میں سفید پھولوں سے سجی ایک شاندار ملٹی ٹائر کیک کی تصویر بھی شامل ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں۔ جوڑے کے رشتے داروں کی جانب سے شیئر کی گئی ایک تصویر میں تقریب کے استقبالیہ کا سائن بورڈ بھی نظر آیا، جس پر ’ٹونی اینڈ نرگس‘ لکھا ہوا تھا، جس سے ان کی شادی کی خبروں کو مزید تقویت ملی۔
ہنی مون کی جھلکیاں
اگرچہ جوڑے نے باضابطہ طور پر اپنی شادی کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن نرگس کی حالیہ سوشل میڈیا سرگرمی اس خوشخبری کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اپنی تازہ ترین انسٹاگرام اسٹوریز میں، نرگس کو سوئٹزرلینڈ کے ایک پول میں آرام کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، اور ٹونی نے بھی اسی مقام سے اپنی تصویر شیئر کی ہے۔ ان کی اپ ڈیٹس اور ایک جیسے مقامات کی تصاویر دیکھ کر یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ جوڑا اس وقت اپنے ہنی مون سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔
نرگس اور ٹونی کا رشتہ
رپورٹس کے مطابق، نرگس اور ٹونی کی محبت 2022 میں پروان چڑھی اور تب سے یہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ یہ جوڑا اکثر مختلف تقریبات میں ایک ساتھ دیکھا گیا ہے، اور ٹونی نے سوشل میڈیا پر بھی ان کے ساتھ اپنی تصاویر شیئر کی ہیں۔ نرگس بھی اکثر ٹونی کی انسٹاگرام پوسٹس پر کمنٹس کرتی نظر آتی ہیں۔
نرگس کا شادی کے بارے میں بدلا ہوا نظریہ
دلچسپ بات یہ ہے کہ نرگس فخری نے ماضی میں شادی کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کئی انٹرویوز میں کہا تھا کہ شادی محض ایک لیبل ہے اور بے وفائی کی وجہ سے اکثر رشتے ناکام ہوجاتے ہیں۔ تاہم، ایسا لگتا ہے کہ ٹونی بیگ کے ساتھ ان کے تعلق نے ان کا نظریہ بدل دیا ہے۔
نرگس فخری کی شادی کی افواہوں نے انہیں ایک بار پھر سرخیوں میں لا کھڑا کیا ہے۔ اگرچہ انہوں نے ابھی تک اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر اور ہنی مون کی جھلکیاں اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ یہ جوڑا اپنی نئی زندگی کا آغاز کرچکا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر انہوں نے ٹونی بیگ اور ٹونی میں ایک کے ساتھ شادی کی
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ کے بعدپاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ
اسلا آباد(نیوزڈیسک)پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب ہوگیا۔ پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے پر بھارت نے نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ بنا لیا،
ذرائع کے مطابق اس سے قبل ضیا مصطفی نامی پاکستانی شہری کو جنوری 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی حراست میں رکھا تھا، ذرائع ضیاء مصطفیٰ کو اکتوبر 2021 میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا،ذرائعاِسی طرح محمد علی حسن کو بھی 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی قید میں رکھا تھا، ذرائعمحمد علی حسن کو بھی اگست 2022 میں میجر فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا گیا،ذرائع2003ء سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 بے گناہ پاکستانیوں کو جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے جنہیں مذموم بھارتی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے
بھارت جبری و غیر قانونی طور پر قید پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعےزبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے ،ذرائعان قیدیوں کو جعلی انکاونٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے، ذرائع کے مطابق جن پاکستانیوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے ان میں درج ذیل شامل ہیںمحمد ریاض 25 جون 1999 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں
ملتان کےمحمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںتفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں
ہیںظفر اقبال 11 اگست 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںعبد الرزاق شفیق نومبر 2010 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںنوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںمحمد عباس 12 مارچ 2013 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں
صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںمحمد زبیر 14 جنوری 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںعبد الرحمن 15 مئی 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںسجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںوقاص منظور 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔۔
نوید احمد 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںمحمد عاطف 7 فروری 2016 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںحنظلہ 20 جون 2016 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںذبیح اللہ 22 مارچ 2018 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں
محمد وقار اپریل 2019 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںاماد اللہ عرف بابر پترا 26ستمبر 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںعبدالحنان اکتوبر 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںسلمان شاہ اکتوبر 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں
حبیب خان نومبر 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںامجد علی 28 مارچ 1994 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںنذیر احمد یکم دسمبر 1994 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںخالد محمود 1994 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںعبدالرحیم 28 مئی 1995 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںعبد المتین 7 مئی 1997 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں
ذوالفقار علی 27 فروری 1998 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد رمضان 25 جون 1999 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد عارف 26 دسمبر سن 2000 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںشاہنواز 27 مئی 2001 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںارشد خان 29 اکتوبر 2001 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد نعیم بٹ 18 اپریل 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں
محمد ایاز کھوکھر 6 مارچ 2004 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد یاسین 14 ستمبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد فہد 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد فہد 10 نومبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںعبداللہ اصغر علی 31 مارچ 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں
محمد یونس 31 مارچ 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد حسن منیر 21 اپریل 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمرزا راشد بیگ 17 نومبر 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد عابد 17 نومبر 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںسیف الرحمن 17 نومبر 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں
عمران شہزاد 10 فروری 2008 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںفاروق بھٹی 10 فروری 2008 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںشہباز اسماعیل قاضی 5 اکتوبر 2008 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں شہباز اسماعیل نومبر 2008 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد عادل 24 نومبر 2011 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںبہادر علی 25 جولائی 2016 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں
محمد عامر 21 نومبر 2017 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںخیام مقصود 24 اگست 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںدلشن 28 فروری 2022 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں
عثمان ذوالفقار 16 مئی 2023 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںابو وہاب علی 7 اگست 2023 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد ارشاد 13 اکتوبر 2023 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں
محمد یعقوب 25 جنوری 2025 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںقادر بخش 19 مارچ 2025 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں بھارت بالا کوٹ طرز پر نام نہاد دہشتگرد کیمپوں کا بیانیہ بنا کر حملہ کرسکتا ہے،
پاک بھارت باکسنگ ٹاکراآج، عثمان وزیر بھارتی حریف سے ٹکرائیں گے