وی پی این سروس فراہم کنندگان کو کلاس لائسنس کا اجراء شروع
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پاکستان میں ڈیٹا سروسز کی فراہمی کے ضمن میں کلاس لائسنس کے تحت ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) سروس فراہم کنندگان کی لائسنسنگ کا آغاز کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اس عمل کے پیش نظر پی ٹی اے کی جانب سے دو کمپنیوں کی درخواستیں وی پی این سروسز کے ضمن میں کلاس لائسنس کے اجرا کے لئے منظوری دیدی گئی ہے۔
یہ اقدام کاروباری اداروں کو وی پی این کے قانونی استعمال کی سہولت فراہم کرتا ہے، جس سے ڈیٹا کی سیکیورٹی، پرائیویسی اور قواعد و ضوابط پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکتا ہےجبکہ شفافیت کو بھی فروغ ملے گا۔
اعلامیے کے مطابق پی ٹی اے اداروں کو ذمہ داری کے ساتھ کنیکٹیویٹی کے حوالے سے معاونت کے لیے پُرعزم ہے، وی پی این سروس فراہم کنندگان کو کہا جاتا ہے کہ وہ کلاس لائسنس کے لیے آن لائن درخواست دینے کے لیے پی ٹی اے سے سے رجوع کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کلاس لائسنس پی ٹی اے
پڑھیں:
حکومت نے دہری شہریت والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی ہے۔ اس بل کا مقصد ان پاکستانیوں کو دوبارہ شہریت دینا ہے جنہیں غیر ممالک میں شہریت حاصل کرنے کی صورت میں پاکستان کی شہریت چھوڑنی پڑی تھی۔
قائمہ کمیٹی میں بل پر بحث کے دوران وزارت قانون کے نمائندے نے بتایا کہ ماضی میں کچھ ممالک میں پاکستانیوں کو مقامی شہریت تو دی جاتی تھی مگر اس کے بدلے انہیں پاکستان کی شہریت ترک کرنا پڑتی تھی۔ اب حکومت ایسے افراد کی پاکستانی شہریت بحال کرنے کے لیے ترمیم لا رہی ہے تاکہ وہ اپنی اصل شہریت سے محروم نہ ہوں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹس مصطفیٰ جمال قاضی نے بتایا کہ پہلے پاکستان کے 22 ممالک کے ساتھ دوہری شہریت کے معاہدے نہیں تھے، تاہم اب ان ممالک کے ساتھ معاہدے ہو چکے ہیں، جس کے بعد پاکستانی شہریوں کو اب دہری شہریت حاصل کرتے وقت اپنی پاکستانی شہریت ترک نہیں کرنی پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی اعتراض نہیں، اور ایسے تمام پاکستانیوں کو اپنی شہریت واپس ملنی چاہیے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام صوبے اسلحہ لائسنس جاری کر رہے ہیں، جبکہ اسلام آباد میں ماضی میں بہت زیادہ لائسنس جاری کیے گئے تھے جن میں بعض غیر موزوں معاملات بھی سامنے آئے۔
طلال چوہدری نے اس موقع پر بتایا کہ اب اراکین قومی اسمبلی کو ایک اسلحہ لائسنس وزیر اعظم کی منظوری سے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ممنوعہ بور کے لائسنس کھول دیے گئے ہیں مگر وہ محدود تعداد میں جاری کیے جائیں گے۔ طلال چوہدری نے واضح کیا کہ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے تجویز کردہ افراد کو ممنوعہ بور کے لائسنس محدود پیمانے پر ہی دیے جائیں گے تاکہ اس نظام میں شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔