کشمش ایک ایسا خشک میوہ ہے جو ہمارے روزمرہ کے کھانوں کا حصہ بن چکا ہے، لیکن اگر اس کو پانی میں بھگو کر کھایا جائے تو اس کے فوائد میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق بھیگی ہوئی کشمش صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔جب کشمش کو رات بھر پانی میں بھگودیا جاتا ہے، تو اس میں موجود غذائی اجزاء دوگنے ہو جاتے ہیں اور جسم کے لیے زیادہ فائدہ مند بن جاتے ہیں۔

بھیگی ہوئی کشمش کے 8 اہم فوائد

ہاضمے میں بہتری

بھیگی ہوئی کشمش میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو قبض، گیس اور دیگر ہاضمے کی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ یہ پیٹ کو صاف رکھتی ہے اور ہاضمے کو بہتر بناتی ہے۔

خون کی کمی کا حل

کشمش میں آئرن کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے جو خون کی کمی کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ جب کشمش پانی میں بھگو کر کھائی جائے، تو آئرن بہتر طریقے سے جذب ہوتا ہے اور ہیموگلوبن کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔

جلد کی چمک میں اضافہ

کشمش میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن سی اور ای کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو جلد کی قدرتی چمک بڑھانے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ جلد کو تروتازہ اور نکھرا ہوا بناتی ہے۔

ہڈیوں کی مضبوطی
کشمش میں کیلشیم اور میگنیشیم جیسے معدنیات پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہیں۔ یہ ہڈیوں کی کثافت بڑھانے اور فریکچر کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

دل کی صحت کے لیے فائدہ مند

کشمش میں پوٹاشیم موجود ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے، جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس دل کی رگوں کو صحت مند رکھنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔

جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے

بھیگی ہوئی کشمش جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے ذریعے جسم کی صفائی ہوتی ہے اور اندرونی اعضاء صحت مند رہتے ہیں۔

توانائی کا بہترین ذریعہ

کشمش میں قدرتی شوگر کی موجودگی جسم کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ یہ تھکاوٹ اور کمزوری کے شکار افراد کے لیے بہترین توانائی کا ذریعہ ہے۔

وزن کم کرنے میں مدد

کشمش میں موجود فائبر زیادہ کھانے کی خواہش کو کم کرتا ہے، جس سے کیلوریز کم ہوتی ہیں اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس میٹابولزم کو تیز کرتے ہیں، جو چربی جلانے میں مددگار ہیں۔

بھیگی ہوئی کشمش کھانے کا صحیح طریقہ

کشمش کو 8 سے 10 گھنٹے تک پانی میں بھگو دیں۔صبح اٹھ کر خالی پیٹ کھائیں۔اس کے بعد ایک گلاس نیم گرم پانی پی لیں۔بھیگی ہوئی کشمش کو اس طریقے سے کھانے سے آپ اس کے تمام صحت بخش فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔یہ معلومات صرف عمومی صحت کے حوالے سے ہے۔ کسی بھی قسم کی بیماری یا حالت کے لیے اپنے معالج سے مشورہ کریں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پانی میں ہوتی ہے ہوتا ہے کے لیے

پڑھیں:

یوٹیوب پر 20 سال کے دوران کتنی ویڈیوز اپ لوڈ ہو چکی ہیں؟ حیران کن انکشاف

دنیا کا سب سے بڑا ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے بدھ کے روز یہ خوشخبری دی کہ اب تک اس پر 20 ارب سے زائد ویڈیوز اپلوڈ کی جا چکی ہیں۔ یہ سنگ میل اس حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے کہ یوٹیوب، جو ایک سادہ سی ڈنر پارٹی کی گفتگو سے شروع ہوا، آج ایک عالمی ڈیجیٹل طرزِ زندگی کا لازمی جزو بن چکا ہے اور امریکا میں کیبل ٹی وی سے زیادہ دیکھے جانے والا ذریعہ بنتا جا رہا ہے۔

یوٹیوب کا خیال 2005 میں پی پال کے تین ساتھیوں، اسٹیو چین، چیڈ ہرلی، اور جاوید کریم، کے ذہن میں اُس وقت آیا جب وہ ایک ڈنر پارٹی میں شریک تھے۔ ویلنٹائن ڈے، یعنی 14 فروری 2005 کو یوٹیوب ڈاٹ کام کا ڈومین رجسٹر ہوا، اور 23 اپریل کو جاوید کریم نے پہلا ویڈیو ’Me at the Zoo‘ اپلوڈ کیا، جس میں وہ سان ڈیاگو چڑیا گھر کے ہاتھیوں کے سامنے کھڑے نظر آتے ہیں۔ یہ 19 سیکنڈ کی ویڈیو اب تک 34 کروڑ 80 لاکھ بار دیکھی جا چکی ہے۔

2005 سے لے کر 2025 تک، یوٹیوب نے وہ ترقی کی ہے جو اس وقت شاید کوئی سوچ بھی نہ سکتا۔ آج روزانہ تقریباً 2 کروڑ ویڈیوز یوٹیوب پر اپلوڈ کی جاتی ہیں۔ یہ پلیٹ فارم ہر قسم کے مواد سے بھرپور ہے، کنسرٹ کلپس، پوڈکاسٹس، سیاسی اشتہارات، تعلیمی ٹیوٹوریلز، تفریح، اور نجی وی لاگز شامل ہیں۔

یوٹیوب نے ناظرین کے وقت اور اشتہارات کی آمدنی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ویڈیو پلیٹ فارم بننے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ مارکیٹ تجزیہ کار راس بینس کے مطابق یوٹیوب اگلے دو سالوں میں امریکہ کے تمام کیبل ٹی وی نیٹ ورکس کو پیڈ سبسکرائبرز کے معاملے میں پیچھے چھوڑ دے گا۔

صرف ٹی وی سیٹس پر یوٹیوب کی یومیہ ویورشپ ایک ارب گھنٹوں سے تجاوز کر چکی ہے۔ گوگل کے مطابق اس سال گرمیوں میں یوٹیوب ٹی وی ویوئنگ کے تجربے کو مزید بہتر بنانے کے لیے نئے فیچرز اور کوالٹی اپ گریڈز متعارف کرائے گا۔

مارکیٹ ٹریکر ’Statista‘ کے مطابق یوٹیوب کے میوزک اور پریمیم سروسز کے 100 ملین سے زائد سبسکرائبرز ہو چکے ہیں۔ جبکہ مجموعی طور پر 2024 میں پلیٹ فارم نے 2.5 ارب سے زائد عالمی صارفین کو اپنی جانب متوجہ کیا۔

یوٹیوب کا اصل عروج اُس وقت شروع ہوا جب 2006 میں گوگل نے اسے 1.65 ارب ڈالر کے شیئرز کے بدلے خرید لیا۔ گوگل کی سرچ اور اشتہاری مہارت نے یوٹیوب کو تخلیق کاروں کے لیے ایک فائدہ مند پلیٹ فارم بنا دیا، جہاں تخلیق کار اپنی مقبول ویڈیوز سے آمدنی کما سکتے ہیں۔

ساتھ ہی ساتھ، انہوں نے اسٹوڈیوز کے ساتھ معاہدے کر کے کاپی رائٹ مسائل کو حل کیا اور پلیٹ فارم کو ایک قانونی اور محفوظ مقام بنانے کی کوشش کی۔

آج یوٹیوب نہ صرف نیٹ فلکس، ڈزنی، اور ایمازون پرائم جیسے اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کا مقابلہ کر رہا ہے بلکہ مختصر ویڈیو ایپس جیسے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام ریلس جیسے مختصر ویڈیوز والے پلیٹ فارمز سے بھی مقابلہ کر رہا ہے۔

تجزیہ کار راس بینس کے مطابق، ’اگر آپ 20 سال پیچھے جائیں، تو یہ تصور مضحکہ خیز لگتا کہ بچے جو پیروڈی ویڈیوز بنا رہے تھے، وہ ایک دن ڈزنی، ABC اور CBS جیسے اداروں کے لیے خطرہ بن جائیں گے، لیکن یوٹیوب نے یہ کر دکھایا۔‘

یوٹیوب کا یہ 20 سالہ سفر ایک یادگار انقلاب کی مثال ہے، ایک ایسا انقلاب جس نے دنیا کو ویڈیو کے ذریعے جوڑنے کا نیا انداز دیا، اور عام انسان کو بھی اظہارِ خیال کا عالمی پلیٹ فارم مہیا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • یوٹیوب پر 20 سال کے دوران کتنی ویڈیوز اپ لوڈ ہو چکی ہیں؟ حیران کن انکشاف
  • ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ ہو گا یا نہیں ؟ بھارتی کرکٹ بورڈ نے حیران کن کا اعلان کر دیا
  • کلاسیکی تحریک کے اردو اد ب پر اثرات
  • آپ ہمارے ورکرز کے گھروں پر چھاپے ماریں، اتحاد ایسے نہیں چلتے: فیصل کنڈی 
  • افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر رپورٹ جاری، پاکستان پسندیدہ ترین ملک قرار
  • برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
  • عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ
  • اے آئی نے چاہت اور بابراعظم کا مقابلہ کرواڈالا؛ ویڈیو پر مداح حیران
  • افغانستان سے کینیڈا اسمگلنگ کی کوشش ناکام، کشمش کے ڈبوں میں چھپائی گئی 2600 کلو افیون برآمد