Nawaiwaqt:
2025-11-04@05:15:29 GMT

وزیراعظم کا دورہ آذربائیجان، مختلف معاہدوں پر دستخط

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

وزیراعظم کا دورہ آذربائیجان، مختلف معاہدوں پر دستخط

وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں موجود ہیں. جہاں انہیں زوولبا صدارتی محل میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا. اس موقع پر پاکستان کا قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔حیدر علیوف بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آذربائیجان کے اول نائب وزیراعظم یعقوب عبداللہ اوعلو ایوبوف، نائب وزیرخارجہ یالچین رفائیف، آذربائیجان میں پاکستان کے سفیرقاسم محی الدین اور دیگر سینئر حکام نے وزیرِ اعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔وزیراعظم، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور دیگر اعلیٰ آذربائیجانی حکام کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کریں گے.

اس کے علاوہ دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی، تجارت اور سرمایہ کاری میں وسعت، توانائی و دفاعی تعاون کے فروغ، ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے تعاون اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال ہوگا۔وزیراعظم شہباز شریف اور صدر الہام علیوف کی موجودگی میں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کے لیے مفاہمتی یادداشت
ایل این جی کی خرید و فروخت کے فریم ورک میں ترمیمی معاہدہ
آذربائیجان کے شہر نخ چیوان اور لاہور کے درمیان مفاہمتی یادداشت
پی ایس او اور ایس او سی اے آر ٹریڈنگ ایس اے کے درمیان معاہدہوزیراعظم شہباز شریف اور صدر الہام علیوف نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی.جس میں صدر آذربائیجان نے وزیراعظم کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ دیا جا رہا ہے۔صدر الہام علیوف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آذربائیجان خطے کی صورتحال اور سلامتی کے امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے بے شمار مواقع موجود ہیں، جبکہ دفاعی پیداوار اور صنعتی شعبے میں بھی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر آذربائیجان نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان کے دورے کے دوران دوطرفہ تعاون پر اہم پیش رفت ہوئی تھی اور جن منصوبوں پر بات چیت ہوئی، انہیں ایک ماہ میں حتمی شکل دی جائے گی۔ دونوں ممالک کے درمیان روابط کے فروغ اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بھی معاونت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر الہام علیوف نے مزید کہا کہ علاقائی ترقی کے لیے مواصلاتی منصوبوں کا فروغ انتہائی ضروری ہے اور پاکستان دفاعی پیداوار کے شعبے میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آذربائیجان کے دورے کی دعوت اور میزبانی پر صدر الہام علیوف کا شکرگزار ہوں، باکو بہت خوبصورت ہے، اس شہر کی طرز پر آذربائیجان کے تعاون سے اسلام آباد کو بھی خوبصورت شہر بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج ہماری ملاقات اور گفتگو دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کو ظاہر کرتی ہے، آذربائیجان کے صدر کے ساتھ تعمیری مذاکرات ہوئے. پاکستان میں آذربائیجان سے دوستی کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق پایا جاتا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 2 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کے اعلان پر میں آپ کا مشکور ہوں. ہم آپ کے اپریل میں دوبارہ اسلام آباد آکر 2 بلین ڈالرز کے ان معاہدوں پر دستخط کرنے کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کاراباخ کے معاملے پر آذربائیجان کے موقف کی حمایت کی ہے اور آذربائیجان نے کشمیر کے تنازعے پر پاکستان کو سپورٹ کیا ہے .جس کو پاکستان کے شہری قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ کے لوگ مستقل جنگ بندی چاہتے ہیں، دو ریاستی حل پر پوری دنیا کا اتفاق ہے، میں سمجھتا ہوں کہ دو ریاستی حل کا خواب حقیقت بن جائے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط دونوں ممالک کی کاوشوں عملی جامہ پہنانے کے لیے مفید ثابت ہوگا۔شہبازشریف اور آذربائیجان کی قیادت بزنس فورم سے بھی خطاب کریگی، فورم میں دونوں ممالک کی کاروباری شخصیات بھی شرکت کریںگی. تاکہ مشترکہ منصوبوں اور تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے کاروبار سے کاروبارتعاون پر زور دیا جا سکے۔ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے مابین دیرینہ بھائی چارے کا رشتہ ہے. جس کی بنیاد مشترکہ اقدار اور مشترکہ منزلیں ہیں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کا آذربائیجان کا یہ دورہ دونوں ممالک کے موجودہ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزرا جام کمال،عبدالعلیم خان، چوہدری سالک حسین،عطا تارڑ اورمعاون خصوصی طارق فاطمی وزیرِاعظم کے ہمراہ ہیں.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف دونوں ممالک کے ا ذربائیجان کے آذربائیجان کے کے درمیان نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق

امریکا اور چین نے کسی بھی ممکنہ تنازع یا غلط فہمی کو کم کرنے کے لیے فوج سے فوج کے براہِ راست رابطے بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی جنوبی کوریا میں ہونے والی تاریخی ملاقات کے بعد کیا گیا۔

امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب ڈونگ جون سے فون پر بات چیت کے دوران یہ فیصلہ کیا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کو کم کرنے کے طریقہ کار قائم کیے جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات کے اثرات آنا شروع، ٹرمپ نے چین پر عائد ٹیکس میں کمی کا اعلان کردیا

ہیگستھ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ امن، استحکام اور مضبوط تعلقات دونوں طاقتور ممالک کے مفاد میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، جبکہ چین نے تائیوان کے معاملے پر واشنگٹن کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب گزشتہ برسوں میں بحیرہ جنوبی چین اور تائیوان آبنائے میں امریکی اور چینی افواج کے درمیان متعدد خطرناک تصادم کے واقعات پیش آئے تھے۔

ماہرین کے مطابق یہ عسکری رابطے دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں اور ممکنہ تصادم سے بچنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ٹرمپ چین شی جی پنگ فوجی رابطہ

متعلقہ مضامین

  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس کا سرکاری دورہ کریں گے
  • پیپلز پارٹی آئینی عدالت پرمتفق، میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں،رانا ثناء
  • روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے
  • بھارتی فضائی حدودکی پابندی سےپاکستان سےبراہ راست فضائی رابطوں میں تاخیرکاسامنا ہے،ہائی کمشنربنگلادیش
  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • پاکستان۔ بنگلا دیش تعلقات میں نئی روح
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی