Jang News:
2025-06-09@07:04:37 GMT

پاور ڈویژن کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

پاور ڈویژن کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی

فائل فوٹو

تحریک انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی و قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے چیئرمین ثناء اللّٰہ مستی خیل نے پاور ڈویژن کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کرائیں اور ذمے داری فکس کریں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پاور ڈویژن کے مالی سال 23-2022ء کے آڈٹ پیراز پر غور ہوا۔

اے جی پی آر حکام نے بتایا کہ پاور ڈویژن 2 ارب 75 کروڑ روپے کی گرانٹ استعمال نہیں کر سکا۔

ثناء اللّٰہ مستی خیل نے کہا کہ افسوس ناک ہے کہ پاور ڈویژن گرانٹ کو مکمل استعمال نہ کر سکا، یہ قومی اہمیت کا منصوبہ ہے، متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو لکھیں اور زمین حاصل کریں۔

شاہدہ اختر نے کہا کہ دھابیجی خصوصی اقتصادی زون کے لیے 90 کروڑ روپے استعمال نہیں کیے جا سکے۔

گیس انفرااسٹرکچر کیلئے 350 ارب استعمال نہ کیے جاسکے، آڈٹ حکام

گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس(جی آئی ڈی سی) میں جمع 350 ارب روپے انفرااسٹرکچر کےلیے استعمال نہیں کیے جاسکے۔

سیکریٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ حیسکو رائٹ آف وے مسائل کی وجہ سے رقم استعمال نہ کر سکی، حیسکو کے 10 ٹاورز کے رائٹ آف وے معاملات حل نہیں ہوئے۔

سید نوید قمر نے سوال پوچھا کہ کیا حیسکو نے بغیر منظوری ہی امداد مانگ لی؟

حسنین طارق نے کہا کہ قومی مفادات کے لیے حکومت اختیارات استعمال کرتے ہوئے زمین حاصل کر سکتی ہے۔

جنید اکبر کا کہنا ہے کہ ایک طرف کہتے ہیں کہ فنڈز کی کمی ہے پھر اربوں روپے عدم استعمال پر واپس کیےجاتے ہیں۔

خواجہ شیراز نے کہا کہ یہ کس طرح کی گورننس ہے کہ رقم موجود ہے مگر منصوبے پر عمل درآمد ہی نہیں ہو رہا؟

ثناء اللّٰہ مستی خیل نے کہا کہ ایسا کرنے سے صرف منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

حنا ربانی کھر نے کہا کہ مالی امداد پر چلنے والے سب سے سست رفتار منصوبے پاور ڈویژن کے ہیں، منصوبوں میں بہتری کے بجائے مشکلات ہی بڑھی ہیں۔

سیکریٹری پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ پاور ڈویژن میں ترقیاتی منصوبوں کو زیادہ ترجیح نہیں دی جاتی تھی، اب اس کو تبدیل کیا گیا ہے، اب ہم نے اپنے سسٹم کو بہتر کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پاور ڈویژن نے کہا کہ

پڑھیں:

ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی

شہر قائد میں رانگ سائیڈ سے گاڑی لانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکلز قوانین میں ترمیم کر دی گئی، رانگ سائیڈ آنے پر گاڑی پر ایک لاکھ روپے، سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے اور موٹر سائیکل پر 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
بغیر لائسنس بائیک چلانے پر 25 ہزار روپے، اور بغیر لائسنس کار چلانے پر 50 ہزار روپے کا چالان کیا جائے گا۔
وزیر قانون سندھ کا کہنا ہے کہ ای چالان گھر کے پتے پر بھیجے جائیں گے، 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی، ون ویلنگ پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، اگلی بار 2 سے 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
موٹر وھیکلز ترمیمی قوانین کے مطابق بھاری، مال بردار گاڑیوں میں 5 کیمرے، واٹر ٹینکر اور ڈمپر میں ٹریکر سنسر لگانا لازمی قرار دے دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون و داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت اجلاس میں رکشوں سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ تمام اقسام کے ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر یا فروخت نہیں ہوگی، جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی بجٹ 10 جون کو کابینہ کی منظوری کے بعد شام کو پیش کیا جائے گا
  • کیا بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی عائد ہوگئی ہے؟ پاور ڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
  • بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبر جھوٹی قرار
  • پاور ڈویژن نے دو بجلی میٹرز پر پابندی کی خبروں کی تردید کر دی
  • مسجد الاقصیٰ پر تھرڈ ٹیمپل کی تعمیر، وقت کی ریت تیزی سے ہاتھوں سے پھسل رہی ہے
  • ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
  • لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
  • عید پر گوشت کا استعمال اور صحت کا خیال کیسے رکھا جائے؟
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا
  • عید الاضحیٰ میں بسیار خوری کا رجحان، ماہرین نے عوام کو خبردار کردیا