‘پاکستانی شائقین نے غلط ’’ہیرو‘‘منتخب کرلیا ہے،شعیب اختر کی بابر اعظم پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
لاہور:قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے سابق کپتان بابراعظم پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شائقین کرکٹ نے غلط کھلاڑیوں کو اپنا “ہیرو” منتخب کرلیا ہے۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے کہا کہ ویرات کوہلی کیساتھ بابراعظم کا موازنہ کیا جاتا ہے، انکے فینز بغیر سوچے سمجھے انہیں سر پر بیٹھا رہے ہیں۔
شعیب اختر نے کہا کہ اب بتاؤ ویرات کوہلی کا ہیرو کون ہے؟ “سچن ٹنڈولکر ” جس نے کرکٹ کی دنیا میں 100 سنچریاں اسکور کی ہیں، وہ انکی میراث کا پیچھا کررہے ہیں، بابراعظم کا ہیرو کون ہے؟ “ٹک ٹک” تاہم انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا۔
سابق کرکٹر نے شائقین کرکٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے غلط ہیروز کو چنا ہے، آپ غلط سوچ رہے ہیں! یہ شروع سے ہی دھوکے باز تھے، میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے بارے میں بات کرنا بھی پسند نہیں کروں گا۔ میں یہ صرف اس لیے کر رہا ہوں کہ مجھے تنخواہ مل رہی ہے، یہ وقت کا ضیاع ہے۔ یہ بگاڑ میں 2001 سے دیکھ رہا ہوں، میں نے کپتانوں کو تبدیل ہوتے دیکھا ہے جن کے کردار دن میں 3 بار بدلتے تھے۔
پہلے میچ میں نیوزی لینڈ ہاتھوں شکست اور پھر بھارت کے ہاتھوں بدترین ہار نے پاکستان کو ٹورنامنٹ سے باہر کردیا ہے تاہم گرین شرٹس کو اپنا آخری گروپ میچ بنگلادیش کیخلاف 27 فروری کو راولپنڈی میں کھیلنا ہے۔
واضح رہے کہ میزبان پاکستان چیمپئینز ٹرافی ایونٹ سے میزبان ہونیوالی پہلی ٹیم ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
فرحت اللّٰہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
سابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر—فائل فوٹوسابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے میں طلبی کے معاملے ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔
فرحت اللّٰہ بابر نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کے سوال میں 5 جولائی کی 3 ملین کی ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا۔
فرحت اللّٰہ بابر کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 5 جولائی کی تاریخ ابھی آنی ہے، پھر بھی الزام لگایا گیا، جوابات تیار ہوتے ہی واٹس ایپ پر اگلے روز پیشی کا حکم دیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللّٰہ بابر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے شکایت اور الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا۔
انہوں نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ عید کی تعطیلات سے ایک دن پہلے طلبی کی اطلاع دی گئی، ذاتی مصروفیات کے باعث 5 جون کو پیش نہ ہو سکا۔
فرحت اللّٰہ بابر کا تحریری جواب میں کہنا ہے کہ تحریری جواب ارسال کر دیا ہے، اس رویے پر افسوس ہے، ایف آئی اے کو 12 مئی کو اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروا چکا ہوں۔
تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابرنے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے سابقہ جواب کو تسلیم کرنے کے بجائے وہی سوالات دوبارہ بھیجے، 4 جون کو واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی ہے۔
فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے کو جواب میں کہا ہے کہ نجی شکایت اور الزامات کی فہرست یا تحقیقات کا دائرہ اب تک فراہم نہیں کیا گیا، تحریری جوابات آج دوبارہ جمع کرا دیے ہیں، عید کے بعد ہی ذاتی پیشی ممکن ہے۔
تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابر نے کہا ہے کہ بلا جواز سوالات اور بار بار کی طلبی کو ہراسانی سمجھتا ہوں، رونگ انکوائری اور ہراسانی کے خلاف متعلقہ فورمز سے رجوع کا حق رکھتا ہوں۔