سوڈان میں فوجی طیارہ گر کر تباہ ، افسران سمیت 46 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے قریب فوجی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 46 افراد ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ سوڈانی فوجی طیارہ منگل کے روز خرطوم کے قریب تکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق حادثے کے نتیجے میں 46 افراد ہلاک ہوگئے جن میں فوجی اہلکاروں سمیت عام شہری بھی شامل ہیں۔ ’
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی رہائشیوں نے حادثے کے باعث زوردار دھماکے سے متعلق ریسکیو حکام کو اطلاع دی، حادثے کے باعث کئی علاقوں میں بجلی بھی منقطع ہو گئی۔
سوڈانی میڈیا کا بتانا ہے کہ فوجی طیارہ ایک عام شہری کے گھر پر جاگرا اور تباہ ہوا۔
واضح رہے کہ سوڈان سال 2023 سے خانہ جنگی کا شکار ہے اور سوڈانی فوج ریپڈ سپورٹ فورس نامی ایک مسلح تنظیم کے خلاف جنگ میں مصروف ہے جو اس سے قبل سرکاری فوج کے ساتھ مل کر بھی کام کرتی رہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فوجی طیارہ
پڑھیں:
سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا
کاشف چودھری: دریائے ستلج کے سیلاب میں گھری بستی سے 40 فٹ لمبا اژدھا نکل آیا جسے مقامی شہری نے فائرنگ کر کے مار ڈالا۔
پنجاب میں دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا ہے۔ ضلع وہاڑی کی بستی "بڈھن شاہ" سے سیلابی پانی کے ساتھ ایک دیوقامت اژدھا نکل آیا، جس کی لمبائی تقریباً 40 فٹ بتائی جا رہی ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اژدھا سیلابی پانی سے نکل کر مرغیوں کے ڈربے کی طرف بڑھ رہا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
تاہم مقامی شہری نے خوفزدہ ہونے کی بجائے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت فائرنگ کر کے اژدھے کو مار ڈالا، بعد ازاں اسے دریا میں بہا دیا گیا۔
یاد رہے کہ سیلاب کے باعث ستلج کنارے کئی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں اور جنگلی جانوروں کا رہائشی علاقوں کی طرف رخ کرنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی کے باعث جانور اپنی پناہ گاہیں چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں خطرناک مخلوقات رہائشی علاقوں میں داخل ہو سکتی ہیں۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سیلاب صرف پانی کی تباہ کاریوں تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اس کے ساتھ دیگر خطرات بھی جنم لیتے ہیں، جن میں جنگلی جانوروں کا انسانی آبادیوں میں آ جانا شامل ہے۔
ادھر محکمہ جنگلی حیات اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں جنگلی جانوروں سے تحفظ کے اقدامات کیے جائیں تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد