Islam Times:
2025-09-18@13:42:17 GMT

حماس کی کامیاب ابلاغی جنگ

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

حماس کی کامیاب ابلاغی جنگ

اسلام ٹائمز: سی آئی اے کی سرپرستی میں مقاومتی محاذ کیخلاف قائم کیے گئے "ریڈیو فردا" نے بھی خبر رساں ادارے روئٹرز اور امریکی کانگریس کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد سے 15 ماہ میں حماس 10،000 سے 15،000 کے درمیان نئے ارکان بھرتی کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ خصوصی رپورٹ:

قسام فورس کے ایک رکن کی پیشانی پر اسرائیلی قیدی کے بوسے نے دنیا کے تمام میڈیا کو دنگ کر کے رکھ دیا ہے، یہاں تک کہ لائف میڈیا ویب سائٹ نے اعتراف کیا ہے کہ عبرانی میڈیا پلیٹ فارمز ان تصاویر کو سنسر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کی تصاویر حماس کی طاقت کا مظہر ہیں۔ قیدیوں کے تبادلے کی تقریب کی سب سے اہم تصویر ایک اسرائیلی قیدی "عومر شیم توو" کی معصومانہ حرکت پر مبنی تھی، جس نے قسام بریگیڈ کے دو مجاہدین کے سروں کو چوم لیا تھا۔

اس عمل نے غزہ میں قیدیوں کے ساتھ حماس کے ناروا سلوک کے بارے میں کئی مہینوں سے جاری صہیونی پروپیگنڈا کی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا اور نیتن یاہو کی کابینہ کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے عمل کو ملتوی کرنے کے بارے میں بات کرنے پر مجبور کر دیا۔ اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کے تبادلے کی تقریب میں حماس کی جانب سے طاقت کا پروقار مظاہرہ اور عوام کو متعدد سیاسی اور تزویراتی پیغامات بھیجے جانے پر تل ابیب پاگل پن کا شکار ہے، اب اسرائیل فلسطینی مزاحمت کی روشن خیالی کو دنیا پر ظاہر ہونے سے روکنے کے لیے حل تلاش کر رہا ہے۔

اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں قاہرہ سے ریڈ کراس کے حوالے کی جائیں:
میڈیا وار میں حماس کی اس فتح کے بعد صیہونی حکومت کی کابینہ نے مصر کو تجویز پیش کی ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں قاہرہ سے ریڈ کراس کے حوالے کی جائیں، نہ کہ غزہ کی پٹی سے، تاکہ حماس کو ان لاشوں کے حوالے کرنے کی کوئی تقریب منعقد کرنے کا جواز نہ ملے۔ اس کے بدلے میں اسرائیل ان فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جنہیں گزشتہ ہفتے کے تبادلے کے ساتویں دور میں رہا کیا جانا تھا۔ اس تجویز میں حماس کی جانب سے مزید چار قیدیوں کی لاشیں اگلے جمعرات تک مصری ثالث کے حوالے کرنے کے ساتھ ساتھ قاہرہ میں ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے لاشوں کی شناخت کی تصدیق بھی شامل ہے۔ 

حماس کا عمل مزاحمت کی شناخت:
حماس کی میڈیا وار میں سبقت بہت اہم ہے، بالکل اتنی ہی جتنی مزاحمت کی شناخت۔ ذرائع ابلاغ کے ایرانی تجزیہ کار محسن مہدیان نے اس سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "شاید یہاں اہم سبق یہ ہے اور جس چیز نے حماس کے میڈیا کو طاقت بخشی وہ مزاحمت کی شناخت ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ حماس کے میڈیا راکٹ نے مزاحمت اور جدوجہد کی خدمت میں صیہونیوں کے خلاف ایک زوردار ہمہ جہتی حملہ کیا ہے، اس ابلاغی جنگ کی جہتیں بہت متاثر کن اور سبق آموز ہیں۔" 

حماس کی طاقت کا ازسرنو یکجا ہونا:
یہ بات قابل غور ہے کہ سی آئی اے کی سرپرستی میں مقاومتی محاذ کیخلاف قائم کیے گئے "ریڈیو فردا" نے بھی خبر رساں ادارے روئٹرز اور امریکی کانگریس کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد سے 15 ماہ میں حماس 10،000 سے 15،000 کے درمیان نئے ارکان بھرتی کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ خبر رساں ادارے نے 25 فروری کو شائع ہونے والی اپنی خصوصی رپورٹ میں امریکی کانگریس کے دو ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ حماس نے اپنی تمام قوتوں کو از سرنو یکجا کر لیا ہے۔ روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ حماس کے تمام نئے ارکان پرجوش نوجوان ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مزاحمت کی قیدیوں کی کے تبادلے کے حوالے کی شناخت کہ حماس حماس کی حماس کے

پڑھیں:

اسرائیلی وزیراعظم کا قطر پر حملے کا دفاع‘قطرحماس کو مالی مددفراہم کرتا ہے. نیتن یاہوکا الزام

تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے قطر پر حملے کا دفاع کرتے ہوئے الزام عائدکیاہے کہ قطرحماس کو مالی مددفراہم کرتا ہے اس لیے دوحہ پر حملہ جائزتھا‘صحافیوں سے گفتگو میں نیتن یاہو نے کہا کہ قطر حماس سے جڑا ہوا ہے، اسے سہارا دیتا ہے، پناہ دیتا ہے اور مالی مدد فراہم کرتا ہے اس کے پاس اثرورسوخ ہے مگر اس نے استعمال نہیں کیا، لہٰذا ہمارا اقدام مکمل طور پر درست تھا.

(جاری ہے)

اسرائیل نے گزشتہ ہفتے متعدد جنگی جہازوں کے ساتھ قطری دارالحکومت دوحہ کے ہائی سیکورٹی زون میں واقع رہائشی علاقے پر حملہ کیا جس میں چھ افرادہلاک ہوئے تاہم اسرائیل حماس کی اعلی قیادت کو نشانہ بنانے میں ناکام رہا جو مذکراتی عمل کے لیے قطر میں موجود ہے اسرائیل اور حماس کے درمیان طویل جھڑپوں کے خاتمے کے لیے قطر فریقین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کررہا ہے.

اسرائیلی حملے کے ردعمل میں قطر نے عرب لیگ اور او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جس میں لگ بھگ 60 ممالک نے شرکت کی اجلاس کے اعلامیہ میں اسرائیل کے خلاف موثر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا قطر کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات نہیں ہیں مگر وہ طویل عرصے سے حماس کی قیادت کی میزبانی کرتا رہا ہے اور غزہ جنگ میں فریقین کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کرتا آیا ہے.

اسرائیلی جریدے کے مطابق نیتن یاہو کے دو قریبی ساتھیوں پر قطر سے رقوم وصول کرنے کے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں جسے قطر گیٹ اسکینڈل کہا جا رہا ہے نیتن یاہو نے اس کیس کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ قابض اسرائیل غزہ میں عسکری جارحیت بند نہیں کرے گاان کا کہنا تھا کہ انہوں نے غزہ شہر کے باشندگان کے خروج کو آسان بنانے کی ہدایت دی تاہم حماس انہیں جانے سے روک رہی ہے.

نیتن یاہو نے کہا کہ سات اکتوبر2023 کے حماس کے حملے سے حاصل ہونے والے اسباق نے ایک ”آزادانہ ہتھیار ساز صنعت“ قائم کرنے کی ضرورت ثابت کر دی ہے تاکہ بین الاقوامی پابندیوں کے سامنے بھی قابض فوج ثابت قدم رہ سکے انہوں نے کہا کہ وہ اس ماہ امریکہ کا دورہ کریں گے جہاں وہ جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے بعد صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے انہوں نے کہاکہ ٹرمپ نے مجھے وائٹ ہاﺅس کی دعوت دی ہے میں اقوام متحدہ میں اپنی تقریر کے بعد ان سے ملاقات کروں گا.

نیتن یاہو نے پہلے بھی کہا تھا کہ فوج غزہ شہر میں دشمن کو ختم کرنے اور اسی دوران شہری آبادی کو خالی کروانے کے لیے کام کر رہی ہے اپنے ویڈیو پیغام میں نیتن یاہو نے کہا کہ حکومت غزہ کے رہائشیوں کو تیزی سے نکالنے کے لیے اضافی گزرگاہیں کھولنے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ عام شہریوں کو جنگجوو¿ں سے علیحدہ کیا جا سکے جو فوج کے اہداف ہیں. قابض فوج نے کہا ہے کہ وہ جنگ کے اہداف حاصل کرنے تک پوری سختی کے ساتھ اپنے آپریشنز جاری رکھے گی اور حماس کی حملہ آور صلاحیت کو ختم کرے گی ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ غزہ شہر پر قبضہ اور صفائی جیسی کاروائیاں مہینوں تک جاری رہ سکتی ہیں اور یہ کہ فوج کے لیے اس کا کوئی ٹایم فریم نہیں انہوں نے کہا کہ فورسز غزہ میں تب تک باقی رہیں گی جب تک جنگ کے اہداف حاصل نہ ہو جائیں گے انہوں نے کہا کہ وہ ہر لازمی سختی کے ساتھ لڑیں گی تاکہ یہ مقصد حاصل کیا جا سکے.

قابض فوج نے گزشتہ روز ابتدائی طور پر اعلان کیا کہ غزہ کے سب سے بڑے اور تباہ حال شہر میں زمینی کارروائی شروع ہو گئی ہے ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے کہا کہ شہر میں تقریباً تین ہزار حماس کے جنگجو موجود ہو سکتے ہیں فوج نے بتایا کہ زمینی دستے شہر کے اندر گہرائی میں داخل ہو رہے ہیں اور وسطی شہر کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیںبیان میں کہا کہ فوج ہر اس وقت تک آپریشنز جاری رکھنے کے لیے تیار ہے جب تک حماس کو شکست نہیں دی جاتی.

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہونے کہا فوج نے ایک تیز عسکری عمل شروع کیا ہے اور کہا کہ فوج فیصلہ کن مرحلے میں پہنچ گئی ہے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے دھمکی دی کہ غزہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے گا اور وہ اسے حماس کی قبر کا نشان بنانے کی بات کر رہے ہیں ووسری جانب ہزاروں افراد، شہر کے بے شمار باشندگان، جاری شدید بمباری کے باعث نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ چند گھنٹوں میں تقریباً پچاس افراد ہلاک ہوئے ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • اسرائیلی وزیراعظم کا قطر پر حملے کا دفاع‘قطرحماس کو مالی مددفراہم کرتا ہے. نیتن یاہوکا الزام
  • حدیدہ بندرگاہ پر اسرائیل کا حملہ، یمنی ائیر ڈیفنس کا کامیاب دفاع
  • اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر انسانی حقوق کونسل کا اجلاس آج طلب
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
  • اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی
  • حماس کو عسکری اور سیاسی شکست نہیں دی جاسکتی: اسرائیلی آرمی چیف
  • ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر