پارا چنار کا راستہ کھلوانے میں ناکامی پر تشویش ہے، علامہ سبطین سبزواری
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
جامعة النجف میں علماء کے وفد سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2024 سے اب تک 200 سے زائد معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں، مگر ان اندوہناک واقعات میں حکمرانوں کے کانوں جوں تک نہیں رینگی، وہ بے بس نظر آتے ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ یہ حکومت دہشت گردوں کی سہولت کار ہے یا ان کے سامنے بے بس۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے پارا چنار کا راستہ کھلوانے میں حکومت اور سکیورٹی اداروں کی ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جامعة النجف میں علماء کے وفد سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2024 سے اب تک 200 سے زائد معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں، مگر ان اندوہناک واقعات میں حکمرانوں کے کانوں جوں تک نہیں رینگی، وہ بے بس نظر آتے ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ یہ حکومت دہشت گردوں کی سہولت کار ہے یا ان کے سامنے بے بس۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا ممکن نہیں کہ سکیورٹی ادارے پارا چنار کے راستے کو کلیئر نہ کروا سکیں۔ مٹھی بھر دہشت گرد غیرقانونی اور غیر آئینی طور پر راستہ بند کرکے بیٹھے ہیں۔ ان سے راستہ کلیر کروانے میں ناکامی افسوسناک اور ملکی سلامتی پر سوالیہ نشانہ ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فی الفور راستے خالی کروا کر حکومت اور ریاستی ادارے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہدالاسلام، فاروق احمد ڈار، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام اور دیگر حریت رہنما، کارکن اور نوجوان بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور جیل حکام نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں عدالت میں دفاع کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ اپنی عدلیہ کا استعمال کر کے حریت قیادت کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکمرانوں نے کشمیری عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے حریت رہنمائوں کی جھوٹے الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند کر رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جبر کی پالیسی اپنا کر نہ آج تک کچھ حاصل کیا ہے اور نہ مستقبل میں ایسی جارحانہ پالیسیوں سے کچھ حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے کشمیری جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔