کےالیکٹرک کے ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے عوامی سماعت مکمل، نیپرا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کےالیکٹرک کے دسمبر کے ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کے حوالے سے عوامی سماعت مکمل کرلی۔
نیپرا کا کہنا ہے کہ کےالیکٹرک نے ایف سی اے کی مد میں 4 روپے 95 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست جمع کروائی تھی، اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ پڑتال کے بعد اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔
کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ نومبر کا ایف سی اے 1روپے 23 پیسے فی یونٹ کمی کے ساتھ چارج کیا گیا تھا، دسمبر کا ایف سی اے اکتوبر کی نسبت مزید 3 روپے 72 پیسے فی یونٹ کم چارج کیا جائے گا۔
کےالیکٹرک کا مزید کہنا ہے کہ اطلاق کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن، گھریلو 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین پر ہوگا، اطلاق پری پیڈ صارف، زرعی صارفین اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پر بھی ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایف سی اے
پڑھیں:
سوڈان میں قتل عام جاری، مزید 1500 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوڈان کے شہر الفاشر میں آر ایس ایف کےہاتھوں قتل عام جاری ہے جس میں 1500 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے۔
عالمی خبررساں اداروں کے مطابق الفاشر میں محصور ہزاروں شہری آر ایس ایف کے ظلم سے بچنےکیلئے چھپنے پر مجبور ہیں۔ سوڈانی فوج کے سابق سپاہی ابوبکراحمد کا کہنا ہے کہ آرایس ایف نے بےگناہوں کو بےرحمی سے مارا ہے۔
الفاشر 2سال سے زیادہ جاری خانہ جنگی کے دوران سوڈانی فوج کا آخری مضبوط گڑھ تھا۔ 26اکتوبر کو آرایس ایف کے قبضے کے بعد شہر میں خوفناک قتل وغارت شروع ہوئی۔
سوڈانی فوج نے خونریزی روکنے کےلیے ہتھیار ڈالنے اور محفوظ انخلا پر رضامندی ظاہر کی۔ 2 لاکھ 50 شہری آر ایس ایف کے رحم وکرم پر چھوڑ دیئے گئے جب کہ خوراک و پانی کی شدید قلت ہے۔
سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ پہلے 3 دنوں میں آرایس ایف نے 1500 افراد قتل کیے جب کہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ الفاشر کے سعودی اسپتال میں 460 مریضوں و تیمارداروں کو قتل کیا گیا۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ نسلی بنیادوں پر تشدد میں شدت اور غیرعرب قبائل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ الفاشر قتل گاہ بن چکا ہے روانڈا نسل کشی کی یادتازہ ہو گئی، امدادی کارکنوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور بہت سے رضاکار لاپتہ ہیں۔