پشاور-اسلام آباد موٹر وے پر مزدہ گاڑی حادثے کا شکار، ایک شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: کرنل شیر خان انٹرچینج کے مقام پر پشاور-اسلام آباد موٹر وے پر ایک مزدہ گاڑی خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ ایک شدید زخمی ہو گیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی میڈیکل ٹیم اور موٹر وے پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور زخمی کو طبی امداد فراہم کرتے ہوئے قریبی اسپتال منتقل کیا جبکہ جاں بحق شخص کی لاش بھی ضروری کارروائی کے بعد اسپتال منتقل کردی گئی۔
بلدیاتی انتخابات میں تاخیر؛ پنجاب حکومت کی جلد قانون سازی کی یقین دہانی
حادثے کے فوراً بعد مزدہ گاڑی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے باعث صورتحال مزید سنگین ہوگئی۔ تاہم ریسکیو 1122 کی فائر فائٹر ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پالیا جس سے مزید نقصان ہونے سے بچا لیا گیا۔
ایمرجنسی ریسپانس میں ریسکیو 1122 صوابی کی میڈیکل ٹیم، موٹروے پولیس اور فائر فائٹرز ٹیم نے بھرپور حصہ لیا۔ حادثے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
’مدد کیلئے آوازیں لگائیں لیکن کسی نے نہ سنا‘: اسلام آباد میں کار کے ساتھ ڈوبنے والے ریٹائر کرنل اور بیٹی کی تلاش تاحال جاری
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بارش کے باعث برساتی نالے میں ڈوب جانے والے ریٹائرڈ کرنل اسحاق قاضی اور ان کی 25 سالہ بیٹی کی تلاش تاحال جاری ہے۔ ریسکیو ٹیموں نے سواں پل کی جانب جانے والے راستے کی کھدائی شروع کر دی ہے جبکہ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متاثرین کی بازیابی تک سرچ آپریشن بلا تعطل جاری رکھا جائے گا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ اس وقت پیش آیا جب کرنل (ر) اسحاق قاضی اپنی بیٹی کے ساتھ گاڑی میں موجود تھے۔ موسلا دھار بارش کے باعث نالے کا پانی سڑک پر آ گیا، اور کرنل قاضی کی کار پانی میں پھنس گئی۔ گاڑی بند ہونے پر انہوں نے اسے اسٹارٹ کرنے کی کوشش کی، مگر بپھری لہروں نے موقع نہ دیا اور کار دیکھتے ہی دیکھتے پانی میں بہتی ہوئی برساتی نالے میں جا گری۔ عینی شاہدین کے مطابق، اسحاق قاضی نے مدد کے لیے آوازیں بھی دیں، مگر ریلے کی شدت کے باعث کوئی بھی ان کی مدد کو نہ پہنچ سکا۔ کار نالے کی زیرِ زمین گزرگاہ میں جا پہنچی، جہاں پانی کا دباؤ بہت زیادہ تھا۔ ریسکیو 1122، نیوی کے غوطہ خوروں اور دیگر امدادی اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ ڈرونز، جدید کیمروں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے سرچ آپریشن کو وسعت دی جا چکی ہے، جبکہ نالے کے اطراف علاقوں میں بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق نالے کے اندر موجود زیرزمین چینلز اور پانی کے بہاؤ کا رخ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔
Post Views: 6