وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے قومی ٹیم کی آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں ذلت آمیز شکستوں اور ٹورنامنٹ سے باہر ہونے پر نوٹس لیا جائے گا۔

نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کی کارکردگی پر شہباز شریف ذاتی طور پر نوٹس لیں گے اور کرکٹ سے متعلق معاملات کو کابینہ اور پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینئیر سیاستدان رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ایک آزاد ادارہ ہے، جو چاہے کرسکتا ہے لیکن ذاتی طور پر وزیر اعظم شہباز سے اس معاملے کو کابینہ اور پارلیمنٹ میں اٹھانے کیلئے کہوں گا، یہ صرف ایک چیئرمین کی تقرری کی بات نہیں۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی سے باہر ہونے کی وجہ "کپتانی" کا جھگڑا نکلی

بورڈ میں کام کرنیوالوں کی تنخواہوں کے حوالے سے کیے گئے سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اعلیٰ عہدیداروں کو سیلریز کی مد میں 50 لاکھ روپے تک دیے جارہے ہیں جسکا انہوں نے میڈیا پر اقرار کیا ہے، کئی عہدیدار اپنی ذمہ داریوں سے لاعلم ہیں اور انہیں کچھ نہ کرنے پر معاوضہ دیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: رضوان اور دیگر کھلاڑیوں کی نماز؛ امام کے بیان پر بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا

وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ بورڈ کے افسران کی مراعات کے بارے میں سن کر آپ حیران رہ جائیں گے، آپ کو یہ الجھن ہوگی کہ وہ پاکستانی ادارے کے اہلکار ہیں یا کسی ترقی یافتہ ملک سے تعلق رکھنے والے۔

مزید پڑھیں: ضد اور لڑائیوں نے پاکستان کو "چیمپئینز ٹرافی" سے باہر کروایا

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی سی بی میں یہ مسائل برسوں سے چل رہے ہیں، لوگ طاقت کے ذریعے [کرکٹ بورڈ میں] چارج لیتے ہیں اور پھر وہ جو چاہتے ہیں کرتے ہیں، جس سے پاکستان کرکٹ بورڈ کی موجودہ حالت خراب ہوتی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ 29 سال بعد پاکستان آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کررہا تھا، جس میں شریک قومی ٹیم محض ایونٹ کے چوتھے ہی روز ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی۔

مزید پڑھیں: 'تینوں فاسٹ بولرز کو "خدا حافظ" کہنے کا وقت آگیا ہے'

گرین شرٹس کو پہلے میچ میں نیوزی لینڈ اور دوسرے میچ میں روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا تاہم ایونٹ میں قومی ٹیم آج اپنا آخری میچ بنگلادیش کیخلاف کھیلے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی مزید پڑھیں قومی ٹیم سے باہر کہا کہ

پڑھیں:

نجکاری کمیشن کے تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا( وزیراعظم)

خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری کیلئے ناگزیر ہے، شہباز شریف
قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قبول نہیں، جائزہ اجلاس میں بات چیت

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے، نجکاری کمیشن کو مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ریاستی ملکیتی اداروں (SOEs ) کی نجکاری پر پیش رفت پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے، نجکاری کے عمل کو موثر، جامع اور مستعدی سے کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، منتخب انجکاری کمیشن کے تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا( وزیراعظم)داروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کیے جائیں، قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔وزیراعظم نے خصوصی ہدایت دی کہ نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیے میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے، مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کیے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتے اور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کے لئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے، نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے۔وزیراعظم کو 2024ء میں نجکاری لسٹ میں شامل کیے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن، منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مدنظر رکھ رہا ہے، منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز)، سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیٔرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلی حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ ستمبر میں اپنے شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان
  • عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا
  • تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
  • نجکاری کمیشن کے تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا( وزیراعظم)
  • بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی جانب سے قومی ٹیم کے اعزاز میں عشائیہ، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی شرکت
  • وزیراعظم کی سرکاری کمپنیوں اور اداروں کے بورڈ ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
  • عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں تو ہی صحیح وارث بنیں گے : رانا ثناء اللہ 
  • فاطمہ ثنا کی قیادت برقرار، آئرلینڈ سیریز کے لیے قومی ویمنز اسکواڈ کا اعلان
  • قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان کا گلگت بابوسر روڈ پر سیلابی ریلے سے جانی و مالی نقصان پر اظہارِ افسوس