سی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز مقابلے اور پہلے روبوٹ ڈاگ ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلے کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
سی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز مقابلے اور پہلے روبوٹ ڈاگ ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلے کا آغاز WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ سی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز مقابلے” کے پہلے ایونٹ کی افتتاحی تقریب بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ ، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر تعلیم گو لے اور چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ کے ماہر تعلیم چھن شیوئی ڈونگ نے مشترکہ طور پر اس مقابلے کا آغاز کیا۔
شن ہائی شیونگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ اس وقت روبوٹ انڈسٹری کسی ملک میں سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور اعلی درجے کی مینوفیکچرنگ کا معیار طے کرنے کی ایک اہم علامت بن چکی ہے ، اور چین روبوٹ مینوفیکچرنگ اور ایپلی کیشن کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے عالمی معیار اور طاقتور میڈیا پلیٹ فارم کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے ، “سی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز مقابلہ” روبوٹکس کی جدید کامیابیوں کو ہمہ جہت طریقے سے دکھائے گا۔
توقع ہے کہ اس مقابلے کے ذریعے روبوٹ ٹیکنالوجی چین کو ایک سائنسی اور تکنیکی طاقت بنانے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ “سی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز مقابلہ” دنیا کی ٹاپ روبوٹ ریسرچ ٹیموں کو اکٹھا کرے گا، اور یہ کوشش کی جارہی ہے کہ شرکت کے سب سے زیادہ پیشہ ورانہ معیارات اور ترتیب کے سب سے زیادہ سائنسی ڈیزائن کے ساتھ چینی معیارات پر مبنی عالمی ٹاپ روبوٹ مقابلے کا پلیٹ فارم تیار کیا جائے گا۔مقابلے کے پہلے ایونٹ کے طور پر ، پہلے روبوٹ ڈاگ ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلے میں ٹریک اینڈ فیلڈ ایونٹس ،اوبسٹکلز ، باکسنگ مقابلہ ، اور فائر ریسکیو سمیت دیگر تھیم مقابلوں کا اہتمام کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مقابلے کا
پڑھیں:
ایک ماہ میں 3,609 نئی کمپنیاں رجسٹر کیںہیں،ایس ای سی پی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے مئی 2025 میں 3,609 کمپنیوں کی تاریخی بلند ترین رجسٹریشن کی ہے، جو جنوری 2025 میں قائم کردہ 3,442 کے پچھلے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ گئی ہے۔ اس دوران 2.7 ارب روپے سے زائد کا سرمایہ اکٹھا کیا گیا، جبکہ تقریباً 99.9% نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن اب ڈیجیٹل طریقے سے کی جا رہی ہے۔ یہ بڑھتا ہوا رجحان سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد اور ایس ای سی پی کی ڈیجیٹل اصلاحات کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے، جن کا مقصد کاروبار کی رجسٹریشن کو آسان بنانا اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا ہے۔ ایس ای سی پی اپنے ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنا کر، شفافیت کو بہتر بنا کر، اور پاکستان بھر میں ایک جامع، سرمایہ کار دوست کارپوریٹ ماحول کو فروغ دے کر کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس اضافے سے ملک میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی کل تعداد 255,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں کل رجسٹریشن کا 59% تھیں، جبکہ سنگل ممبر کمپنیاں 37% تھیں۔ بقیہ 4% میں پبلک ان لسٹڈ کمپنیاں، ناٹ فار پرافٹ آرگنائزیشنز، گارنٹی لمیٹڈ کمپنیاں، اور لمیٹڈ لائبلٹی پارٹنرشپس (ایل ایل پیز) شامل تھیں۔ شعبہ جاتی ترقی پر گہری نظر ڈالنے سے متعدد صنعتوں میں مضبوط سرگرمی کا پتہ چلتا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ای کامرس کے شعبوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا، جہاں 718 نئی کمپنیاں شامل ہوئیں۔ ٹریڈنگ سیکٹر میں 506 نئی کمپنیاں شامل ہوئیں، جبکہ سروسز میں 447 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔ رئیل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اور کنسٹرکشن میں 342 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں، اس کے بعد سیاحت اور ٹرانسپورٹ میں 237، فوڈ اینڈ بیوریجز میں 187، اور تعلیم میں 160 کمپنیاں شامل ہوئیں۔ دیگر نمایاں شعبوں میں مائننگ اینڈ کوارینگ (89)، فارماسیوٹیکل (78)، ٹیکسٹائل (74)، مارکیٹنگ اینڈ ایڈورٹائزمنٹ (72)، کاسمیٹکس اینڈ ٹوائلٹریز (67)، انجینئرنگ (62)، اور ہیلتھ کیئر (51) شامل تھے۔