ہوٹل میں ہونے والی کانفرنس کو روکنا بےہودہ عمل ہے، شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
ہوٹل میں ہونے والی کانفرنس کو روکنا بیہودہ عمل ہے، شیخ وقاص - فوٹو: فائل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ ہوٹل میں ہونے والی کانفرنس کو روکنا بےہودہ عمل ہے۔ کانفرنس روکنے کی کوشش کرنے والوں کی مذمت کرتے ہیں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ تحریک تحفظ آئین کانفرنس کو روکنے کی کوشش کی گئی، ہوٹل انتظامیہ کو دھمکیاں دی گئیں۔
انکا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، اس صوبے کے لوگوں کی آواز کو دبایا جارہا ہے، آئین ہمیں اجازت دیتا ہے کہ ہم حق کی بات کرسکیں۔ عوام اپنےحق کی بات کرتے ہیں تو ان لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔
اپوزیشن اتحاد قومی کانفرنس کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین گیٹ پھلانگ کر ہوٹل میں داخل ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی تو یہ ملک آگے نہیں جاسکتا، جب آپ چیزوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو ردعمل شدید آتا ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ پیکا قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ اس حکومت کے مشیر کون ہیں؟ حکومت نے آوازیں دبانے کی ایک ناکام کوشش کی، ملک بھر میں ایسی کانفرنسز ہوں گی، حکومت روک سکتی ہے تو روک کر دکھائے۔
پنجاب حکومت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ پنجاب آئی ایم ایف کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوا، پنجاب میں کرپشن روکی نہیں جا سکی، پنجاب کی پرفارمنس زیرو ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی کانفرنس کامیاب ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب قرض پر چلنے والا صوبہ ہے، پنجاب میں ایک ارب 70 کروڑ میں ہارس اینڈ کیٹل شو ہوا۔
انکا کہنا تھا کہ صحت کے کئی منصوبے پی ٹی آئی نے شروع کیے تھے۔ پی ٹی آئی پنجاب حکومت سے متعلق وائٹ پیپر جاری کرے گی۔
شیخ وقاص نے کہا کہ ہمارے بہت سے کارکن ابھی تک جیلوں میں ہیں، گرفتار کارکنوں کو اس لیے تنگ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ آئندہ احتجاج نہ کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ شیخ وقاص اکرم کانفرنس کو نے کہا کہ پی ٹی آئی ہوٹل میں
پڑھیں:
پنجاب: بارشوں کا ایک اور اسپیل تیار، مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ
---فائل فوٹوپنجاب بھر میں مون سون بارشوں کے ایک اور اسپیل کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں کا ایک اور اسپیل 28 جولائی سے شروع ہوگا اور 31 جولائی تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ترجمان کے مطابق مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاءالدین، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، گجرات، گوجرانوالا اور حافظ آباد میں بارش کا امکان ہے۔
نئے اسپیل کے تحت نارووال، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد اور اوکاڑہ میں بھی بارش کا امکان ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں مسلسل اضافے سے ان کے گھر بھی گرنے شروع ہو گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ترجمان کے مطابق 29 سے 31 جولائی کے دوران ڈیرہ غازی خان، بھکر، بہاولپور، پاکپتن، وہاڑی، لودھراں، مظفر گڑھ اور راجن پور میں بھی بارش ہو سکتی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے، بارشوں کے باعث کچے مکانات اور مخدوش عمارتوں کو نقصان کا خدشہ ہے۔