چین میں ویلیو ایڈڈ ٹیلی کام سروسز کے پائلٹ پروگرام کے لئے پہلی کھیپ کے 13 غیر ملکی اداروں کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
چین میں ویلیو ایڈڈ ٹیلی کام سروسز کے پائلٹ پروگرام کے لئے پہلی کھیپ کے 13 غیر ملکی اداروں کی منظوری WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے حال ہی میں بیجنگ، شنگھائی، ہائی نان اور شین زین سمیت چار علاقوں میں ویلیو ایڈڈ ٹیلی کام سروسز کے پائلٹ پروگرام کے تحت 13 غیر ملکی کاروباری اداروں کو منظوری جاری کی ہے۔
متعلقہ ادارے انٹرنیٹ تک رسائی اور انفرمیشن کی خدمات جیسے ویلیو ایڈڈ ٹیلی کام خدمات انجام دے سکتے ہیں۔فروری 2025 کے اختتام تک ، چین میں 2،400 سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری والی ٹیلی کام کمپنیاں ہیں ، جو 2024 کے عرصے کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہیں۔ اس بار پائلٹ آپریشن کے لیے جن 13 غیر ملکی سرمایہ کاری والے اداروں کی منظوری دی گئی ہے ان کی پیرنٹ کمپنیاں زیادہ تر معروف ملٹی نیشنل انٹرپرائزز ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر ملکی
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری آخری مرحلے میں، مزید اداروں کی نجکاری پر بھی پیش رفت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں نجکاری کا عمل تیز ہونے لگا ہے اور حکومت کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری اب حتمی مرحلے کے قریب پہنچ چکی ہے۔
آنے والے دنوں میں دوسرے اداروں کی نجکاری سے متعلق بھی مزید اقدامات کی توقع کی جارہی ہے۔ نجکاری کے دیگر معاملات پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔
اسلام آباد میں مشیر برائے نجکاری محمد علی نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری اب آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کے دیگر منصوبوں میں بھی پیش رفت ہورہی ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری سے متعلق مختلف ایشوز پر حکومتی سطح پر کام جاری ہے۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ موجود وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ حکومت اب بجلی خریدنے کے ماڈل سے باہر آرہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سال کے دوران گردشی قرضہ 700 ارب روپے کم کیا گیا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں بھی 193 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری آئندہ ماہ کے آغاز میں حتمی مراحل تک پہنچ سکتی ہے۔ اس عمل میں عارف حبیب لمیٹڈ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی، ایئر بلیو اور لکی گروپ سمیت چار کمپنیاں دلچسپی کا اظہار کرچکی ہیں اور حکومت سے شرائط میں کچھ نرمی کی درخواست بھی کی گئی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نجکاری کے باوجود قومی ایئرلائن کا نام تبدیل نہیں ہوگا اور نہ ہی طیاروں سے قومی پرچم ہٹایا جائے گا۔