وفاقی کابینہ میں شامل نئے چہرے کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ میں گزشتہ روز 27 نئے وزرا، وزرائے مملکت اور مشیروں کو شامل کیا ہے جس کے بعد کابینہ کی کل تعداد 49 ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا وفاقی کابینہ کے نئے ارکان کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام
کابینہ مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی، پی ٹی آئی کے سابق رہنما پرویز خٹک، سابق سینئر بیوروکریٹ ڈاکٹر توقیر شاہ، آزاد رکن اسمبلی مبارک زیب، صحافی حذیفہ رحمان، مختار بھرت، شذرہ منصب، وجیہہ قمر، معین وٹو، جنید انور، پیر عمران شاہ، اورنگزیب کھچی، رانا مبشر، رضا حیات ہراج سمیت دیگر نئے چہروں کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ وزیراعظم شہبازشریف نے کابینہ میں جو نئے چہرے شامل کیے ہیں وہ کون ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں شامل معین وٹو اوکاڑہ سے منتخب رکن اسمبلی ہیں، عمران شاہ کا تعلق ساہیوال سے ہے اور وہ این اے 141 ساہیوال سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کے 27 نئے ارکان نے حلف اٹھا لیا، کون کون سے نئے چہرے شامل ہیں؟
رانا مبشر کا تعلق بھی ن لیگ سے ہے وہ عام انتخابات میں این اے 124 لاہور 8 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، کھئیل داس کوہستانی مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی رکن قومی اسمبلی ہیں جو کہ ایوان میں ہندو برادری کی مؤثر نمائندگی کرتے ہیں، یہ اراکین پہلی مرتبہ کسی بھی کابینہ کا حصہ بنے ہیں۔
وفاقی کابینہ میں شامل ڈاکٹر مختار بھرت کا تعلق بھی مسلم لیگ ن سے ہے وہ پہلے سرگودھا سے بھی رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں، اس وقت بھی وہ سرگودھا سے رکن قومی اسمبلی کا انتخاب جیت کر ایوان میں آئے ہیں۔
جنید انور چوہدری بھی مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی ہیں، وہ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے منتخب ہوئے تھے، ڈاکٹر توقیر شاہ سابق سینیئر بیوروکریٹ ہیں اور وہ وزیراعظم شہبازشریف کے پرنسپل سیکریٹری اور ورلڈ بینک کے آلٹرنیٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں اور افغانستان، ایران، لیبیا، پاکستان سمیت دیگر ممالک کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرلیا، 4 نئے وزرا شامل کیے جانے کا امکان
وفاقی کابینہ میں شامل کیے گئے حذیفہ رحمان ایک صحافی ہیں اور وہ جنگ گروپ کے لیے کالم بھی لکھا کرتے تھے، ان کو پی ڈی ایم دور حکومت میں شہباز شریف نے انفارمیشن کمیشنر پاکستان بھی تعینات کیا تھا۔
شزرہ منصب سابق رکن اسمبلی ہیں، ان کا تعلق نانکانہ صاحب سے ہے جبکہ ان کی سیاسی وابستگی بھی مسلم لیگ ن کے ساتھ ہی ہے، وجیہہ قمر کا تعلق لاہور سے ہے اور وہ 2018 کی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی رہ چکی ہیں، اس وقت وہ مسلم لیگ ن کی مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف وفاقی کابینہ میں کابینہ میں رکن قومی اسمبلی رکن اسمبلی اسمبلی ہیں مسلم لیگ ن شریف نے کا تعلق اور وہ
پڑھیں:
بجٹ 26-2025ء، سپیکر قومی اسمبلی نے شیڈول کی منظوری دے دی
سپیکر قومی اسمبلی کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025ء 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 13 جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔ اسلام ٹایمز۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 26-2025ء کے لئے قومی اسمبلی کے شیڈول کی منظوری دے دی۔ سپیکر قومی اسمبلی کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025ء 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ 13 جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا، قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق بحث کے لئے وقت دیا جائے گا، وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری ہے گی۔
سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ 26-2025ء پر بحث 21 جون کو سمیٹی جائے گی، 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہو گا، 23 جون کو قومی اسمبلی میں 26-2025ء کے مختص کردہ ضروری اخراجات پر بحث ہوگی۔ سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس، کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی، 26 جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی، 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔