Daily Mumtaz:
2025-07-26@14:19:38 GMT

وزیراعظم نے ناشتے پر نئے وزراء کواہم ٹاسک سونپ دیئے

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

وزیراعظم نے ناشتے پر نئے وزراء کواہم ٹاسک سونپ دیئے

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کا سائزبڑاکرنے کے بعدناشتے پر نئے وزراء کواہم ٹاسک دے دیئے ہیں جبکہ مہنگائی کی شرح میں
ریکارڈاورنمایاںکمی کے باوجود مارکیٹس میں مہنگائی کم نہ ہونے کے تاثرکودورکرنے کے لیے بھی وزیراعظم نے میڈیا ٹیم اور وزارت خزانہ کو اہم ذمہ داریاں دی ہیں،وزیراعظم کے مشیر پرویزخٹک نے ماضی میں شریف فیملی کے ساتھ دیئے گئے بیانات پر عوامی سطح پر معذرت تو نہیںکی لیکن کابینہ کے غیررسمی اجلاس اور ناشتے میں وزیراعظم شہبازشریف کی جوتعریفیںکی ہیں ،اس پرکابینہ کے دیگرممبران حیرت زدہ ہوئے ۔کابینہ میںنئے وزراء کی شمولیت کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں جمعہ کو ناشتے کااہتمام کیا گیا۔مذہبی امورکے ممکنہ وزیرسردارمحمدیوسف نے قرآن پاک کی تلاوت کی جس سے کارروائی کاآغاز ہوا ۔کابینہ بڑی تھی لیکن ناشتے میںکفایت شعاری کا مظاہرہ کیاگیااور وزراء کوناشتے میں پراٹھا،آملیٹ ،ڈبل روٹی اور چائے پیش کی گئی ،وزیراعظم بولتے رہے،وزراء ناشتہ کرتے رہے ،وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بہت سی اہم باتیںکہیں،مشکل حالات کا حوالہ بھی دیا،معیشت کو سنبھالنے کے لیے جو کوششیں ہوئیں ان کا بھی ذکرکیا،اپوزیشن کے حوالے سے وزیراعظم نے ایک بارپھر یہ بات واضح کی کہ میں پھرانہیں مذاکرات کی دعوت دیتاہوں مگر ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈاکسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،آئی ایم ایف کا حوالہ دیاگیا۔وزیراعظم نے عزم کااعادہ کیاکہ آئی ایم ایف سے نجات دلائیں گے اوریہ آخری پروگرام ہوگا ،روزنامہ ممتازکوذرائع نے اندرونی کہانی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ وزراء اورمشیروں نے وزیراعظم کی قیادت پر بھرپوراعتمادکااظہارکیااورانہیں یقین دلایاکہ ملک کو مسائل سے نکالنے میں وہ وزیراعظم کے دست وبازوبنیںگے ۔حنیف عباسی نے کہاکہ ایک سالہ کارکردگی اچھی رہی ،معیشت بہترہوئی اور اب ہم اس پوزیشن میں آگئے ہیں کہ عوام میں جاکر بات کرسکتے ہیں جب سرداریوسف نے یہ کہاکہ دیرآیددرست آید،توشہبازشریف نے برجستہ جواب دیاکہ سردارصاحب ،مشکلات میرے لیے تھیں اب آسانیاں آپ کے حصے میں آئی ہیں جس پر دیگروزراء مسکراپڑے ،طارق فضل چوہدری بھی وزیراعظم کے شکرگزارہوئے لیکن پرویزخٹک نے وزیراعظم کی بہت تعریف کی اور انہیں بہت محنتی قراردیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی محنت سے مہنگائی کی شرح 40سے اڑھائی فیصدپرآئی ہے،ہمیں عوام کویہ بتاناہوگاکہ کن مشکلات سے نکل کرصورتحال کوبہترکیاگیاہے،بہرحال وزیراعظم کی ناشتے پر وزراء سے ملاقات میں نئی ہدایات دی گئی ہیں ،اگران وزرائنے محنت نہ کی اور عوام تک حکومتی کامیابیوں کا صحیح پیغام نہ پہنچاسکے تو پھر کابینہ میں توسیع کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا،اسمبلی میں کورم کو پورارکھنے بھی وزراء کی ذمہ داری ہے جب کہ اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کو بھی راضی رکھناہوگا،ق لیگ کو کابینہ توسیع میں کوئی حصہ نہیں ملا اس وقت ان کے ایک وزیرچوہدری سالک حسین ہیں سب سے زیادہ استحکام پارٹی کوپہنچا،علیم خان کے بعد عون چوہدری بھی وزیربن گئے جب کہ استحکام پارٹی کے رہنما ہمایوں اخترخان کے بھائی ہارون اختروزیراعظم کے معاون خصوصی بن گئے ۔ایم کیوایم کو مزیدایک وزارت ملی ہے ،مصطفیٰ کمال کا وزیربننا ایم کیوایم کے لیے بھی اہم ہے تاہم چیئرمین ایم کیوایم خالدمقبول صدیقی سے مصطفیٰ کمال کے تعلقات اچھے نہیں جب گزشتہ روزمصطفیٰ کمال سے پوچھاگیاکہ خالدمقبول صدیقی تقریب میں کیوں نہیں آئے تو ان کا کہناتھا میرا رابطہ نہیں۔ دوسری جانب سپریم کورٹ آئینی بینچ نے سانحہ نومئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی پی ٹی آئی کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی ،پی ٹی آئی وکیل غیرتیاری اور دستاویزت عدالت پہنچ گئے اور ججز کے اہم سوالات کے جوابات بھی نہیں دے پائے جس پر سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی ،جسٹس امین الدین ،جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس حسن اظہررضوی نے حامد خان سے باربارپوچھاکہ آپ نے اپنی درخواست کے ساتھ کوئی تفصیلات نہیں لگائیںکہ کتنے شہری جاں بحق ہوئے کیاکسی شہری کاڈیتھ سرٹیفکیٹ لگایایاکوئی ایف آئی آرکی کاپی ریکارڈ کاحصہ بنائی ہے اگراتنانہیں کرسکتے تو صرف اتناہی کردیتے کہ نومئی کے واقعات میں ہلاک ہونے والے شہریوں سے متعلق میڈیارپورٹس کی تفصیلات لگادیتے ہیں جس پر حامد خان نے کہاکہ انہیںتیاری اور دستاویزات لانے کے لیے وقت دیاجائے،اس بات سے اندازہ ہوتاہے کہ سینئر وکیل حامدخان بغیرکسی تیاری اور دستاویزات کے عدالت میں پہنچ گئے اورپی ٹی آئی جب سے نومئی کاواقعہ ہواہے یہ بیانیہ بناتی رہی ہے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے اورانہوں نے چیف جسٹس کو کئی خطوط لکھے لیکن جب عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو سینئروکیل صر ف زبانی دلائل دے کر اپنامطالبہ منواناچاہتے تھے ججز نے اہم سوالات اٹھائے جن کاان کے پاس کوئی جوا ب نہیں تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وزیراعظم کے وزیراعظم کی کے لیے

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی سیاست میں آنے سے پہلے چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے: اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سیاست میں آنے سے پہلے چندے کے لیے اُن کے پاس آتے تھے۔امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل میں گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 2014 میں 126 دن کا دھرنا دیا جس سے معاشی نقصان ہوا۔نائب وزیراعظم نے کہاکہ اگر کوئی پاپولر لیڈر ہے تو اس کو یہ حق نہیں کہ سیکیورٹی تنصیبات پر حملہ کرے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے دہشت گردی کے خلاف بہترین کام کیا بعد میں آنے والی حکومت نے کالعدم ٹی ٹی پی کے لیے بارڈر کھولے، بانی پی ٹی آئی کی حکومت نے سو سے زائد مجرم رہا کیے، سرحدیں کھولیں اور تیس چالیس ہزار طالبان اندر آ گئے پھر سے زندہ ہو گئے۔اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ اُن کا یہ فیصلہ بہت افسوس ناک تھا، سرحدیں نہیں کھولنی چاہئیں تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی سیاست میں آنے سے پہلے چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے: اسحاق ڈار
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے،امن وامان پراجلاس کی صدارت کریں گے
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں:وزیراعظم
  • صحافی وسعت اللہ خان کے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ اراکین کے ماضی سے متعلق حیران کن انکشافات 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ  وزیراعظم  وزراء کو نوٹس بھیجنے کا معاملہ لٹک گیا
  • بھارت کے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے ناکام کر دیئے گئے
  • عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا
  • پاراچنار میں یوم حسینؑ
  • ٹرمپ کے سیز فائر دعوؤں پر راہول گاندھی وزیراعظم مودی پر برس پڑے
  • انفارمیشن کمیشن نے شہریوں کو معلومات فراہم نہ کرنے پر متعدد افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے