Daily Mumtaz:
2025-09-18@15:45:13 GMT

وزیراعظم نے ناشتے پر نئے وزراء کواہم ٹاسک سونپ دیئے

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

وزیراعظم نے ناشتے پر نئے وزراء کواہم ٹاسک سونپ دیئے

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کا سائزبڑاکرنے کے بعدناشتے پر نئے وزراء کواہم ٹاسک دے دیئے ہیں جبکہ مہنگائی کی شرح میں
ریکارڈاورنمایاںکمی کے باوجود مارکیٹس میں مہنگائی کم نہ ہونے کے تاثرکودورکرنے کے لیے بھی وزیراعظم نے میڈیا ٹیم اور وزارت خزانہ کو اہم ذمہ داریاں دی ہیں،وزیراعظم کے مشیر پرویزخٹک نے ماضی میں شریف فیملی کے ساتھ دیئے گئے بیانات پر عوامی سطح پر معذرت تو نہیںکی لیکن کابینہ کے غیررسمی اجلاس اور ناشتے میں وزیراعظم شہبازشریف کی جوتعریفیںکی ہیں ،اس پرکابینہ کے دیگرممبران حیرت زدہ ہوئے ۔کابینہ میںنئے وزراء کی شمولیت کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں جمعہ کو ناشتے کااہتمام کیا گیا۔مذہبی امورکے ممکنہ وزیرسردارمحمدیوسف نے قرآن پاک کی تلاوت کی جس سے کارروائی کاآغاز ہوا ۔کابینہ بڑی تھی لیکن ناشتے میںکفایت شعاری کا مظاہرہ کیاگیااور وزراء کوناشتے میں پراٹھا،آملیٹ ،ڈبل روٹی اور چائے پیش کی گئی ،وزیراعظم بولتے رہے،وزراء ناشتہ کرتے رہے ،وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بہت سی اہم باتیںکہیں،مشکل حالات کا حوالہ بھی دیا،معیشت کو سنبھالنے کے لیے جو کوششیں ہوئیں ان کا بھی ذکرکیا،اپوزیشن کے حوالے سے وزیراعظم نے ایک بارپھر یہ بات واضح کی کہ میں پھرانہیں مذاکرات کی دعوت دیتاہوں مگر ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈاکسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،آئی ایم ایف کا حوالہ دیاگیا۔وزیراعظم نے عزم کااعادہ کیاکہ آئی ایم ایف سے نجات دلائیں گے اوریہ آخری پروگرام ہوگا ،روزنامہ ممتازکوذرائع نے اندرونی کہانی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ وزراء اورمشیروں نے وزیراعظم کی قیادت پر بھرپوراعتمادکااظہارکیااورانہیں یقین دلایاکہ ملک کو مسائل سے نکالنے میں وہ وزیراعظم کے دست وبازوبنیںگے ۔حنیف عباسی نے کہاکہ ایک سالہ کارکردگی اچھی رہی ،معیشت بہترہوئی اور اب ہم اس پوزیشن میں آگئے ہیں کہ عوام میں جاکر بات کرسکتے ہیں جب سرداریوسف نے یہ کہاکہ دیرآیددرست آید،توشہبازشریف نے برجستہ جواب دیاکہ سردارصاحب ،مشکلات میرے لیے تھیں اب آسانیاں آپ کے حصے میں آئی ہیں جس پر دیگروزراء مسکراپڑے ،طارق فضل چوہدری بھی وزیراعظم کے شکرگزارہوئے لیکن پرویزخٹک نے وزیراعظم کی بہت تعریف کی اور انہیں بہت محنتی قراردیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی محنت سے مہنگائی کی شرح 40سے اڑھائی فیصدپرآئی ہے،ہمیں عوام کویہ بتاناہوگاکہ کن مشکلات سے نکل کرصورتحال کوبہترکیاگیاہے،بہرحال وزیراعظم کی ناشتے پر وزراء سے ملاقات میں نئی ہدایات دی گئی ہیں ،اگران وزرائنے محنت نہ کی اور عوام تک حکومتی کامیابیوں کا صحیح پیغام نہ پہنچاسکے تو پھر کابینہ میں توسیع کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا،اسمبلی میں کورم کو پورارکھنے بھی وزراء کی ذمہ داری ہے جب کہ اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کو بھی راضی رکھناہوگا،ق لیگ کو کابینہ توسیع میں کوئی حصہ نہیں ملا اس وقت ان کے ایک وزیرچوہدری سالک حسین ہیں سب سے زیادہ استحکام پارٹی کوپہنچا،علیم خان کے بعد عون چوہدری بھی وزیربن گئے جب کہ استحکام پارٹی کے رہنما ہمایوں اخترخان کے بھائی ہارون اختروزیراعظم کے معاون خصوصی بن گئے ۔ایم کیوایم کو مزیدایک وزارت ملی ہے ،مصطفیٰ کمال کا وزیربننا ایم کیوایم کے لیے بھی اہم ہے تاہم چیئرمین ایم کیوایم خالدمقبول صدیقی سے مصطفیٰ کمال کے تعلقات اچھے نہیں جب گزشتہ روزمصطفیٰ کمال سے پوچھاگیاکہ خالدمقبول صدیقی تقریب میں کیوں نہیں آئے تو ان کا کہناتھا میرا رابطہ نہیں۔ دوسری جانب سپریم کورٹ آئینی بینچ نے سانحہ نومئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی پی ٹی آئی کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی ،پی ٹی آئی وکیل غیرتیاری اور دستاویزت عدالت پہنچ گئے اور ججز کے اہم سوالات کے جوابات بھی نہیں دے پائے جس پر سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی ،جسٹس امین الدین ،جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس حسن اظہررضوی نے حامد خان سے باربارپوچھاکہ آپ نے اپنی درخواست کے ساتھ کوئی تفصیلات نہیں لگائیںکہ کتنے شہری جاں بحق ہوئے کیاکسی شہری کاڈیتھ سرٹیفکیٹ لگایایاکوئی ایف آئی آرکی کاپی ریکارڈ کاحصہ بنائی ہے اگراتنانہیں کرسکتے تو صرف اتناہی کردیتے کہ نومئی کے واقعات میں ہلاک ہونے والے شہریوں سے متعلق میڈیارپورٹس کی تفصیلات لگادیتے ہیں جس پر حامد خان نے کہاکہ انہیںتیاری اور دستاویزات لانے کے لیے وقت دیاجائے،اس بات سے اندازہ ہوتاہے کہ سینئر وکیل حامدخان بغیرکسی تیاری اور دستاویزات کے عدالت میں پہنچ گئے اورپی ٹی آئی جب سے نومئی کاواقعہ ہواہے یہ بیانیہ بناتی رہی ہے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے اورانہوں نے چیف جسٹس کو کئی خطوط لکھے لیکن جب عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو سینئروکیل صر ف زبانی دلائل دے کر اپنامطالبہ منواناچاہتے تھے ججز نے اہم سوالات اٹھائے جن کاان کے پاس کوئی جوا ب نہیں تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وزیراعظم کے وزیراعظم کی کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے

دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) وزیر اعظم شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیلی کی رکنیت کی معطلی کی تجویز کے حامی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔

جبکہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔

امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • الیکٹرک گاڑیوں کیلئے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام پر اے ای آٹو کمپنی حکام کی سندھ کے وزراء سے ملاقات
  • توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کی تفصیلات جاری، کس کو کیا ملا؟
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
  • رواں سال کے پہلے 6 ماہ صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کو کیا تحائف ملی توشہ خانہ کا ریکارڈ جاری
  • کابینہ ڈویژن نے نیا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کردیا ،تحائف کی مکمل فہرست سب نیوز پر دستیاب
  • پاراچنار، آئی ایس او کے زیرِ اہتمام جشنِ معصومین (ع)
  • اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
  • اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلئے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم
  • اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم