Islam Times:
2025-07-26@01:39:15 GMT

حریت کانفرنس کا شہدائے زکورہ، ٹینگ پورہ کو خراج عقیدت

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

حریت کانفرنس کا شہدائے زکورہ، ٹینگ پورہ کو خراج عقیدت

ذرائع کے مطابق بھارتی فوجیوں نے سری نگر کے علاقوں زکورہ اور ٹینگ پورہ میں یکم مارچ 1990ء کو پرامن مظاہرین پر وحشیانہ فائرنگ کر کے 50 سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو شہید اور بیسیوں کو زخمی کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے زکورہ اور ٹینگ پورہ قتل عام کے شہداء کو ان کی 35 ویں برسی کے موقع پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوجیوں نے سری نگر کے علاقوں زکورہ اور ٹینگ پورہ میں یکم مارچ 1990ء کو پرامن مظاہرین پر وحشیانہ فائرنگ کر کے 50 سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو شہید اور بیسیوں کو زخمی کر دیا تھا۔ کل جماعتی حریت نفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کیلئے ان کی منظم نسل کشی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زکورہ، ٹینگ پورہ قتل عام کے متاثرہ خاندان 35برس کا ایک طویل عرصہ گزرنے کے باوجود انصاف سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قتل عام کی لرزہ خیز یادیں کشمیریوں کے دلوں میں ابھی تک تازہ ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کو دنیا کے سب سے بڑے فوجی تعیناتی والے خطے میں تبدیل کر دیا ہے جہاں دس لاکھ کے لگ بھگ بھارتی فورسز اہلکار نہتے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989ء سے اب تک 96 ہزار 4 سو 8 کشمیریوں کو شہید جبکہ ہزاروں کو لاپتہ کر دیا ہے۔

ترجمان حریت کانفرنس نے کہا کہ بھارت جبر و استبداد کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں ناکام ہو چکا ہے اور وہ اپنے شہداء کے عظیم مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی جنگی جرائم کا فوری نوٹس لیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ بھارت کشمیریوں کے ٹینگ پورہ نے کہا کہ انہوں نے کر دیا

پڑھیں:

سکردو میں "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں (1)

سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا کہ بلتستان میں بین المذاہب بھائی چارہ پورے پاکستان کے لیے مشعل راہ ہے۔ منہاج القرآن بلوچستان کے رہنما صاحبزادہ احمد حسن فاروقی اور ضیاء اللہ شاہ بخاری (سربراہ اسلامی نظریاتی کونسل) نے کہا کہ بین المذاہب مکالمہ، برداشت اور مشترکہ قومی شناخت ہی پاکستان کے روشن مستقبل کی بنیاد ہیں۔  چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

کانفرنس میں سکھ پروفیسر نے بھی خصوصی شرکت کی

سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمن کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی انتھونی نوید

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے علماء شریک ہوئے

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

اسلام ٹائمز۔ 32 ویں بین المذاہب و اتحاد بین المسلمین کانفرنس "حسین سب کا" سکردو میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان کے مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے نمائندہ علما، اسکالرز، سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ 32 واں بین المذاہب وارحاد بین المسلمین کانفرنس میں شیعہ، سنی، نور بخشی، اسماعیلی، ہندو، سکھ، براہمن اور مسیحی رہنماؤں کی بھرپور شرکت نے سکردو کو بین المذاہب رواداری اور قومی ہم آہنگی کی علامت بنا دیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلک نوربخشیہ کے عالم دین مولانا عارف حسین، سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن، اسماعیلی کمیونٹی کے کریم خان اور مولانا حسین طارق نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے، نفرت اور تفرقہ بازی کے خلاف علماء کو صف اول میں کردار ادا کرنا ہوگا۔ پروفیسر کلیان سنگھ سکھ رہنما و سیکرٹری جنرل کرتارپور مشن، کرنل شہباز (براہمن رہنما)، انتھونی نوید (مسیحی رہنما و ڈپٹی اسپیکر سندھ) نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ آئینی و انسانی فریضہ ہے، اور سکردو کی فضا بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔ سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا کہ بلتستان میں بین المذاہب بھائی چارہ پورے پاکستان کے لیے مشعل راہ ہے۔ منہاج القرآن بلوچستان کے رہنما صاحبزادہ احمد حسن فاروقی اور ضیاء اللہ شاہ بخاری (سربراہ اسلامی نظریاتی کونسل) نے کہا کہ بین المذاہب مکالمہ، برداشت اور مشترکہ قومی شناخت ہی پاکستان کے روشن مستقبل کی بنیاد ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • سکردو میں "حسین سب کا" کی جھلکیاں (2)
  • سکردو میں "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں (1)
  • ہالی اور بالی ووڈ ستاروں کا ہوگن کو خراج تحسین؛ سلویسٹر اسٹالون بھی آبدیدہ
  • اہلِبیت اطہارؑ کی محبت و عقیدت قربِ الٰہی کا ذریعہ ہے، علامہ رانا محمد ادریس
  • شہید صوبیدار لیاقت علی کی چوتھی برسی پر عقیدت کے پھول
  • قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان کا مستونگ آپریشن کے شہدا کو خراجِ عقیدت
  • دہشت گردوں کیخلاف آپریشن، صدر مملکت کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • سردار مسعود خان کا تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور
  • حریت کانفرنس کا مشن واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کے امین ہیں، غلام محمد صفی