Jang News:
2025-07-25@10:29:42 GMT

پاکستان مزید جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، اسد قیصر

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

پاکستان مزید جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، اسد قیصر

کل کا سانحہ بہت بڑا سانحہ ہے، اسد قیصر - فوٹو: فائل

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی پالیسیوں کو درست کرنا ہوگا، پاکستان مزید جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ 

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پہنچے اور مولانا حامد الحق کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کل کا سانحہ بہت بڑا سانحہ ہے، غم کی اس گھڑی میں تمام غمزدہ خاندانوں کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ قومی اسمبلی میں حملے کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔

اسد قیصر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں اپنی پالیسیوں کو درست کرنا ہوگا، پاکستان مزید جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

دارالعلوم حقانیہ و مولانا حامد الحق پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے، مولانا فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے،

علاوہ ازیں صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ مولاناحامد الحق کی شہادت بڑا سانحہ ہے، دہشتگردی کے مسئلے کے حل کیلئے افغانستان سے بات کرنا ہوگی۔

ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ اور دیگر قیادت جلد افغان حکام سے معاملے پر بات کرے گی۔

خیال رہے کہ نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں 28 فروری کو خودکش دھماکے میں جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامدالحق سمیت 8 نمازی شہید جبکہ 18 زخمی ہوئے تھے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق دھماکا مسجد کے اس خارجی راستے پر کیا گیا جہاں سے مولانا حامدالحق نماز کے بعد گھر جاتے تھے۔ دھماکا اس وقت کیا گیا جب مولانا حامدالحق اپنی رہائش گاہ کیلئے جا رہے تھے۔

مولانا حامد الحق سے خودکش حملہ آور سیڑھیوں کے قریب ملا، اعضاء شناخت کیلئے نادرا روانہ

نوشہرہ میں گزشتہ روز دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے دھماکے کے خودکش حملہ آور کے اعضاء کے نمونے شناخت کے لیے نادرا کو بھیج دے گئے۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ مولانا حامد الحق نے رابطہ عالم اسلامی کی کانفرنس میں خواتین کی تعلیم کے بارے میں دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا۔

مولانا حامد الحق نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کو بھی خلاف اسلام قرار دیا تھا، اس بیانیے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں بھی دی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: دارالعلوم حقانیہ مولانا حامد الحق نے کہا تھا کہ

پڑھیں:

سانحہ قلات میں جاں بحق قوال کے گھر پر فاقے، حکومتی رویے اور امداد نہ کرنے پر احتجاج کا عندیہ

قوال ماجد علی صابری نے سانحہ قلات کا ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود وفاق یا صوبائی حکومت کی جانب سے دادرسی نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پریس کلب کے احتجاج اور علامتی دھرنے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ماجد علی صابری نے وفاقی وصوبائی حکومتوں کی ایک ہفتے سےزائد عرصہ گزرنے کےباوجود دادرسی کے لیےامدادی اعلان نہ ہونے کے خلاف جمعے کوکراچی پریس کلب کےباہرآلات موسیقی اورسازندوں کے ہمراہ احتجاج،علامتی دھرنا دینے کی دھمکی دے دی۔

قوال ماجد علی صابری نے کہا کہ قوالی کی محفلوں میں پرفارمنس پرپذیرائی کے بعد ملنے والے سرٹیفکیٹس سے بھوک وافلاس نہیں مٹ سکتی۔

قوالی کے معروف گھرانے ماجد علی صابری قوال گروپ نے سانحہ قلات میں ایک ہفتے سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود 3 قیمتی جانوں کے ضیاع اوراسپتال میں زیرعلاج (بشمول ایک انتہائی نازک حالت)5 زخمیوں کے لیےوفاقی وصوبائی حکومتوں کی جانب سےدادرسی کے لیے کسی بھی امدادی اعلان نہ ہونے کےخلاف بعد نمازجمعہ کراچی پریس کلب کے باہرپرامن احتجاج وعلامتی دھرنےکی دھمکی دے دی۔

قلات واقعے میں متاثرہ قوال گروپ کے سربراہ ماجد علی صابری کا ایکسپریس نیوزسے گفتگومیں کہنا تھا کہ اگرفوری مالی امداد اورمعاوضے کا اعلان نہ کیا گیا تووہ آلات موسیقی اورسازندوں کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے باہراحتجاج کرینگے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ پریس کلب کے باہرسازندوں کے ساتھ بیٹھیں گے،جہاں طبلہ،ہارمونیم اورڈھولک کوزمین پررکھ کرخاموشی کے ساتھ علامتی احتجاج کرینگے تاکہ یہ سناٹاحکومتی ایوانوں کوجھنجھوڑسکے۔

ماجد علی صابری کا کہنا ہے کہ ہم نے بارہا حکومت سےمدد کی اپیل کی، جس کے بدلے میں صرف ہمدردی جتائی گئی مگر زمینی حقائق یہ ہے کہ طفل تسلی کے علاوہ عملی طورپرجاں بحق اورزخمیوں کےلیے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس بےحسی پرانھیں دکھ کے ساتھ افسوس بھی ہے کیونکہ جاں بحق وزخمی قوالوں کے گھروں میں سوگ کےعلاوہ بھوک کے ڈیرے ہیں، روٹی اوردودھ کے لیےترستے بچے بھوکےسونے پرمجبورہیں، انھیں قوالی کی پرفارمنسز پرسراہتے ہوئے بطورپذیرائی ملنے والے مختلف سرٹیفکیٹس قطعی طورپران کے مسائل اوربھوک اورغربت کا حل نہیں ہے۔

ماجد علی صابری نے کہا کہ ہم سرکاری وظیفہ نہیں مانگ رہے، صرف انصاف چاہتے ہیں،جودہشت گردی کا نشانہ بننے والے ہرشہری کاحق ہے، ہم نے اپنےفن سےملک کا نام روشن کیا،اب وقت ہےکہ حکومت ہماری پکارسنے۔

ماجد علی صابری نےشکوہ کیا کہ شہرمیں فن ادب کے لیے معروف ادارے کی جانب سےبھی غمزدہ خاندان کے لیےکوئی کاوش نہیں کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پراسرار سیارچہ خلائی مخلوق کا بھیجا گیا کوئی مشن ہوسکتا ہے، ہارورڈ کے سائنسدان کا دعویٰ
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
  • ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم کی فراہمی اور غربت کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہوسکتا، چیئرمین سینیٹ
  • غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان
  • سانحہ قلات میں جاں بحق قوال کے گھر پر فاقے، حکومتی رویے اور امداد نہ کرنے پر احتجاج کا عندیہ
  • پاکستان علما کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
  • پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا
  • شاہ محمود قریشی کا بری ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں،جس کسی نے ان پر 9مئی کا کیس بنایا ہے وہ کوئی بیوقوف آدمی تھا،حامد میرکا تبصرہ
  • سانحہ قلات میں زخمی صابری قوال کے رکن شہباز اب شائد کبھی طبلہ نہیں بجا سکیں گے
  • سانحہ بلوچستان: قاتلوں کو تاویل کی رعایت نہ دیں