لاہور، ممتاز عراقی عالم دین علامہ سید عزالدین الحکیم کا دورہ ادارہ منہاج الحسینؑ
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
علامہ سید عزالدین الحکیم نے کہا کہ پاکستانی عوام کا عراق سے اخوت و بھائی چارے اور محبت کا رشتہ صدیوں سے قائم ہے، اور ان تعلقات کو ہر سطح پر مزید بہتر بنایا جائے، کیونکہ وہاں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی ﷺکے اہلبیت اطہار علیھم السلام میں سے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام، جوانان جنت کے سردار حضرت امام حسین علیہ السلام اور کئی آئمہ اہلبیت علیہم السلام کے مزارات مقدسہ موجود ہیں، جن سے ہر مسلمان خاص عقیدت رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ادارہ منہاج الحسینؑ لاہور پاکستان کے بانی و سرپرست اعلیٰ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر کی دعوت پر عراق کے معروف خاندان حکیم کی علمی دینی و سیاسی شخصیت آیت اللہ العظمیٰ سید سعید الحکیم (رح) کے فرزند ارجمند آیت اللہ علامہ سید عزالدین الحکیم کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ملکی اہم ترین شخصیات سمیت علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر، علامہ محمد افضل حیدری، علامہ محمد رشید ترابی، علامہ رائے ظفر علی، علامہ محمد سبطین اکبر، علامہ حسن رضا باقر، علامہ سجاد جوادی، علی حسین اکبر، شبرحسین اکبر، مولانا جعفرعباس، حافظ قاری غلام مصطفیٰ اور دیگر معروف علماء و دانشور حضرات نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید عزالدین الحکیم نے کہا کہ پاکستانی عوام کا عراق سے اخوت و بھائی چارے اور محبت کا رشتہ صدیوں سے قائم ہے، اور ان تعلقات کو ہر سطح پر مزید بہتر بنایا جائے، کیونکہ وہاں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی ﷺکے اہلبیت اطہار علیھم السلام میں سے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام، جوانان جنت کے سردار حضرت امام حسین علیہ السلام اور کئی آئمہ اہلبیت علیہم السلام کے مزارات مقدسہ موجود ہیں، جن سے ہر مسلمان خاص عقیدت رکھتا ہے۔ تقریب میں پاکستان اور عراق کے آپس میں مزید تعلیمی، سیاسی، سماجی اور اقتصادی تعلقات کی بہتری پر زور دیا گیا، اور زائرین اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے پاکستانی طالبعلموں کے اقامہ ویزہ اور تعلیمی امور میں آسانی کیلئے تجاویز دی گئیں۔
تقریب میں فلسطین میں ہونیوالی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی اور آزاد فلسطینی ریاست کیلئے متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔ دنیا میں امن کے قیام اور دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے اسلام کے ابدی اصولوں پر چلنے پر زور دیا گیا۔ اس موقعہ پر ادارہ کے مہتمم اعلیٰ علامہ محمد سبطین اکبر نے ادارہ کے تعلیمی تربیتی رفاہی امور سے آگاہ کیا۔ علامہ حسن رضا باقر نے ادارہ کے مختلف شعبوں اور اسلامی نظریاتی کونسل میں پاکستان کےاہل تشیع کی نمائندگی کے طورپر کئے جانیوالے اقدامات اور قانونی ترامیم اور قانون سازی سے آگاہ کیا۔ آخر میں ادارہ کے بانی علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ سید عزالدین الحکیم علیہ السلام علامہ محمد حسین اکبر ادارہ کے
پڑھیں:
کردستان ریجن کے اکثر حکام "متحد عراق" پر یقین نہیں رکھتے، شیخ قیس الخزعلی
عراقی عصائب اہل الحق موومنٹ کے سیکرٹری جنرل نے متنبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کردستان ریجن کے زیادہ تر حکام متحد عراق پر یقین نہیں رکھتے لیکن عراقی کردستان بھر کے سپوتوں کی بھلائی اور فلاح و بہبود وفاقی ریاست کیساتھ تعلق رکھنے کے احساس میں مضمر ہے، علیحدگی میں نہیں! اسلام ٹائمز۔ عراقی عصائب اہل الحق موومنٹ کے سیکرٹری جنرل شیخ قیس الخزعلی نے عراقی کردستان میں جاری سازشوں پر خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بدقسمتی سے 2003 کے بعد کے عرصے میں ہمارے ملک میں حکومتی ذمہ داریوں کا صحیح ادراک نہ ہونے کا مشاہدہ کیا گیا ہے جبکہ حکومتی ذمہ داری، کسی بھی دوسری ذمہ داری سے یکسر مختلف ہے کیونکہ یہ ایک فریضہ ہے جو بخوبی ادا کیا جانا چاہیئے اور اللہ تعالی ہم سے اس کا جواب لے گا۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں شیخ قیس الخزعلی نے کہا کہ عراق کی موجودہ صورتحال ماضی کی طرح سے نہیں تاہم ہمارے عوام کی توقعات بھی تاحال پوری نہیں ہوئیں۔ انہوں نے عراق میں انسانی و مادی وسائل کی فراوانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک عزیز بہتری کی جانب گامزن ہے اور اس مدت کے انتخابات، ماضی سے بہتر منعقد ہوں گے۔
کردستان کے علاقے میں جاری سازشوں پر خبردار کرتے ہوئے عراقی عصائب اہل الحق تحریک کے سربراہ نے تاکید کی کہ کردستان کے سپوتوں کی بھلائی اور فلاح و بہبود وفاق عراق کے ساتھ تعلق رکھنے کے احساس میں مضمر ہے، علیحدگی میں نہیں! یہ بیان کرتے ہوئے کہ عراقی کردستان ریجن کے ملازمین کی تنخواہیں ابھی تک ادا نہیں کی گئیں، شیخ قیس الخزعلی نے اس علاقے کے ذمہ داروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہر چیز کا مطالبہ کرنا لیکن کچھ نہ دینا سرے سے "منطقی" اقدام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عراقی کردستان کی علاقائی حکومت نے نہ صرف تیل کی آمدنی بغداد تک نہیں پہنچائی درحالیکہ وہ اس ملکی ثروت کو ریت و مٹی کی قیمت پر فروخت کر رہی ہے، بلکہ وہ بغداد کو "سرکاری" و "غیر قانونی" بارڈر کراسنگز کی آمدنی بھی نہیں دیتا۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی مسئلہ جس سے دیگر مسائل جنم لیتے ہیں، یہ ہے کہ اس علاقے کے اکثر حکام "واحد" و "متحد عراق" پر یقین ہی نہیں رکھتے!