Express News:
2025-11-05@01:32:43 GMT

روزہ خطرناک مرض الزائمر ختم کرنیکا عمدہ علاج، تحقیق

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

لاہور:

امریکی یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سان ڈیاگو میں نیورو سائنٹسٹ ڈاکٹر پاؤلا ڈریپ کی زیر رہنمائی انجام پائی گئی طبی تحقیق سے انکشاف ہوا کہ انٹرمینٹ فاسٹنگ الزائمر مرض دور کرنے کا عمدہ طریقہ ہے، روزے رکھنا بھی انٹرمینٹ فاسٹنگ کی ایک بہترین قسم ہے۔

یاد رہے بیشتر لوگ الزائمر مرض کا شکار ہو کر روز مرہ کام کاج کرتے عام باتیں بھولنے لگتے ہیں جس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر پاؤلا کی ٹیم نے رضاکاروں پہ تجربات کر کے یہ حیرت انگیز امر دریافت کیا ہے کہ روزے رکھنے سے ان کے دماغوں میں ’’ایمیلوائڈ‘‘ (amyloid) پروٹینی مادوں کی مقدار گھٹ گئی۔

یہی مادے دماغ میں یادداشت کے نظام سے متعلق اعضا پہ جم کر انھیں خراب کرتے اور انسان کو بھلکڑ پن کا مریض بناتے ہیں۔

نیز روزوں کی برکات سے زیرتجربہ انسانوں میں نیند بھی اچھی ہو گئی اور انھوں نے خود کو ذہنی و جسمانی طور پر پہلے کی نسبت زیادہ تندرست محسوس کیا، یوں جدید طبی سائنس نے بھی روزوں کی افادیت انسانیت پر آشکارا کردی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایک نئی تحقیق میں حیرت انگیز انکشاف سامنے آیا ہے کہ چمپینزی کسی معاملے میں انتخاب کرتے وقت شواہد کے معیار کو جانچ کر انسانوں کی طرح معقول اور تنقیدی انداز میں فیصلے کرتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج معروف سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہوئے، جن کے مطابق چمپینزی نہ صرف ابتدائی شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں بلکہ نئے شواہد ملنے پر اپنی رائے بدلنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں — یہ صلاحیت ماضی میں صرف انسانوں سے منسوب کی جاتی تھی۔

مطالعے کے دوران سائنس دانوں نے چمپینزیوں کو دو ڈبے دیے، جن میں سے ایک میں کھانا رکھا گیا تھا۔ جانوروں کو کسی ایک ڈبے میں انعام ہونے کا اشارہ دیا گیا، مثلاً ڈبہ ہلا کر آواز پیدا کرنا یا اس کے اندر موجود کھانا دکھانا۔

ابتدائی اشارے کی بنیاد پر چمپینزیوں نے فیصلہ کیا کہ انعام کہاں ہے، تاہم جب انہیں مزید مضبوط یا واضح اشارہ دیا گیا تو انہوں نے اپنا انتخاب بدل لیا۔ محققین کے مطابق یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ چمپینزی شواہد کی طاقت کو پرکھنے اور فیصلے پر نظرِ ثانی کرنے کی ذہنی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مزید یہ کہ جب سائنس دانوں نے یہ ظاہر کیا کہ ان اشاروں میں سے ایک غلط تھا — مثلاً ڈبے میں صرف کھانے کی تصویر رکھی گئی تھی — تو چمپینزیوں نے فوری طور پر سمجھ لیا کہ ان کا پہلا اندازہ درست نہیں تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ چمپینزی منطقی استدلال، شواہد کی جانچ اور فیصلہ سازی میں انسانوں سے کہیں زیادہ قریب ہیں، جس سے جانوروں کے ذہنی ارتقا کے بارے میں نئی بحث جنم لے سکتی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • ٹھٹھہ: تھلیسیمیا کے مرض میں تشویشناک اضافہ
  • حیدر آباد ، ایک روزہ ڈینگی علاج کیلیے مفت طبی کیمپ کا قیام
  • امریکا؛ سابق نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
  • کراچی؛ ڈاکٹروں نے مہارت سے دل کے قریب پیوست لکڑی نکال کر نوجوان کی جان بچا لی
  • دنیا کا انوکھا علاج
  • چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف
  • خفیہ ایٹمی تجربہ کرنیکا الزام، صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ