ابراہیم علی خان اور خوشی کپور کی نئی فلم نادانیاں کا ٹریلر جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
ممبئی: نیٹ فلکس نے ابراہیم علی خان اور خوشی کپور کی نئی رومانوی فلم "نادانیاں" کا ٹریلر جاری کر دیا، جس میں محبت، الجھن اور مزاح کا حسین امتزاج دکھایا گیا ہے۔
یہ فلم 7 مارچ کو ریلیز ہونے جا رہی ہے اور کرن جوہر کے پروڈکشن ہاؤس دھرماٹک انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے بنائی گئی ہے۔
فلم میں خوشی کپور، پیا جئے سنگھ نامی ساؤتھ دہلی کی اسٹائلش لڑکی کا کردار نبھا رہی ہیں، جو اپنی محبوبہ والی کہانی کو حقیقت کا رنگ دینا چاہتی ہے۔ دوسری طرف ابراہیم علی خان، ارجن مہتا کے کردار میں ہیں، جو ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والا ذہین طالب علم ہے اور ڈیبیٹ ٹیم کی قیادت کرنا چاہتا ہے۔
پیا، ارجن کو راضی کرتی ہے کہ وہ اس کا فرضی بوائے فرینڈ بنے تاکہ سب کچھ پرفیکٹ نظر آئے، مگر جیسے ہی حقیقی جذبات آڑے آتے ہیں، ان کی زندگی میں غیر متوقع موڑ آ جاتے ہیں۔
فلم میں مہیما چودھری، سنیل شیٹی، دیا مرزا، اور جگال ہنسراج جیسے سینئر اداکار بھی شامل ہیں، جو کہانی میں گرمجوشی اور گہرائی کا اضافہ کریں گے۔ یہ فلم شانوا گوتھم کی ہدایت کاری میں بنی ہے، جو اپنی پہلی فلم کے ساتھ بالی ووڈ میں قدم رکھ رہی ہیں۔
شانوا گوتھم کا کہنا ہے: "نادانیاں میرے لیے ایک خاص پروجیکٹ ہے کیونکہ یہ میری پہلی فلم ہے۔ اس کہانی میں پہلی محبت کی معصومیت اور حیرانی کو بہترین انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ کرن جوہر اور دھرماٹک انٹرٹینمنٹ کے ساتھ کام کرنا ایک خواب کی تعبیر تھا، اور ابراہیم کا ڈیبیو دیکھنا ایک زبردست تجربہ رہا۔"
View this post on InstagramA post shared by Netflix India (@netflix_in)
"نادانیاں" 7 مارچ کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہوگی اور امید ہے کہ یہ محبت اور مزاح کے امتزاج کی وجہ سے نوجوانوں میں بے حد مقبول ہوگی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میکسیکو: دنیا میں پہلی مرتبہ ججوں کا انتخاب ووٹرز کریں گے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 مئی 2025ء) میکسیکو میں اتوار کو ووٹرز کئی ہزار وفاقی، ضلعی اور مقامی ججوں اور مجسٹریٹوں کا انتخاب کریں گے، جب کہ بقیہ ججوں کے لیے ایک اور الیکشن 2027 میں کرایا جائے گا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ہر سطح پر ججوں اور مجسٹریٹوں، بشمول سپریم کورٹ کے لیے یہ غیر معمولی رائے دہندگی بدعنوانی اور بعض افراد کو حاصل استثنیٰ سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے۔
گوگل میپس پر خلیج میکسیکو کو خلیج امریکہ کر دیا جائے گا
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ عمل عدلیہ کی آزادی کو مجروح کرے گا۔ انہوں نے متنازعہ امیدواروں، مثلاﹰ بدنام زمانہ منشیات کے اسمگلر وکیل جوکون گزمین، کی شرکت پر متنبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے فائدہ کے بجائے نقصان ہو گا۔
(جاری ہے)
لیکن ان عہدوں کے انتخاب میں ہر کوئی امیدوار نہیں ہو سکتا ہے۔
امیدوار کو قانون کی ڈگری، قانونی امور میں تجربہ، "اچھی ساکھ" کا حامل ہونا چاہیے اور کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے۔مخالفین بشمول عدالتی کارکنان ان اصلاحات کو روکنے کی ناکام کوشش میں بڑے پیمانے پر سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔
میکسیکو انتخابات: شین بام ملک کی پہلی خاتون صدر ہوں گی
ایک 28 سالہ وکیل اولمپیا روزاس لوویانو نے کہا،”انصاف ایسی چیز نہیں ہے جیسا کہ آپ ووٹ کے ذریعہ نمائندہ منتخب کرتے ہیں بلکہ اس کے لیے تجربہ اور خصوصی علم رکھنے والے افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔
"لیکن ماریا ڈیل روکیو مورالس، جو دارالحکومت میں مجسٹریٹ بننے کے لیے بطور امیدوار قسمت آزما رہی ہیں، نے کہا کہ وہ الیکشن میں حصہ لینے پر خوش ہیں۔
انہوں نے کہا، "اپنے شہر اور اپنے ملک کی بھلائی کے لیے، میں یہ کروں گی۔"
صدر کلاڈیا شین بام نے ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے کہ بہت سے ووٹروں کے ووٹنگ میں حصہ لینے کا امکان نہیں ہے۔
انہوں نے کہا،" لوگ بہت ذہین ہیں اور جانتے ہیں کہ وہ کس کو ووٹ دینے جا رہے ہیں۔"
نیا نظام کیسے کام کرے گاسپریم کورٹ کی تمام نو نشستوں کے ساتھ ساتھ 19 ریاستوں میں تقریباً 1,800 مقامی عہدوں سمیت تقریباً 900 وفاقی عہدوں کے لیے اتوار کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ووٹنگ کا دوسرا مرحلہ 2027 میں ہو گا۔
ان نئے اصلاحات کے نفاذ سے پہلے، سپریم کورٹ کے ججوں کو صدر کے ذریعے نامزد کیا جاتا تھا اور سینیٹ میں ان کی منظوری دی جاتی تھی، جب کہ وفاقی ججوں کا انتخاب ایک عدالتی کمیشن کے ذریعے امتحانات اور انٹرویو کے ذریعے کیا جاتا تھا جو امیدواروں کی صلاحیت اور قابلیت کی جانچ کرتی تھی۔
نئے نظام میں، وفاقی امیدواروں کو حکومت کی تینوں شاخوں کی تشخیصی کمیٹیوں کے ذریعے جانچنے اور نامزد کرنے کے بعد عوام کے ذریعے منتخب کیا جائے گا۔
میکسیکو کی انتخابی اتھارٹی کے مطابق، دوسرے انتخابات کے برعکس، عدالتی عہدے کے لیے انتخاب لڑنے والوں کو کسی بھی سیاسی جماعت کی طرف سے نامزد یا حمایت نہیں کی جا سکتی ۔ وہ پبلک یا پرائیویٹ فنڈنگ بھی حاصل نہیں کر سکتے ہیں، یعنی انہیں اپنی مہم کی مالی اعانت خود کرنی ہو گی-
اصلاحات کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس شرط کی وجہ سے سیاسی عناصر کے انتخابات کو متاثر کرنے کے امکانات کم ہو جائیں گے، لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ نئے اصلاحات امیر امیدواروں کے حق میں ہیں۔
امیدواروں کو ٹی وی یا ریڈیو پر مہم کے اشتہارات خریدنے سے بھی منع کیا گیا ہے، لیکن وہ سوشل میڈیا پر یا انٹرویوز اور دیگر فورمز کے ذریعے اپنی تشہیر کر سکتے ہیں۔
ایک بار عہدہ سنبھالنے کے بعد، منتخب ججوں کا جائزہ ایک نئے قائم کردہ جوڈیشل ڈسپلنری ٹریبونل کے ذریعے کیا جائے گا، جس کے پاس سپریم کورٹ کے ججوں اور الیکٹورل مجسٹریٹس کے علاوہ عدالتی عملے کی تحقیقات اور منظوری دینے کا اختیار ہو گا۔ ان میں سے کچھ معاملات میں معطل کرنے، مالی جرمانہ عائد کرنے، برطرف اور نااہل قرار دینے کے اختیارات بھی شامل ہیں۔
ادارت: صلاح الدین زین