ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ہر وقت صحت کے شعبے کو دیوار سے لگانے کے درپے ہے۔ بغیر کسی وجہ کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے لئے مقامی چھٹیاں منسوخ کی گئی ہیں حالانکہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے ہفتہ کے روز بھی چھٹی نہیں ہے جبکہ ڈاکٹرز 24 گھنٹے آن کال رہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے ڈاکٹروں نے مقامی چھٹیوں کے حوالے سے صوبائی حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن گلگت بلتستان اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے مقامی چھٹیاں ختم کرنے کے فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کر کے مقامی چھٹیاں کرنے اعلان کیا ہے۔ صوبائی ہیڈکوارٹر ہسپتال گلگت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر آصف، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر بہادر شاہ، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر تجمل حسین اور پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن گلگت کے صدر شاہد حسین نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ہر وقت صحت کے شعبے کو دیوار سے لگانے کے درپے ہے۔ بغیر کسی وجہ کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے لئے مقامی چھٹیاں منسوخ کی گئی ہیں حالانکہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے ہفتہ کے روز بھی چھٹی نہیں ہے جبکہ ڈاکٹرز 24 گھنٹے آن کال رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف بھی انسان ہیں، انہیں بھی رشتہ داروں کے غم اور خوشی میں شریک ہونے کا پورا پورا حق ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف ہر حال میں مقامی چھٹیاں کریں گے۔ خیال رہے کہ حال ہی مین صوبائی کابینہ نے محکمہ تعلیم اور صحت میں لوکل چھٹیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مقامی چھٹیاں صوبائی حکومت ایسوسی ایشن کہ ڈاکٹرز

پڑھیں:

تحقیقاتی ادارے کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونی والی کرپشن پر خاموش کیوں ہیں؟ نعیم الدین

نجمن امامیہ گلگت بلتستان کے مرکزی نائب صدر نعیم الدین سلیمان نے ایک بیان میں کہا اہم ریاستی ادارے، اینٹی کرپشن اور FIA جیسے اداروں کو کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات پر مکمل خاموشی سوالیہ نشان ہے اور اسی ادارے میں میرٹ کے خلاف یکطرفہ طور پر ملازمین کی تقرری اقربا پروری میں سابقہ سیکریٹری صحت اور سابق وزیر صحت ملوث ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ گلگت بلتستان کے مرکزی نائب صدر نعیم الدین سلیمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انسانی سماج میں حکومت اور اپوزیشن کا تصور ایک حقیقت ہے لیکن اس کے باوجود حکومت کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں، اس لئے کہ وہ اقتدار میں ہوتی ہے، ایسے میں اپوزیشن اور عوام کو تنقید کا موقع نہ دینا حکومت کی کامیاب حکمت عملی سمجھی جاتی ہے۔ گلگت بلتستان میں منرلز کے معاملہ پر حکومت سے گلہ شکوہ ہونا فطری امر ہے اور حکومت کو ایسے مواقع میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ لیکن پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے واضح موقف سامنے نہ آنے کے نتیجہ میں عوام کی بے چینی بڑھ گئی، جس کا ازالہ کرنا بھی حکومت کے فرائض میں شامل تھا، جس کی کمی اب بھی محسوس کی جا رہی ہے اور آغا سید راحت حسین الحسینی جو کہ پورے گلگت بلتستان کے عوامی نمائندہ اور قائد ہیں نے جمعہ خطبے میں بھرپور عوامی ترجمانی کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جماعتی اور انفرادی حیثیت کے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی شخصیات اس کا بھر پور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ حکومتی مشنری بالخصوص میڈیا ایڈوائزر کی جانب سے بے چینی کے ازالہ کے بجائے مزید خلفشار پیدا کرنے کے بیان سے بے چینی جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی جس کے بعد ایک صوبائی معاون خصوصی کی جانب سے مذکورہ ایڈوائزر کے خلفشار کا بیان واپس لینے کے اعلان کو سمجھداری سے تعبیر کیا جاتا ہے اور مرکزی انجمن امامیہ کے جانب سے عوام الناس اور سوشل میڈیا صارفین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اس بیان بازی کا سلسلہ کو روک دیا جائے۔ اہم ریاستی ادارے، اینٹی کرپشن اور FIA جیسے اداروں کو کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات پر مکمل خاموشی سوالیہ نشان ہے اور اسی ادارے میں میرٹ کے خلاف یکطرفہ طور پر ملازمین کی تقرری اقربا پروری میں سابقہ سیکریٹری صحت اور سابق وزیر صحت ملوث ہیں۔

اسی طرح کئی انکوائریاں سرد خانے کی نذر کی گئی ہیں۔ یہ وہ سوالیہ نشانات ہیں جن کا اظہار تو سیاسی مصلحت کاروں کی طرف سے خاموشی اور علماء کرام کی طرف سے نشاندہی پر آگ بگولہ ہونا ہے۔ تاہم اس کا جواب یہ مشیران اور وزاء سمیت پوری ریاست کو دینا پڑے گا۔ اگر آغا صاحب کی طرف لگایا گیا الزام درست نہیں تو اوپر بیان کئے گئے کریشن کی انکوائریاں کیوں پنڈنگ میں رکھی گئی ہیں۔ اس میں براہ راست سیکریٹری صحت اور سابقہ وزیر صحت کے ملوث ہونے کے شبہات کا جنم لینا اور اس پر حکومتی اور انتظامی خاموشی ان کے ملوث ہونے کی واضح دلیل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر  درج، معاملہ کیا ہے؟
  • جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹروں کے 2 گروپوں میں جھگڑا، 5 ڈاکٹرز زخمی
  • کراچی: جناح اسپتال میں ڈاکٹروں کے 2 گروپوں میں جھگڑا، 5 ڈاکٹرز زخمی
  • تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کیا جائے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
  • اسلام آباد، جی بی کونسل سیکرٹریٹ آفس کی تعمیر کے حوالے سے امیر مقام کی زیر صدارت اجلاس
  • تحقیقاتی ادارے کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونی والی کرپشن پر خاموش کیوں ہیں؟ نعیم الدین
  • گلگت میں لینڈ سلائیڈنگ، املاک تباہ، متعدد رابطہ سڑکیں بند، شاہراہ قراقرم کھول دی گئی
  • کینال منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو بندرگاہیں بھی بند کرسکتے ہیں، سندھ کے وکلا
  • بلوچستان میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 3 ہفتوں کے لیے کیوں ملتوی ہوئے؟
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری