گلگت بلتستان کے ڈاکٹروں نے چھٹیوں کے حوالے سے صوبائی حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ہر وقت صحت کے شعبے کو دیوار سے لگانے کے درپے ہے۔ بغیر کسی وجہ کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے لئے مقامی چھٹیاں منسوخ کی گئی ہیں حالانکہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے ہفتہ کے روز بھی چھٹی نہیں ہے جبکہ ڈاکٹرز 24 گھنٹے آن کال رہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے ڈاکٹروں نے مقامی چھٹیوں کے حوالے سے صوبائی حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن گلگت بلتستان اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے مقامی چھٹیاں ختم کرنے کے فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کر کے مقامی چھٹیاں کرنے اعلان کیا ہے۔ صوبائی ہیڈکوارٹر ہسپتال گلگت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر آصف، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر بہادر شاہ، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر تجمل حسین اور پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن گلگت کے صدر شاہد حسین نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ہر وقت صحت کے شعبے کو دیوار سے لگانے کے درپے ہے۔ بغیر کسی وجہ کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے لئے مقامی چھٹیاں منسوخ کی گئی ہیں حالانکہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے ہفتہ کے روز بھی چھٹی نہیں ہے جبکہ ڈاکٹرز 24 گھنٹے آن کال رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف بھی انسان ہیں، انہیں بھی رشتہ داروں کے غم اور خوشی میں شریک ہونے کا پورا پورا حق ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف ہر حال میں مقامی چھٹیاں کریں گے۔ خیال رہے کہ حال ہی مین صوبائی کابینہ نے محکمہ تعلیم اور صحت میں لوکل چھٹیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مقامی چھٹیاں صوبائی حکومت ایسوسی ایشن کہ ڈاکٹرز
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے تباہی مچائی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 2 خواتین اور اتنے ہی بچے بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا، گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی 10 سے 12 افراد لاپتا بھی ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
ترجمان کے مطابق سیلابی ریلوں سے 500 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ 12 کلومیٹر سے زائد سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 27 پل اور 22 گاڑیاں بھی سیلاب کی نذر ہوئیں۔
مزید پڑھیے: گلگت بلتستان، شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں، 3 سیاح جاں بحق، 15 سے زائد لاپتا
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے بے شمار دکانیں اور مویشی خانے بھی تباہ ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں فٹ قیمتی عمارتی لکڑی ریلوں کے ساتھ بہہ گئی ہے۔
سیلاب سے سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ضلع دیامر میں ہوا، جہاں متعدد علاقوں میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 300 سے زائد پھنسے ہوئے مسافروں اور سیاحوں کو کامیابی سے ریسکیو کر لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز گلگت بلتستان کو کس طرح نقصان پہنچا رہے ہیں؟
ریسکیو اور امدادی کارروائیوں میں پاک فوج اور جی بی اسکاؤٹس کے جوانوں نے بھرپور حصہ لیا۔ ترجمان کے مطابق سرچ آپریشن تاحال جاری ہے تاہم پانی کے بہاؤ اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سڑکوں کی بحالی اور مواصلاتی نظام کی مرمت میں بھی پانی کی شدت رکاوٹ بن رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
گلگت بلتستان گلگت بلتستان بارشیں گلگت بلتستان سیلاب گلگت بلتستان ہلاکتیں