ممبئی: نیٹ فلکس نے ابراہیم علی خان اور خوشی کپور کی نئی رومانوی فلم “نادانیاں” کا ٹریلر جاری کر دیا، جس میں محبت، الجھن اور مزاح کا حسین امتزاج دکھایا گیا ہے۔

یہ فلم 7 مارچ کو ریلیز ہونے جا رہی ہے اور کرن جوہر کے پروڈکشن ہاؤس دھرماٹک انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے بنائی گئی ہے۔

فلم میں خوشی کپور، پیا جئے سنگھ نامی ساؤتھ دہلی کی اسٹائلش لڑکی کا کردار نبھا رہی ہیں، جو اپنی محبوبہ والی کہانی کو حقیقت کا رنگ دینا چاہتی ہے۔ دوسری طرف ابراہیم علی خان، ارجن مہتا کے کردار میں ہیں، جو ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والا ذہین طالب علم ہے اور ڈیبیٹ ٹیم کی قیادت کرنا چاہتا ہے۔

پیا، ارجن کو راضی کرتی ہے کہ وہ اس کا فرضی بوائے فرینڈ بنے تاکہ سب کچھ پرفیکٹ نظر آئے، مگر جیسے ہی حقیقی جذبات آڑے آتے ہیں، ان کی زندگی میں غیر متوقع موڑ آ جاتے ہیں۔

فلم میں مہیما چودھری، سنیل شیٹی، دیا مرزا، اور جگال ہنسراج جیسے سینئر اداکار بھی شامل ہیں، جو کہانی میں گرمجوشی اور گہرائی کا اضافہ کریں گے۔ یہ فلم شانوا گوتھم کی ہدایت کاری میں بنی ہے، جو اپنی پہلی فلم کے ساتھ بالی ووڈ میں قدم رکھ رہی ہیں۔

شانوا گوتھم کا کہنا ہے: “نادانیاں میرے لیے ایک خاص پروجیکٹ ہے کیونکہ یہ میری پہلی فلم ہے۔ اس کہانی میں پہلی محبت کی معصومیت اور حیرانی کو بہترین انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ کرن جوہر اور دھرماٹک انٹرٹینمنٹ کے ساتھ کام کرنا ایک خواب کی تعبیر تھا، اور ابراہیم کا ڈیبیو دیکھنا ایک زبردست تجربہ رہا۔”

View this post on Instagram

A post shared by Netflix India (@netflix_in)


“نادانیاں” 7 مارچ کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہوگی اور امید ہے کہ یہ محبت اور مزاح کے امتزاج کی وجہ سے نوجوانوں میں بے حد مقبول ہوگی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

’ماشا اینڈ دی بیئر‘ اور روسی قدامت پسندوں کی بے چینی کا سبب کیوں بنا گیا؟

 

روسی کارٹون ’ماشا اینڈ دی بیئر‘ دنیا بھر میں بچوں کا پسندیدہ ہے، لیکن روس میں ایک سیاسی کارکن واڈیم پوپوف نے اس کے خلاف مہم شروع کر دی ہے۔

پوپوف کا کہنا ہے کہ یہ کارٹون روایتی روسی اقدار کے خلاف نقصان دہ پیغامات رکھتا ہے۔ اس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کارٹون کی نمائش محدود کی جائے۔

لیکن مصنف ویلری پانیوشکن کے مطابق پوپوف کی بات نئی نہیں۔ 1928 میں لینن کی بیوہ نادیژدا کروپسکایا نے بھی بچوں کے مشہور مصنف کورنی چوکووسکی کی نظموں پر اسی طرح کا اعتراض کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:دنیا بھر میں مقبول روسی کارٹون ’ماشا اینڈ دی بیئر‘ یوکرین کی برہمی کا باعث کیوں بنا؟

پوپوف کو اعتراض ہے کہ ماشا نامی بچی کارٹون میں اکیلی رہتی ہے۔ مصنف کے مطابق یہی بات کہانی کا حسن ہے، کیونکہ جب کوئی بچہ اکیلا ہوتا ہے تو کہانی میں جذبات، مزاح اور سبق پیدا ہوتا ہے، جیسے ہیکل بیری فن، پپی لانگ اسٹاکنگ یا اولیور ٹوسٹ کی کہانیوں میں۔

پوپوف یہ بھی کہتا ہے کہ کارٹون میں جانور ماشا سے ڈرتے ہیں، جو بچوں کے لیے غلط پیغام ہے۔ مصنف کا جواب ہے کہ یہی تو مزاح ہے کہ ایک چھوٹی سی بچی بڑے ریچھ کو نچا رہی ہے، جو معمول کی باتوں کا الٹ ہے، اور اسی میں کہانی کی مزاحیہ کشش ہے۔

مصنف نے مثال دی کہ لوک کہانیوں میں بچے ہمیشہ جانوروں سے بات کرتے دکھائے جاتے ہیں۔ نیلز (Nils) ایک ہنس کے ساتھ اڑتا ہے، موگلی (Mowgli) ریچھ، بھیڑیوں اور سانپوں کے ساتھ رہتا ہے۔ صدیوں سے بچے سمجھتے آئے ہیں کہ یہ سب فرضی کہانیاں ہیں، حقیقت نہیں۔

مصنف طنزیہ انداز میں کہتا ہے کہ دنیا میں تقریباً ہر صدی میں ایک وقت ایسا آتا ہے جب معاشرے عقل کھو بیٹھتے ہیں، کبھی شاعروں کو قید کرتے ہیں، کبھی کہانیاں بند کرتے ہیں، اور کبھی اپنے پڑوسی ملکوں سے جنگیں شروع کر دیتے ہیں۔ سب کچھ ’اخلاقیات‘ کے نام پر کیا جاتا ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ ہنسی سے ڈرتے ہیں، کیونکہ اگر وہ کسی چیز کا مزاح سمجھنے لگیں تو انہیں اپنی حماقت کا بھی احساس ہو جائے۔

آخر میں مصنف نے ہیری پوٹر کی مثال دی، جس میں خوف کو ختم کرنے کے لیے جادوئی لفظ Riddikulus  استعمال ہوتا ہے، یعنی کسی خوفناک چیز کو مضحکہ خیز بنا دینا۔ اس کے مطابق ْشاید ایسے ہی لوگوں کے خوف کا علاج بھی یہی ہے کہ ان کی سنجیدہ حماقتوں پر ہنس لیا جائے۔

مصنف کا کہنا ہے کہ ’ماشا اینڈ دی بیئر‘ جیسی کہانیاں بچوں کے تخیل کو جگاتی ہیں، مگر کچھ سخت گیر لوگ ان میں خطرہ دیکھتے ہیں۔ دراصل مسئلہ کارٹون میں نہیں بلکہ ان لوگوں کی عدم برداشت میں ہے جو ہنسی، کہانی اور تخیل کی طاقت کو نہیں سمجھتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پوپوف روس روسی اقدار لینن ماشا اینڈ دی بیئر واڈیم پوپوف

متعلقہ مضامین

  • صدر اے ایف سی اور سینئر نائب صدر فیفا پاکستان کا دورہ کرینگے
  • نئی ٹی وی سیریز ’رابن ہڈ‘ : تاریخی حقیقت اور ذاتی پہلو کے امتزاج کے ساتھ پیش
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • شاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • بالی ووڈ کے کپور خاندان پر ڈاکیومنٹری جلد نیٹ فلیکس پر ریلیز کی جائے گی
  • ’ماشا اینڈ دی بیئر‘ اور روسی قدامت پسندوں کی بے چینی کا سبب کیوں بنا گیا؟
  • پاکستان دشمنی میں مبتلا بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، وزارتِ اطلاعات نے “انڈیا ٹوڈے” کا گمراہ کن پروپیگنڈا بےنقاب کر دیا
  • جماعت اسلامی کااجتماعِ عام “حق دو عوام کو” کا اگلا قدم ثابت ہوگا، ناظمہ ضلع وسطی
  • پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم