مظفرآباد(نیوزڈیسک)آزاد کشمیر بھر میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بالائی علاقوں میں برفباری جاری، طوفانی برفباری کے باعث متعدد اہم سڑکیں بند ہو گئیں جس سے مقامی آبادی اور سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔مقامی انتظامیہ کی جانب سے سڑکوں کو صاف کرنے کا سلسلہ جاری ہے لیکن عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وادی نیلم میں برفباری کے باعث شاہراہِ نیلم لوات سے اپر وادی تک بند ،وادی لیپہ کی بھی مرکزی سڑک برفباری کی وجہ سے بند، استور ویلی روڈ بھی برفانی تودہ گرنے سےبند ہو گئی ہے جس سے علاقے میں بجلی کی سپلائی معطل ہے۔ اس کے علاوہ جہلم ویلی میں شاہراہِ لیپہ پر برفباری جاری ہے، آمدورفت بہت محدود ہے۔

باغ میں شدید بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے جبکہ کچھ دیر بعد برفباری متوقع ہےجس سے اچانک سڑک بند ہونے کا خدشہ ہے۔ راولاکوٹ میں بھی شدید بارش ہو رہی ہے جبکہ بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہےجس سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق برفباری اور بارشوں کا یہ سلسلہ کل تک جاری رہے گا،لیکن کل موسم قدرے بہتر ہو گا ساتھ ہی انتظامیہ نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور موسمی حالات کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ بالائی علاقوں میں رہنے والے افراد کو خاص طور پر محتاط رہنے اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
26 نومبر کا احتجاج: تحریک انصاف کے 56 کارکنوں کی ضمانت منظور

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جاری ہے

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج بھی یہ تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اب تک اس بات پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی کہ تحریک عدم اعتماد کس روز پیش کی جائے۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بعض اراکین بھی صورتحال پر پریشان ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی میں شمولیت شاید جلد بازی میں کی گئی۔ پارٹی ارکان کی جانب سے قیادت سے یہ بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حلقوں میں ووٹرز اور کارکنوں کو کیا جواب دیا جائے۔

ادھر پیپلز پارٹی کے کئی ارکان کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں اور حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے آخری فیصلہ بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے اور آئندہ تین سے چار دن تک تحریک پیش کیے جانے کے امکانات کم ہیں۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق تو کر لیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔ اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اکثریت موجود ہے تو حکومت بنانا اسی کا حق ہے، جبکہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • محمکہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی نوید سنا دی
  • بلوچستان شدید خشک سالی کے خطرے سے دوچار، ماحولیاتی تبدیلی اور کم بارشیں بڑا چیلنج
  • بابا گورونانک کے جنم دن کی تقریبات کا آغاز، سکھ یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • لاہور،فرخ آباد کے علاقے میں سیوریج کا جمع پانی مکینوں کی آمدورفت میں شدید مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے
  • افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری، اب تک کتنے پناہ گزین واپس جا چکے؟
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار