عمران خان کی سربراہی میں اپوزیشن اتحاد کھڑا ہوگا، فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی سربراہی میں اپوزیشن اتحاد کھڑا ہوگا، سیاسی اتحاد میں ہمیشہ چند چیزوں پر اتفاق ہوتا ہے، اس حوالے سے ہم بھی کوشش کررہے ہیں، ملک میں آئین جمہوریت آزاد عدلیہ کی جدوجہد جاری رہے گی۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی اور اہلیہ سے ملاقات نہ کروانے سے متعلق درخواست چیف جسٹس کی عدالت میں لگی ہوئی ہے، دوستوں اور وکلاء سے ملاقات نہ کروانے کی درخواست راجہ انعام امین منہاس کی عدالت میں تھی، نومبر کے بعد سے دوستوں کی ملاقات نہیں کروائی جارہی۔
ان کا کہنا تھا کہ کبھی ملاقات نہیں کرواتے کبھی پولیس ایکشن ہوجاتا ہے، جیل اتھارٹیز کے اس رویے پر عدالت سے رجوع کیا گیا، درخواست پر جج صاحب نے کہا عدالت اس پر آرڈر پاس کرے گی، فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے متعدد خطوط کے بعد اب ایک آرٹیکل بھی آچکا ہے، سیاسی اتحاد کے حوالے سے ہماری ٹیم کام کررہی ہے، ہماری بات چیت شروع ہوئی تو وزیراعظم مولانا سے ملنے پہنچ گئے، ہماری اپوزیشن جماعتوں کی کانفرنس روکی گئی، جب ہماری سیاسی جماعتوں سے بات شروع ہوئی تو لمبی تاریخ ڈلوائی اور ملاقات پر پابندی لگا دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو آگئے لے جانے کے لیے صاف شفاف الیکشن کا انعقاد ضروری ہے، بانی پی ٹی آئی کی سربراہی میں اپوزیشن اتحاد کھڑا ہوگا، سیاسی اتحاد میں ہمیشہ چند چیزوں پر اتفاق ہوتا ہے، اس حوالے سے ہم بھی کوشش کررہے ہیں، ملک میں آئین جمہوریت آزاد عدلیہ کی جدوجہد جاری رہے گی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ملک میں اس وقت ایک ان سینسر مارشل ہے، تمام سیاسی جماعتیں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اس کے خلاف جدوجہد کریں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی نے کہا
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے اہم ملاقات میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا اور دوحا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ اہم ملاقات اس وقت ہوئی جب عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہنگامی بنیادوں پر منعقد کیا گیا تاکہ خطے کی بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر نہ صرف گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بلکہ اسے قطر کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت میں کھڑا ہے اور یہ کہ امت مسلمہ کے لیے اب مزید تقسیم کی گنجائش نہیں رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور پائیدار ہیں اور یہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے امت مسلمہ کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ دنیا بھر کو خطے کی حقیقی صورتحال اور اسرائیل کی جارحیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
اس موقع پر امیرِ قطر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا کردار اور تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔