پوپ فرانسس کی طبیعت میں بہتری، وینٹیلیٹر سے ہٹادیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
روم: کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کی صحت میں بہتری آ رہی ہے، اور اب انہیں وینٹیلیٹر کی ضرورت نہیں۔ ویٹیکن کے مطابق، 88 سالہ پوپ اب بھی آکسیجن تھراپی پر ہیں لیکن ان کی طبیعت مستحکم ہے۔
پوپ فرانسس کو 14 فروری کو روم کے جیمیلی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں انہیں شدید سانس کی بیماری اور دیگر پیچیدگیوں کا سامنا تھا۔ ویٹیکن کے تازہ بیان میں کہا گیا کہ پوپ کو اب "نان انویسیو میکینکل وینٹیلیشن" کی ضرورت نہیں رہی، اور وہ بغیر بخار کے بہتر محسوس کر رہے ہیں۔
حکام کے مطابق، پوپ فرانسس کی طبیعت اب بھی نازک ہے اور ڈاکٹروں نے ان کی حالت کو "گھمبیر مگر مستحکم" قرار دیا ہے۔ اتوار کے روز پوپ نے دو اعلیٰ ویٹیکن عہدیداروں کارڈینل پیٹرو پارولین اور ان کے نائب سے ملاقات کی، تاہم اس ملاقات کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
ویٹیکن کے ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ پوپ عام خوراک کھا رہے ہیں اور اپنے اسپتال کے کمرے میں چل پھر سکتے ہیں۔
پوپ فرانسس نے اتوار کے روز عوام کے نام ایک تحریری پیغام میں شکرگزاری کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا: "میں تمام دعاؤں کے لیے آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مجھے آپ سب کی محبت اور قربت محسوس ہو رہی ہے، اور ایسا لگتا ہے جیسے میں پوری دنیا کے لوگوں کے سہارے صحت یاب ہو رہا ہوں۔"
پوپ فرانسس پچھلے دو سالوں میں کئی بار سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ نوجوانی میں پلورسی (پھیپھڑوں کی بیماری) کی وجہ سے ان کا ایک حصہ نکال دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے وہ پھیپھڑوں کے انفیکشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق، پوپ ڈبل نمونیا میں مبتلا تھے، جو کہ ایک سنگین حالت ہے جس میں دونوں پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں۔ تاہم، ڈاکٹروں نے انہیں مزید احتیاط اور علاج جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ پوپ فرانسس کے طویل ترین عوامی غیر حاضریوں میں سے ایک ہے، کیونکہ وہ پچھلے 17 دنوں سے عوامی طور پر نظر نہیں آئے۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ ان کا علاج کب مکمل ہوگا اور وہ کب ویٹیکن واپس جا سکیں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس
پڑھیں:
وزیرِ اعظم نے سول سروسز اسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، سول سروسز اسٹرکچر کی بہتری اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت سول سروسز کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کو سول سروسز اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سول سروسز میں بھرتی، ٹریننگ، کارکردگی کے جائزے، تنخواہوں کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے مشاورت کے بعد تجاویز مرتب کی جارہی ہیں۔
اجلاس کو خطے کے دوسرے ممالک میں سول سروسز کی اصلاحات کا پاکستان کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گورننس کی بہتری، عام شہری کی زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بہترین ٹیلنٹ کی میرٹ پر بھرتیوں کو سول سروسز اصلاحات کا محور رکھتے ہوئے سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی.
وزیرِ اعظم نے کمیٹی کو ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اصلاحات پر مبنی جامع سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ کمیٹی میرٹ پر بہترین ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کیلئے مخصوص اہداف پر مبنی کے پی آئیز، اے سی آر نظام کی بہتری و مؤثر متبادل کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔
انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی و جدید نظام کے حوالے سے افسران کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے لائحہ عمل بھی سفارشات کا حصہ ہو، ایسی سفارشات مرتب کی جائیں جو پائیدار نظام کی بنیاد بنیں، گورننس کی بہتری اور سول سروسز کو عصری تقاضوں سے متواتر ہم آہنگ کرنے کا مستقل نظام قائم کریں۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ سول سروسز میں عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے اور اسکا معاون بنانے کیلئے اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، معاونین خصوصی ہارون اختر، طارق باجوہ، ڈاکٹر جہانزیب خان سیکریٹری ایپکس کمیٹی ایس آئی ایف سی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔