رواں سال کمرشل گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
معاشی بہتری اور ترقیاتی سرگرمیوں سے کمرشل گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوگیا۔پاکستان آٹو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن(پاما) کے مطابق رواں سال جونمیں بسوں اور ٹرکوں کی فروخت 41 ماہ کی بلند ترین سطح پرجب کہ بسوں اور ٹرکوں کی فروخت 737 یونٹس تک پہنچ گئی، اسی طرح بسوں اور ٹرکوں کی فروخت جنوری 22ء میں 778 یونٹس رہی تھی ۔پاما رپورٹ میں بتایا گیا کہ مارچ 18ء میں بسوں اور ٹرکوں کی فروخت 1 ہزار 26 یونٹس کے مقابلے میں حالیہ فروخت 28 فیصد کم ہے۔دوسری جانب آٹو ماہرین کا کہنا ہے کہ بسوں اورٹرکوں کی فروخت میں اضافہ صنعتی سرگرمیوں اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں بہتری کااشارہ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بسوں اور ٹرکوں کی فروخت
پڑھیں:
طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
افغانستان کی طالبان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کئی صوبوں میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے تاکہ غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کی جا سکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلے مرحلے میں انٹرنیٹ پابندی شمالی افغانستان کے پانچ بڑے صوبوں قندوز، بدخشاں، بغلان، تخار اور بلخ میں نافذ العمل ہوگی۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندی فی الحال صرف فائبر آپٹک انٹرنیٹ کنکشنز پر ہوگی موبائل فون کے ڈیٹا پیکجز کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے کی سہولت فی الحال دستیاب رہے گی۔
طالبان حکام کی جانب سے کاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان صوبوں میں فائبر کنکشن منقطع کر دیے گئے ہیں۔ جس کے باعث گھروں، دفاتر اور کاروباری مراکز میں انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہوگا۔
طالبان حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ضروریات کے لیے متبادل فراہم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس طالبان نے اخلاقی ضابطوں پر مشتمل قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت خواتین کے لیے چہرہ ڈھانپنا اور مردوں کے لیے داڑھی رکھنا لازمی جب کہ عوامی مقامات پر موسیقی چلانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔
طالبان نے 2021 کو اگست کے وسط میں افغانستان کا اقتدار سنبھالا اور تب سے خواتین کے ملازمتوں اور لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں پر پابندی عائد ہے۔
ملک میں خواتین کے بیوٹی پارلرز بھی بند کردیئے گئے ہیں اور بڑی عمر کی لڑکیوں پر مدرسے جانے پر بھی پابندی ہے۔