ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ویوین رچرڈز نے چیمپیئنز ٹرافی کے شیڈول اور لاجسٹک میں مسائل پر آئی سی سی پر شدید تنقید کی ہے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں یہ سیاست کی وجہ سے ہورہا ہے، تاہم میں میں سیاست پر بات نہیں کروں گا، البتہ آئی سی سی جو قوانین اور انتظامات کا ذمہ دار ہے ان کی وجہ سے مسئلہ ہے۔

رچرڈز نے کہا کہ اگر آئی سی سی اس کا ذمہ دار ہے تو میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایسا کیوں ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: چیمپیئنز ٹرافی: بھارت کی ضد نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کو مشکل میں ڈال دیا

انہوں نے مزید کہا کہ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ شائقین اور یہاں تک کہ دشمنوں کو بھی کوئی ایک چیز اگر متحد کرسکتی ہے تو وہ کھیل ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کی بھارت کی ضد نے ایونٹ کے شیڈول اور لاجسٹک کے حوالے سے ٹیموں اور آئی سی سی کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

اس سے قبل گروپ بی کی سیمی فائنلسٹ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ دونوں کو ایک مشکل صورتحال میں ڈال دیا کیونکہ دونوں ٹیموں کو دبئی کا سفر کرنا پڑا۔

آئی سی سی کے ترجمان نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ گروپ بی کی 2 سیمی فائنلسٹ ٹیموں کو 4 مارچ کو شیڈول 2013 کے چیمپیئنز کے خلاف ممکنہ ناک آؤٹ میچ سے قبل حالات سے ہم آہنگ ہونے کے لیے کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

cricket ICC Vivian Richards ویوین رچرڈز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ویوین رچرڈز چیمپیئنز ٹرافی

پڑھیں:

مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟

مولی معدے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت مفید ہے۔

روس کے ماہر غذائیت اور اینڈو کرائنولوجسٹ ڈاکٹر اوکسانا میخالیوا نے کئی سبزیوں کی ایک فہرست جاری کی ہے جو معدے اور آنتوں کی صحت کے لیے بہترین ہیں، اس فہرست میں مولی بھی شامل ہے۔

مولی کم کیلوریز والی سبزی ہے، اس کا استعمال معدے اور آنتوں کے لیے بہترین ہے کیونکہ اس میں فائبر زیادہ ہوتا ہے جو ہاضمے کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور آنتوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔

مولی کھانے سے بھوک بھی کم لگتی ہے اس لیے یہ ان افراد کے لیے ایک مؤثر انتخاب ہے جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق مولی میں کیلشیم اور وٹامن سی کی اعلیٰ مقدار ہوتی ہے جو ہڈیوں کی صحت، بالوں اور جلد کی قدرتی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

اس کے علاوہ یہ غذائی اجزاء مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتے ہیں اور وائرل انفیکشن کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

مولی میں سیلیکون ہوتا ہے جو آنتوں کی حرکت، ہڈیوں کی مضبوطی، جلد، بالوں اور ناخنوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نایاب لیکن ضروری عنصر ہے۔

اس میں کوبالٹ، کاپر، مولیبڈینم اور کرومیم جیسے ٹریس عناصر بھی شامل ہیں جو جسم کے قدرتی ہارمونل توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز مولی کو باقاعدگی سے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ
  • بھارتی کپتان کی ایک اور گھٹیا حرکت، ایشیا کپ جیتنے پر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار
  • بھارتی ٹیم حدیں پار کرنے لگی، جیت کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی نہ لینے کا فیصلہ
  • میئر کراچی کی گھن گرج!
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟
  • پاک بھارت ٹاکرے میں میچ ریفری کا تنازع، قومی ٹیم نے دبئی میں شیڈول پریس کانفرنس ملتوی کر دی
  • مردان میں خناق کی وبا پھوٹ پڑی؛ تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لیے بند
  • نواز شریف لندن روانہ، طبی معائنہ کرائینگے، اہم ملاقاتیں بھی شیڈول
  • بھارتی ٹیم کے رویے پر محسن نقوی برہم، کھیل کی روح مجروح کرنے کا الزام