ایران کے نائب صدر جواد ظریف مستعفی، دباؤ اور الزامات کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
تہران: ایران کے نائب صدر محمد جواد ظریف نے اچانک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق، صدر مسعود پزشکیان کو جواد ظریف کا استعفیٰ موصول ہوگیا، تاہم اس پر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
استعفیٰ دینے کے بعد جواد ظریف نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو شدید الزامات، دھمکیوں اور توہین کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے انہیں مستعفی ہونے کا مشورہ دیا، جس پر عمل کیا۔
جواد ظریف 2013 سے 2021 تک حسن روحانی کی حکومت میں وزیر خارجہ رہے۔ انہوں نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے میں اہم کردار ادا کیا تھا، جس کے باعث وہ عالمی سطح پر ایک نمایاں سفارت کار سمجھے جاتے ہیں۔
ان کے استعفے کو ایرانی سیاست میں بڑی تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے اور مبصرین کا کہنا ہے کہ اس کے اثرات ایران کی داخلی و خارجی پالیسی پر بھی پڑ سکتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جواد ظریف
پڑھیں:
ذہنی دباؤ کی وجہ سے نِدا ڈار نے کرکٹ سے وقفہ لے لیا
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان اور آل راؤنڈر نِدا ڈار نے کرکٹ سے عارضی طور پر کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔
انہوں نے اس فیصلے کی وجہ اپنی ذہنی صحت کے مسائل کو قرار دیا ہے۔
نِدا ڈار نے یہ خبر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے مداحوں کے ساتھ شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران میری ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں بہت کچھ ہوا ہے جس نے میری ذہنی صحت پر منفی اثر ڈالا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی لیے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں کرکٹ سے کچھ وقت کے لیے وقفہ لوں تاکہ خود پر توجہ دے سکوں۔ میری سب سے گزارش ہے کہ اس دوران میری پرائیویسی کا احترام کیا جائے۔
نِدا ڈار کو آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر کے لیے ٹریننگ کیمپ میں بلایا گیا تھا جہاں ان کا فٹنس ٹیسٹ لیا گیا لیکن فٹنس مسائل کی بنیاد پر انہیں اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔
یہ کیمپ فیصل آباد میں منعقد ہوا تھا تاہم نِدا ڈار اس میں شریک نہیں ہوئیں۔ بعد ازاں انہیں نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ جو کہ ایک ڈومیسٹک ٹورنامنٹ ہے میں کھیلنے کی دعوت دی گئی لیکن انہوں نے انکار کر دیا اور باضابطہ طور پر کرکٹ سے وقفہ لینے کا اعلان کیا۔