مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت ملک اور قوم کے خلاف سازش ہے،چوہدری شجاعت حسین
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت ملک اور قوم کے خلاف سازش ہے،چوہدری شجاعت حسین WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے مولانا حامدالحق حقانی کی شہادت پر اہل خانہ سے فاتحہ خوانی اور اظہار تعزیت کیا ہے،اتوار کے روز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور وزارت مذیبی امور کے فوکل پرسن راہنما مصطفی ملک تعزیتی پیغام لے کر اکوڑہ خٹک پہنچے،جہاں نے انہوں نے غمزدہ خاندان سے اظہار تعزیت کیااور تعزیتی تقریب سے بھی خطاب کیا
پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے اس موقع پر مولانا حامد الحق حقانی کے صاحبزادے عبدالحق ثانی اور دیگر خاندان سے ٹیلی فون پر اظہار تعزیت کیا، انہوں نے کہا میری صحت اجازت نہیں دیتی ورنہ میں خود آپ کے پاس چل کر اس عظیم سانحہ ہر تعزیت کے لیے حاضر ہوتا،مولانا کی شہادت ملک اور قوم کے خلاف سازش ہے.
اس موقع پر مولانا کے صاحبزادے عبدالحق ثانی نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین ملک کے بڑے سیاسی راہنما ہی نہیں ہمارے بزرگ اور سرپرست ہیں ۔آج چوہدری شجاعت حسین کے جذبات سے مجھے اور میرے خاندان کو حوصلہ ملا ۔میری چوہدری شجاعت حسین سے اپیل ہے کہ میرے بابا کی شہادت میں ملوث لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے کردار ادا کریں، اس موقع پر علمائے کرام نے چوہدری شجاعت حسین کی دینی اداروں کے لیے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا حامد الحق حقانی الحق حقانی کی شہادت چوہدری شجاعت حسین کے لیے
پڑھیں:
بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ
سٹی 42: سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کاہ ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔
سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاسپرنٹ موومنٹ کا صرف پاکستان کو سامنا نہیں ۔ایران افریقہ،انڈیا کئی اور ممالک میں ایسی تحریک ہے ۔بلوچستان میں چند افراد اس طرح کی تحریک چلا رہے ہے ۔ یہ لوگ 17 سو سمیت مختلف تاریخی کا حوالہ دیتے ہے ۔برٹش راج سے قبل ایسٹ انڈیا کمپنی نے کام شروع کیا ۔پھر برٹش راج آیا اور کئی ریاستوں کو قبضے میں لیا ۔ برٹشن نے جانے کا فیصلہ کیا تو دو تحریکوں سے جنم لیا ۔جو آج بلوچستان ہے یہ پہلے برٹشن بلوچستان تھا ۔اس میں کچھ ریاست کلات پر کچھ حصہ مشتمل تھا ۔ 17 مارچ 1948 کو ریاست کلات پاکستان کا حصہ بن گئے ،موجودہ حالات میں یہ چند لوگ مختلف بہانے بناتے ہے ۔وائلس کو بطور آلہ کار بنا کر تحریک شروع کر دی گی جہاں تشدد ہو وہاں کوئی بہنانہ ڈھونڈا جاتا ہے ۔مزدوروں کو بسوں سے اتار کر مار دیا جاتا ہے ۔
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
آج بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود ہے ،جب ڈسکیرمنشن کہیں موجود نہیں تو پھر یہ جنگ کیا ہے ۔ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔