غزہ اور یوکرین میں دیرپا امن کے قیام کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
غزہ اور یوکرین میں دیرپا امن کے قیام کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے،وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے شاہ چارلس سوم کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا، وزیراعظم نے شاہ چارلس سوم کو پاکستان کا دورے کی دعوت کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ غزہ اور یوکرین میں دیرپا امن کے قیام کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پاکستان خوش قسمت ہے اس کے پاس ترکیہ اور آذربائیجان جیسے سچے دوست ہیں، شہباز شریف
باکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2025ء)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان خوش قسمت ہے اس کے پاس ترکیہ اور آذربائیجان جیسے سچے دوست ہیں،حالیہ پاک بھارت تنازع میں ترکیے اور آذربائیجان پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے،فیلڈ مارشل عاصم منیر نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں قائدانہ کردار ادا کیا، افواجِ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا دلیری سے جواب دیا، ہم امن کے خواہاں ہیں اور ہمیشہ امن کی بات کی ہے، مسائل کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل کرنا چاہتے ہیں،پانی 24 کروڑ لوگوں کی لائف لائن ہے، بھارت پاکستان کا پانی روکنا چاہتا ہے، جو کبھی نہیں ہو پائے گا، بھارت کا پاکستان کے حصے کے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا افسوس ناک ہے۔وزیراعظم نے سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان کے صدر اور عوام کو یوم آزادی پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، سہ فریقی اجلاس اس عزم کا اعادہ ہے کہ ہم نے تعاون اور دوستی کو نئی بلندی تک لے جانا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان، ترکیے اور آذربائیجان مشترکہ مذہب، اقدار، ثقافت اور تاریخ میں بندھے ہوئے ہیں، تینوں ممالک بنیادی ایشوز پر ایک دوسرے کی بھرپورحمایت کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پہلگام واقعے کی آڑ میں بھارت نے جارحیت کا راستہ اختیار کیا، بھارت نے پہلگام واقعے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، ہم نے بھارت کو غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی جس کو بھارت نے مسترد کیا۔انہوںنے کہاکہ حالیہ پاک بھارت تنازع میں ترکیہ اور آذربائیجان پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے، پاکستان خوش قسمت ہے کہ اس کے پاس ترکیہ اور آذربائیجان جیسے سچے دوست ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ تینوں ممالک اعلیٰ اقدار، امن اور انصاف کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں، آذربائیجان اور ترکیہ کا حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں بھرپور حمایت پر شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستانی عوام برادر ملک ترکیے اور آذربائیجان کی حمایت کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں قائدانہ کردار ادا کیا، افواجِ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا دلیری سے جواب دیا، ہم امن کے خواہاں ہیں اور ہمیشہ امن کی بات کی ہے، مسائل کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل کرنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پانی 24 کروڑ لوگوں کی لائف لائن ہے، بھارت پاکستان کا پانی روکنا چاہتا ہے، جو کبھی نہیں ہو پائے گا، بھارت کا پاکستان کے حصے کے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں امن چاہتے ہیں، ہم کل بھی امن کے خواہاں تھے، آج بھی ہیں اور امن کے خواہاں رہیں گے، ہمیں امن کے لیے بیٹھ کر بات کرنی ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ فوری توجہ کے متقاضی معلامات پر بیٹھ کر بات کرنی ہوگی، ہمیں کشمیر اور پانی کے مسئلے پر بات کرنی ہوگی۔شہباز شریف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق چاہتے ہیں، پاکستان دنیا میں دہشت گردی سے متاثرہ سب سے بڑا ملک ہے، ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔