Islam Times:
2025-11-03@14:48:58 GMT

شہید صفی الدین کی نہ ہو سکنے والی تقریر کا متن

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

شہید صفی الدین کی نہ ہو سکنے والی تقریر کا متن

میں شہداء کے خاندانوں سے اپنی دلی تعزیت اور زخمیوں اور ہمارے ملک کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت سے متاثر ہونے والوں سے اپنی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں اور اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ اسلام ٹائمز۔ "میں اپنے پیارے ملک لبنان کے ساتھ ساتھ عرب، اسلامی ممالک، دنیا کے آزاد لوگوں اور ان تمام لوگوں سے مخاطب ہوں جو ظلم کو قبول نہیں کرتے اور ظالموں کے خلاف لڑتے ہیں۔" شہید صفی الدین کی تحریر کا کچھ حصہ جو ان کی تقریر میں پیش کیا جانا تھا، لیکن.

..

شہید صفی الدین کی تقریر کے متن کا ترجمہ اور تصویر جو صیہونی حکومت کے فضائی حملے میں شہید ہوئے، اسی دن ان کی طرف سے پیش کی جانی تھی:  بتحقیق تمہارے لیے اللہ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے، ہر اس شخص کے لیے جو اللہ اور روز آخرت کی امید رکھتا ہو اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرتا ہو،  اور جب مومنوں نے لشکر دیکھے تو کہنے لگے: یہ وہی ہے جس کا اللہ اور اس کے رسول نے ہم سے وعدہ کیا تھا اور اللہ اور اس کے رسول نے سچ کہا تھا اور اس واقعے نے ان کے ایمان اور تسلیم میں مزید اضافہ کر دیا ہے، مومنین میں ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے اللہ سے کیے ہوئے عہد کو سچا کر دکھایا، ان میں سے بعض نے اپنی ذمے داری کو پورا کیا اور ان میں سے بعض انتظار کر رہے ہیں اور وہ ذرا بھی نہیں بدلے۔ (احزاب، 21،22،23) میں شہداء کے خاندانوں سے اپنی دلی تعزیت اور زخمیوں اور ہمارے ملک کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت سے متاثر ہونے والوں سے اپنی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں اور اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ میں اپنے پیارے ملک لبنان کے ساتھ ساتھ عرب اور اسلامی ممالک اور دنیا کے آزاد لوگوں اور ان تمام لوگوں سے مخاطب ہوں جو ظلم کو قبول نہیں کرتے اور ظالموں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ 

اس میں کوئی شک نہیں کہ صہیونی دشمن کے جرائم اور قتل عام کی وجہ سے ہمارے دلوں پر رنج و غم نے چھایا ہوا ہے۔ یہ جرائم تقریباً ایک سال سے غزہ کے عوام اور فلسطینی عوام کے خلاف عام طور پر کیے جا رہے ہیں، حتیٰ کہ لبنان بھی ان مذموم اور غیر منصفانہ حملوں کا نشانہ بن رہا ہے، امریکہ کی حمایت اور بین الاقوامی خاموشی اس میں اضافے کا سبب ہے۔ ہمارے رہنما، قائد شریف، متاثر کن رہنما، حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر ہمارا غم گہرا، عظیم اور ناقابل بیان ہے۔

انہوں نے اس بابرکت اور فاتحانہ مزاحمت کی قیادت کی، ایک ایسی مزاحمت جس نے بے مثال فتوحات حاصل کیں اور ایسے عظیم واقعات پیش کیے جو ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے، اور یہ سب ان کی قیادت، حکمت اور ہمت اور سب سے بڑھ کر ان کے ایمان، دیانت اور اس مقصد کے لیے سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار رہنے کی وجہ سے تھا۔ ایک ایسا مقصد جس پر وہ اپنے لوگوں، اپنے اہل و عیال اور شہداء اور زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ اس پر قائم رہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتا ہوں سے اپنی کے خلاف اور اس

پڑھیں:

سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟

افغانستان کے شہر مزارِ شریف کے قریب پیر کی صبح 6.3 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد جاں بحق اور تقریباً 150 زخمی ہوگئے۔

یہ زلزلہ صرف چند ماہ بعد آیا ہے جب اگست کے آخر میں آنے والے زلزلے اور اس کے جھٹکوں سے 2 ہزار 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی

افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پہاڑوں میں گھرا ہوا افغانستان مختلف قدرتی آفات کا شکار رہتا ہے، تاہم زلزلے سب سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ملک میں ہر سال اوسطاً 560 افراد زلزلوں سے جان کی بازی ہار دیتے ہیں، جب کہ سالانہ مالی نقصان کا تخمینہ تقریباً 8 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ 1990 سے اب تک افغانستان میں 5 شدت یا اس سے زیادہ کے 355 سے زائد زلزلے آ چکے ہیں۔

افغانستان یوریشیائی اور بھارتی ٹیکٹونک پلیٹس کے سنگم پر واقع ہے۔ یہ دونوں پلیٹس ایک دوسرے کے قریب آ رہی ہیں، جب کہ جنوب میں عرب پلیٹ کا اثر بھی موجود ہے۔ انہی پلیٹس کے باہمی دباؤ اور ٹکراؤ کے باعث یہ خطہ دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ بھارتی پلیٹ کا شمال کی طرف دباؤ اور اس کا یوریشیائی پلیٹ سے تصادم اکثر شدید زلزلوں کا باعث بنتا ہے۔

سب سے زیادہ متاثرہ علاقے

مشرقی اور شمال مشرقی افغانستان، خصوصاً پاکستان، تاجکستان اور ازبکستان کی سرحدوں سے متصل علاقے، زلزلوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ دارالحکومت کابل بھی ایک خطرناک زون میں واقع ہے، جہاں ہر سال زلزلوں سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں زلزلے زمین کھسکنے کا باعث بنتے ہیں، جس سے جانی نقصان میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ گنڈا پور کا افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لیے مزید 1000 خیمے بھیجے کا اعلان

افغانستان کے بدترین زلزلے

گزشتہ ایک صدی میں افغانستان میں تقریباً سو بڑے تباہ کن زلزلے آ چکے ہیں۔ 2022 میں 6 شدت کے زلزلے نے 1000 افراد کی جان لی، جب کہ 2023 میں ایک ہی مہینے میں آنے والے کئی زلزلوں نے 1000 سے زائد افراد کو ہلاک اور درجنوں دیہات کو تباہ کر دیا۔ 2015 میں 7.5 شدت کے زلزلے سے افغانستان، پاکستان اور بھارت میں 399 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ 1998 میں 3 ماہ کے دوران 2 بڑے زلزلوں نے 7 ہزار سے زائد افراد کی جان لے لی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • عراق میں نیا خونریز کھیل۔۔۔ امریکہ، جولانی اتحاد۔۔۔ حزبِ اللہ کیخلاف عالمی منصوبے
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی
  • PTCLانتظامیہ اور CBAیونین کی ڈیمانڈ پر دستخط کی تقریب
  • خوبصورت معاشرہ کیسے تشکیل دیں؟
  • کوئٹہ میں سردیوں کی آمد، موسم کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج بھی بدلنے لگے
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • غازی علم الدین شہید کا کارنامہ جرأت مند ی کا نشان ہے‘جماعت اہلسنت
  • جماعت اسلامی کااجتماعِ عام “حق دو عوام کو” کا اگلا قدم ثابت ہوگا، ناظمہ ضلع وسطی