میانمار میں 500 سے زیادہ پاکستانیوں کو جبری طور پر قید میں رکھنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
دنیا کے مختلف ممالک میں جہاں پاکستان شہری مختلف جرائم میں قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، وہیں انکشاف ہوا ہے کہ میانمار میں 500 سے زیادہ پاکستانیوں کو جبری قید رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بیرون ملک زیرحراست پاکستانیوں کی تعداد کتنی اور سب سے زیادہ کس ملک میں قید ہیں؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق جبری طور پر قید میں رکھے گئے پاکستانیوں میں خواتین بھی شامل ہیں، بیگار کیمپوں میں موجود پاکستان پر تشدد بھی کیا جاتا ہے اور ان سے زبردستی غیرقانونی مالی جرائم بھی کروائے جارہے ہیں۔
تھائی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمشنر رخسانہ افضال کے مطابق 11 پاکستانیوں نے جبری قید سے فرار کی کوشش کی جن میں سے 6 بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے، جبکہ 5 لاپتا ہیں جن کے بارے میں کچھ معلوم نہیں کہ وہ کدھر گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے اچھے نوکریوں کا جھانسا دیا جاتا ہے، اور پھر پہلے انہیں بینکاک بلانے کے بعد بعد میں ایجنٹوں کے ذریعے میانمار بھیج دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ میانمار میں پھنس جاتے ہیں، پھر ان کو وہاں سے نکالنے کا کوئی طریقہ نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں سینٹرل جیل کراچی کے قیدی عربی اور چینی زبان کیوں سیکھ رہے ہیں؟
دوسری جانب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے کہا ہے کہ میانمار میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے حکومت پاکستان اپنا کردار ادا کرےگی اور ان کی واپسی یقینی بنائے جائےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستانی تھائی لینڈ جبری قید ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سوشل میڈیا سیدال خان ناصر میانمار وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی تھائی لینڈ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سوشل میڈیا سیدال خان ناصر میانمار وی نیوز میانمار میں
پڑھیں:
استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر، اعلامیہ جاری
ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات استنبول میں اختتام پذیر ہوگئے۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں اعلامیہ بھی جاری کر دیا۔
اعلامیے کے مطابق مذاکرات 25 تا 30 اکتوبر تک استنبول میں ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں ہوئے، چاروں فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل پر اتفاق کیا۔
ترکیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ مزید اقدامات پر غور کے لیے 6 نومبر کو اعلیٰ سطح اجلاس استنبول میں ہوگا، تمام فریقین نے امن کے تسلسل اور خلاف ورزی کرنے والے فریق کے لیے سزاؤں پر اتفاق کیا۔
افغانستان اور پاکستان نے استنبول میں 6 نومبر سے امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور اس موقع تک جنگ بندی قائم رکھنے پر اتفاق کیا ہے، یہ اعلان ترکیہ کے وزارتِ خارجہ نے کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ترکیہ اور قطر نے دونوں فریقوں کی شراکت کو سراہا، ترکیہ اور قطر نے دیرپا امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
واضح رہے کہ افغانستان اور پاکستان نے استنبول میں 6 نومبر سے امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور اس موقع تک جنگ بندی قائم رکھنے پر اتفاق کیا ہے، یہ اعلان ترکیہ کے وزارتِ خارجہ نے کیا ہے۔
وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا تھا کہ تمام متعلقہ فریقین نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے نفاذ کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے گا اور حتمی فیصلہ 6 نومبر 2025 کو استنبول میں منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا جائے گا۔