خیبر پی کے میں تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں تحلیل‘ پارٹی کی تنظیم نو ہو گی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی تنظیمیں تحلیل کر دی گئیں۔ صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق بانی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق تنظیمیں تحلیل کی گئی ہیں، عہدیداروں کو ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے۔ جس کا مقصد حکومت اور پارٹی عہدے الگ کرنا ہے۔ صوبائی صدر جنید اکبر خان نے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں تمام ریجنل صدور اور جنرل سیکرٹریز کے عہدے فوری طور پر ختم کر دئیے۔ اعلامیے کے مطابق عمران خان کی ہدایات کے مطابق خیبر پختونخوا میں پارٹی ڈھانچے کی تنظیم نو کو یقینی بنانے کے لیے کہ خیبر پختونخوا حکومت میں ذمہ داریاں سنبھالنے والے افراد کو پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں دیا جائے گا۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پارٹی کو از سرِ نو ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، عہدوں پر نئی تقرریوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی خیبر پی کے کی نئی تنظیم سازی کا آغاز کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا کے مطابق
پڑھیں:
اب کوئی نوگو ایریا نہیں رہا، پولیو ٹیمیں ہر بچے تک پہنچ رہی ہیں: سیکریٹری صحت خیبر پختونخوا
خیبر پختونخوا کے سیکریٹری ہیلتھ شاہداللّٰہ نے بتایا ہے کہ صوبے میں اب کوئی نوگو ایریا نہیں رہا، انسداد پولیو مہم ٹیمیں ہر بچے تک پہنچ رہی ہیں۔
خیبر پختونخوا کے سیکریٹری ہیلتھ شاہداللّٰہ نے بتایا ہے کہ اپرجنوبی وزیرستان میں 4 سال بعد گھر گھر جاکر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ اپر جنوبی وزیرستان میں 22 ہزار767 بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف تھا۔
خیبر پختون خوا میں رواں سال کی پہلی انسدادِ پولیو مہم کا آغاز آج سے ہو گیا۔
سیکریٹری صحت نے کہا کہ کرم میں ایک سال بعد ایک لاکھ 24 ہزار بچوں کو قطرے پلائے گئے اسی طرح بنوں کے دور دراز علاقوں میں 2 سال بعد 2 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو قطرے پلائے گئے۔
شاہداللّٰہ نے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں ایک سال سے پولیو مہم نہیں کی جاسکی تھی، اس بار شمالی وزیرستان میں 90 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔
سیکریٹری صحت نے مزید بتایا ہے کہ لکی مروت میں انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ ختم کروا دیا گیا۔
انہوں نے بتایا ہے کہ پہلی بار پولیو مہم میں عدم دستیاب بچوں کا ڈیٹا بھی شامل کیا جا رہا ہے، صوبے میں باضابطہ ضروری پر فارمنس کے انڈیکیٹرز متعین کیے گئے ہیں اور 60 فیصد سے کم اسکور پر عملے کے خلاف کارروائی کی جائے گی، کارکردگی نہ ہونے پر عملے کو فارغ کیا جائے گا۔
سیکریٹری صحت کے پی کے نے بتایا ہے کہ صوبائی حکومت کے احکامات ہیں، جرگہ سسٹم، علماءکے تعاون، مشران اور سیاسی و مقامی نمائندوں کے ذریعے اب ہر بچے تک رسائی کی جارہی ہے۔