راولپنڈی:

راولپنڈی کے تھانہ کینٹ کے علاقے میں مسجد سے نماز پڑھتے شہری کا لیپ ٹاپ اور قیمتی سامان سے بھرا بیگ چوری کرلیا گیا۔

مسجد سے شہری کا لیپ ٹاپ و بیگ چوری کرکے دوسرے نمازی کے جوتے پہن کر رفو چکر ہونے والے چور کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی جس میں پینٹ شرٹ اور سیاہ چشمے میں ملبوس ماڈرن چور کو دیکھا جا سکتا ہے۔

چور نے جوتے بھی من پسند پہنے اور شہری کا لیپ ٹاپ والا شولڈر بیگ اٹھا کر چلتا بنا۔ فوٹیج میں نمازیوں کو نماز ادا کرتے اور کچھ کو مسجد میں داخل ہوتے اور باہر نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔

فوٹیج میں دیکھا گیا کہ سیاہ رنگ کی پینٹ اور شرٹ میں ملبوس چور ہاتھ میں موبائل فون اور چشمہ تھامے نمازیوں کے پاس نیلے رنگ کے بورڈ کو بظاہر اپنے بیگ کے سامنے رکھتا ہے جس کے بعد مذکورہ شخص کچھ وقت کے لیے مسجد کے اندر جاتا ہے پھر اسی لمحے واپس آکر اسی جگہ سے ہوتے ہوئے جوتوں والی جگہ کا جائزہ لیتا ہے، جوتوں کا جائزہ لینے کے بعد اسی بورڈ والی جگہ جاتا ہے۔

ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نیلے رنگ والی بورڈ کی جگہ سے وہ پہلے شہری ضیاء الرحمان کا شولڈر بیگ جس میں لیپ ٹاپ و دیگر اشیاء ہوتی ہیں اٹھا کر ٹوپیوں والے جنگلے کے ساتھ رکھتا ہے، پھر اپنا بیگ اٹھا کر کندھے پر لٹکاتا ہے اور سیاہ چشمہ لگا کر جوتوں والے اسٹینڈ پر بظاہر جوتے ڈھونڈنے کی کوشش کرتا ہے۔

جوتوں کے اسٹینڈ کا جائزہ لینے کے بعد مذکورہ شخص ایک مرتبہ پھر مڑتا ہے اور زمین پر پڑے جوتے پسند آنے پر پہن لیتا ہے۔

فوٹیج میں ہاتھ کی صفائی دیکھانے والے شخص کو مسجد کے بیرونی گیٹ سے سیڑھیاں اترتے اور سیڑھیوں سے ہی ٹوپیوں کے جنگلے کے پاس پہلے سے رکھا شہری کا شولڈر بیگ اٹھاتے اور مسجد سے جاتے دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں؛ لاہور میں چور نے مسجد کو بھی نہ بخشا، نمازی کا قیمتی لیپ ٹاپ چرا لیا

شہری ضیاء الرحمان کی درخواست پر کینٹ پولیس نے لیپ ٹاپ و بیگ چوری کا مقدمہ درج کرلیا۔

مدعی مقدمہ کے مطابق ملازمت کرتا ہوں، صدر کے علاقے میں واقع مسجد میں اپنے قریب بیگ رکھا جس میں لیپ ٹاپ، ضروری کاغذات اور یو ایس بی سمیت چارجر وغیرہ موجود تھے لیکن نماز پڑھ کر دیکھا تو بیگ غائب تھا، تلاش کرنے اور مسجد کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے پر پتہ چلا کہ نامعلوم چور بیگ چرا کر لے گیا۔

ڈی ایس پی کینٹ مرزا جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم کی تلاش میں مصروف ہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں بھی مسجد سے شہری کے لیپ ٹاپ چوری کا واقعہ سامنے آیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شہری کا لیپ ٹاپ فوٹیج میں بیگ چوری

پڑھیں:

امریکا: ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مساجد کی تعمیر سے روک دیا

امریکی میڈیا کے مطابق عام حالات میں ٹیکساس کے شہر جوزفین کے باہر 400 ایکڑ زمین پر رہائشی منصوبہ کوئی غیر معمولی بات نہ ہوتی لیکن حالیہ مہینوں میں گورنر گریگ ایبٹ نے اس مجوزہ منصوبے کو روکنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ گورنر کی جانب سے گھروں کی تعمیر کو روکنے کی وجہ ایک ہزار گھروں پر مشتمل اس منصوبے کو ایک مسجد کے گرد بنایا جانا ہے۔

ٹیکساس کے شہر پلانو میں ایسٹ پلانو اسلامک سینٹر (EPIC) نے 400 ایکڑ پر مشتمل ایک منصوبہ پیش کیا، جس میں مسجد، مکانات، اسکول اور دیگر سہولیات شامل تھیں۔ ریاستی گورنر گریگ ایبٹ اور اٹارنی جنرل کین پیکسن نے اس منصوبے کو روکنے کی کوشش کی، جس پر EPIC نے اسے مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے دفاع کے لیے اسلامی سینٹر کے وکیل کا کہنا ہے کہ یہ کوئی جرم نہیں، گورنر کا ردِ عمل دیکھ کر لگتا ہے جیسے یہ نائن الیون ہو۔

مزید پڑھیں: نائیجر: شدت پسندوں کا مسجد پر حملہ، بازار و گھر نذر آتش، درجنوں افراد ہلاک

حالیہ برسوں میں امریکا میں مسلمانوں کو مساجد اور اسلامی مراکز کی تعمیر میں مختلف رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں بعض اوقات مقامی حکام کی جانب سے امتیازی سلوک بھی شامل رہا ہے۔ یہ رکاوٹیں اکثر زوننگ قوانین، تکنیکی مسائل یا مقامی آبادی کی مخالفت کی آڑ میں سامنے آئیں، لیکن متعدد معاملات میں عدالتوں نے ان اقدامات کو مذہبی آزادی کے خلاف قرار دیا ہے۔

 

مساجد کی تعمیر میں رکاوٹیں، چند نمایاں واقعات

1: نیوجرسی: برنارڈز ٹاؤن شپ

برنارڈز ٹاؤن شپ نے 2015 میں اسلامی سوسائٹی آف باسکنگ رج کو مسجد کی تعمیر کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، جس کے بعد تنظیم اور امریکی محکمہ انصاف نے ٹاؤن شپ پر مذہبی امتیاز کا مقدمہ دائر کیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ ٹاؤن شپ نے دیگر مذاہب کے عبادت گاہوں کے مقابلے میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا۔ نتیجتاً، ٹاؤن شپ نے 3.25 ملین ڈالر ہرجانے کی ادائیگی پر اتفاق کیا اور مسجد کی تعمیر کی اجازت دی گئی۔

2: ورجینیا: کلپیپر کاؤنٹی

کلپیپر کاؤنٹی نے 2016 میں اسلامی سینٹر آف کلپیپر کو مسجد کی تعمیر کے لیے ضروری سیوریج پرمٹ دینے سے انکار کر دیا، حالانکہ اس سے قبل 20 برس میں 25 میں سے 24 ایسے پرمٹس منظور کیے جا چکے تھے۔ امریکی محکمہ انصاف نے اس فیصلے کو مذہبی امتیاز قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا۔ عدالت نے کاؤنٹی کے فیصلے کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں مستحقین کے لیے جامع مسجد کا فری راشن اسٹور

3:مشی گن: اسٹرلنگ ہائٹس

اسٹرلنگ ہائٹس میں 2015 میں ایک مسجد کی تعمیر کی درخواست کو مقامی پلاننگ کمیشن نے مسترد کر دیا۔ سرکاری طور پر ٹریفک اور پارکنگ کے مسائل کو وجہ بتایا گیا، لیکن عوامی اجلاسوں میں مسلمانوں کے خلاف تعصب آمیز بیانات سامنے آئے۔ امریکی محکمہ انصاف نے اس فیصلے کو مذہبی امتیاز قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا۔

4: مسسیپی: ہورن لیک

2021 میں ہورن لیک شہر نے ابراہیم ہاؤس آف گاڈ مسجد کی تعمیر کی اجازت دینے سے انکار کیا، حالانکہ زمین عبادت گاہوں کے لیے مختص تھی اور درخواست تمام تقاضے پورے کرتی تھی۔ ایک مقامی عہدیدار نے کہا، اگر آپ انہیں تعمیر کی اجازت دیں گے، تو اور لوگ آئیں گے۔ امریکی سول لبرٹیز یونین (ACLU) نے اس فیصلے کو مذہبی امتیاز قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا۔

5: ٹیکساس: پلانو میں EPIC سٹی منصوبہ

ٹیکساس کے شہر پلانو میں ایسٹ پلانو اسلامک سینٹر (EPIC) نے 400 ایکڑ پر مشتمل ایک منصوبہ پیش کیا، جس میں مسجد، مکانات، اسکول اور دیگر سہولیات شامل تھیں۔ ریاستی گورنر گریگ ایبٹ اور اٹارنی جنرل کین پیکسن نے اس منصوبے کو روکنے کی کوشش کی، جس پر EPIC نے اسے مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا۔

مزید پڑھیں: چترال کے ریاستی دور کی شاہی مسجد جس کے 100 سال مکمل ہوگئے ہیں

قانونی چارہ جوئی اور مذہبی آزادی کا تحفظ

ان واقعات کے بعد، عدالتوں نے اکثر انکار کے فیصلوں کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا۔ امریکی محکمہ انصاف نے بھی کئی معاملات میں مداخلت کی اور مقامی حکام کے خلاف مقدمات دائر کیے۔ ان فیصلوں نے یہ واضح کیا کہ مذہبی آزادی امریکی آئین کا بنیادی حق ہے، اور کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کو عبادت گاہیں تعمیر کرنے سے روکنا غیر قانونی ہے۔

اگرچہ امریکا میں مذہبی آزادی کا آئینی تحفظ موجود ہے لیکن مسلمانوں کو مساجد اور اسلامی مراکز کی تعمیر میں مختلف رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تاہم، عدالتوں اور وفاقی اداروں کی مداخلت سے ان رکاوٹوں کو دور کیا گیا ہے اور مسلمانوں کو ان کے مذہبی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکی میڈیا ٹیکساس ٹیکساس ٹیک یونیورسٹی مسجد مسلمان نیوجرسی

متعلقہ مضامین

  •  بجلی چوری کے خلاف لیسکو کا بڑا آپریشن، 35 افراد رنگے ہاتھوں گرفتار
  • فوج تیار ہے، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا دیا جائے گا: اسحاق ڈار
  • کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
  • مسلمان ہوں نماز بھی پڑھتی ہوں، بھارتی اداکارہ نشرت بھروچا کا ناقدین کو جواب
  • خوابوں کی تعبیر
  • امریکا: ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مساجد کی تعمیر سے روک دیا
  • مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل
  • امریکا، مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا
  • کراچی میں تھانے بھی غیر محفوظ، شہری کی قیمتی 125 موٹر سائیکل چوری
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ