بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کا پہلا سیمی فائنل آج دبئی میں کھیلا جائے گا۔

اس سے قبل دونوں ٹیموں نے 2023 میں احمد آباد میں بھی ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا تھا جس میں بھارت کو شکست ہوئی تھی۔

آسٹریلوی ٹیم کو اس بار 7 اہم کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں ہیں، جبکہ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ سیمی فائنل کی پچ اسپنرز کیلئے سازگار ہوگی۔

ایونٹ میں بھارت نے اپنے تینوں میچ دبئی میں کھیلے اور اسپنرز کی بدولت ہی جیتے ہیں۔

میچ پاکستانی وقت کے مطابق سہہ پہر تین بجے شروع ہوگا، چیمپینز ٹرافی کے تمام میچز جیو سوپر براہ راست نشر کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سرکاری ملازمین کے لیے ہفتے میں 4 دن کام اور اوقات کار بھی کم کرنے کا اعلان

دبئی حکومت نے  موسم گرما میں سرکاری ملازمین کے لیے  ہفتے میں 4 دن کام اور کم دورانیے کی ڈیوٹی اوقات کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اقدام یکم جولائی سے 12 ستمبر 2025 تک نافذ العمل ہوگا۔

2 شیڈول، ایک ہدف

اس اسکیم کے تحت ملازمین کو 2 گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے:

پہلا گروپ: پیر سے جمعرات تک روزانہ 8 گھنٹے کام کرے گا، جبکہ جمعہ کو مکمل چھٹی ہوگی۔ دوسرا گروپ: پیر سے جمعرات تک 7 گھنٹے کام کرے گا، جبکہ جمعہ کو آدھا دن کام کرے گا۔

یہ منصوبہ دراصل گزشتہ سال شروع کیے گئے “Our Summer is Flexible” نامی پائلٹ پروگرام کا تسلسل ہے، جسے دبئی گورنمنٹ ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ نے متعارف کرایا تھا۔

ملازمین کی رائے اور نتائج

 یہ پائلٹ پروگرام شروع کرنے سے پہلے ملازمین سے سروے کے ذریعے رائے لی گئی تھی، جس میں اکثریت نے اگست اور ستمبر کے مہینوں میں دفتری اوقات کم کرنے کی حمایت کی۔ ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ نے نتائج کو مثبت قرار دیا اور پروگرام کو مزید ایک سال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

حکام کا مؤقف

دبئی گورنمنٹ ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل عبداللہ الفلاسی نے کہا کہ ہم ملازمین کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تاکہ دبئی کو دنیا کے بہترین شہروں میں شامل رکھا جا سکے۔ یہ ماڈل ایک نئی مثال قائم کرے گا جو کام اور زندگی کے توازن کو مضبوط کرے گا۔

عالمی رجحان کی جھلک

دبئی کا یہ قدم دراصل دنیا بھر میں  ہفتے میں 4 دن کام بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا  ہے۔ شارجہ 2022 میں ایسا ماڈل اپنا چکا ہے، جبکہ متحدہ عرب امارات نے جنوری 2022 میں ساڑھے 4 دن کا ہفتہ نافذ کیا تھا۔

برطانیہ میں بھی 2022 میں دنیا کی سب سے بڑی آزمائش کی گئی، جس میں 61 کمپنیوں نے حصہ لیا۔ نتائج کے مطابق

کسی ملازم نے ہفتے میں 5 دن کام کرنے کے کلچر کی طرف واپس لانے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ اس کے نتیجے میں تمام کمپنیوں نے ملازمین کی صحت میں بہتری اور ذہنی دباؤ میں کمی رپورٹ کی۔ ایک تہائی کمپنیوں نے ہفتے میں 4 دن کام کی پالیسی کو مستقل طور پر اپنا لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • چیف الیکشن کمشنر اور 2ممبران کی تعیناتی، پاکستان تحریک انصاف نے نام فائنل کرلیے
  • دبئی کے اقامہ کیلیے میڈیکل کی شرائط میں تبدیلی
  • 4 دن کام اور 3 چھٹی کا پروگرام متعارف کرانیکا اعلان
  • کوٹ ادو پی ایف یو جے ورکرز کی تنظیم سازی کا پہلا مرحلہ مکمل،
  • سرکاری ملازمین کے لیے ہفتے میں 4 دن کام اور اوقات کار بھی کم کرنے کا اعلان
  • آئی سی سی ویمن ورلڈ کپ کا شیڈول جاری، پاکستان اور بھارت کا مقابلہ کب ہوگا؟
  • ایران پر اسرائیلی حملے اور پاکستان پر ممکنہ اثرات (پہلا حصہ)
  • حریم فاروق کا ہانیہ عامر سے متعلق پہلا تاثر کیسا تھا؟
  • بھارت سے مذاکرات نہیں ہونگے تو کشیدگی میں اضافہ ہوتا جائے گا: بلاول
  • بھارت کو دہشتگردی سب سے بڑا چیلنج لگتا ہے تو وہ پاکستان کیساتھ بیٹھ جائے: بلاول بھٹو زرداری