آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات، معاشی صورتحال پر بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات، معاشی صورتحال پر بریفنگ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: ارب ڈالر قرض پروگرام کی اگلی قسط کے حصول کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) وفد کے اقتصادی جائزہ کیلئے پالیسی سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔
آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف مشن وزارت خزانہ پہنچا، معاشی ٹیم کی قیادت وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب جبکہ آئی ایم ایف وفد کی قیادت نیتھن پورٹر نے کی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف وفد کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دی، چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال بھی مذاکرات میں شریک ہیں، وزارت خزانہ کی جانب سے جولائی سے فروری تک معاشی اعشاریوں پر آئی ایم ایف وفد کو پریزنٹیشن دی گئی۔
وفد کو مالیاتی خسارہ، پرائمری بیلنس، صوبوں کا سرپلس، ریونیو کلیکشن پر تفصیلات پیش کی گئیں، آئی ایم ایف وفد سے رواں مالی سال کیلئے جولائی سے جنوری تک ریونیو پر بات ہوئی، اکنامک ونگ، بجٹ ونگ، ایکسٹرنل فنانس ونگ، ریگولیشنز ونگ، ڈی جی ڈیٹ پر بریفنگ دی گئی۔
وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی سے دسمبر مالیاتی خسارہ 1 ہزار 537 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
ریونیو کلیکشن پر چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے بریفنگ دی، ایف بی آر بورڈ ممبران بھی وفد سے مذاکرات میں شریک ہوئے۔
مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے تجاویز دے گا، پاکستان 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کرے گا، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی سے متعلق رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کی جائے گی۔
اس دوران آئی ایم ایف وفد کو زرعی آمدن پر ٹیکس پر بریفنگ دی جائے گی، مشن کو پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکسز سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے گا۔
مذاکرات کے بعد وفد پاکستان کو 1.
واضح رہے کہ آئی ایم ایف مشن نے پاکستان بزنس کونسل آفس کا خصوصی دورہ کیا جہاں توانائی اور ٹیکس پالیسی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف وفد قرض پروگرام کی کیلئے پالیسی پر بریفنگ بریفنگ دی وفد کو
پڑھیں:
شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے محض شک کی بنیاد پر کسی شخص کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش کر دی جبکہ وزیر مملکت کے مطابق کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیےکمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدار سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ میں ایناملیز اور ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم پر غور کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
اجلاس میں ممبر ایف بی آر حامد عتیق سرور نے انکشاف کیا کہ دو سال میں دو ہزار 210 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کرنے کی کوشش ہوئی۔
ایف بی آر ممبر آپریشنز ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ بغیر ثبوت کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جائے گا بزنس اور تاجر طبقے کے ساتھ مشاورت سے مسئلے کا حل نکالیں گے، قانون کا غلط استعمال کرنے والے افسر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ ہدف نہیں، کسی کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے ہارون اختر خان کی زیر صدارت کمیٹی قائم کی گئی ہے اور ٹیکس دہندہ کو نہ ہراساں کیا جائے گا نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی بھی ہدایت ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل کو حل کیا جائے ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، ان کے سارے معاملات دیکھے جا رہے ہیں۔