وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے وژن 2035 کے تحت پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، اور ضد و نفرت کی سیاست دفن کرنا ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر وزیراعظم اور وزرا نے اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں ملکی معیشت کا پہیہ جام کرنے کا نعرہ لگانے والوں کے دعوے دھرے رہ گئے، وزیراعظم شہباز شریف

اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے 2029 تک ملکی برآمدات 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے 2353 کے وژن کے تحت پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا اعلان کیا اور ملک کو قرضوں سے نجات دلانے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ ہم 9 مئی والے نہیں، 28 مئی والے ہیں، ضد اور نفرت کی سیاست دفن کرنا ہوگی۔ اور ملکی ترقی کے لیے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کی بجائے مل کر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے ایک سال میں برآمدات، ترسیلات زر اور زرمبادلہ ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جبکہ مہنگائی کی شرح 28 فیصد سے کم ہو کر 1.

6 فیصد پر آگئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کے خلاف کرپشن کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا، عالمی ادارے پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کا اعتراف کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ رمضان پیکج کے تحت 40 لاکھ خاندانوں میں 5 ہزار روپے تقسیم کیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہاکہ غزہ میں جنگ بندی کے باوجود امداد اور خوراک کی بندش ظلم ہے، دہشت گردی کا خاتمہ کیے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں۔ پاکستان کو اقوام عالم میں کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے۔

شہباز شریف نے کہاکہ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنائیں گے، ہم نے معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اب استحکام اور ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک سمیت عالمی ادارے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کررہے ہیں، دوست ممالک نے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے 1.2 ارب ڈالر کی تیل کی سہولت میں توسیع کردی، جبکہ یو اے ای نے 2 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کردیا۔

وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ سرکاری اداروں کے خسارے کو کم کیے بغیر ترقی کا خواب ناممکن ہے۔

اس موقع پر وزیر خزانہ نے کہاکہ ملکی معیشت مستحکم ہو چکی، اب ترقی کا سفر جاری ہے، جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح 13.5 فیصد تک لے جانے کا ہدف ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ حکومتی اقدامات سے تمام ادارے ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔

وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے پر کام تیزی سے جاری ہے۔

وزیر توانائی اویس لغاری نے کہاکہ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ملکی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، درآمدی کوئلے پر انحصار کم ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں ملکی معیشت کو بلندیوں پر لے جانے کا عزم، وزیراعظم نے ’اڑان پاکستان‘ پروگرام کا افتتاح کردیا

وزیر آئی ٹی نے کہاکہ پاکستان میں آئی ٹی ایکسپورٹس میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انٹرنیٹ کی اسپیڈ بہتر بنانے کے لیے 3 سب میرین کیبلز بچھائی گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایک ٹریلین ڈالر شہباز شریف معیشت وزیراعظم پاکستان وفاقی کابینہ وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایک ٹریلین ڈالر شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وفاقی کابینہ وی نیوز وزیراعظم شہباز شریف ایک ٹریلین ڈالر انہوں نے کہاکہ شہباز شریف نے پاکستان کو کی معیشت ڈالر کی کے لیے

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست

پاکستان مسلم لیگ (ن) کا ایک اعلیٰ سطحی وفد، جس کی قیادت وزیراعظم شہباز شریف نے کی، نے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملاقات کی اور مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے پی پی پی کی حمایت کی درخواست کی۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی تفصیلات اپنے سرکاری ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران مسلم لیگ (ن) کے وفد نے آئینی ترمیم سے متعلق تجاویز پیش کیں، جن میں کئی اہم اور حساس نکات شامل ہیں۔

بلاول بھٹو کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد صدر آصف علی زرداری اور مجھ سے ملا۔ انہوں نے پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں تعاون کی درخواست کی۔ مجوزہ ترمیم میں درج تجاویز کے مطابق:

آئینی عدالت (Constitutional Court) کا قیام،

ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی،

ججوں کے تبادلے کا اختیار،

این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ،

آرٹیکل 243 میں ترمیم،

تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے معاملات وفاق کو واپس دینا،

اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کی تقرری پر جاری ڈیڈ لاک ختم کرنا شامل ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ ان تجاویز پر غور کے لیے پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلسِ عاملہ (CEC) کا اجلاس 6 نومبر کو طلب کیا گیا ہے، جو صدر آصف علی زرداری کے دوحہ سے واپسی پر منعقد ہوگا۔ اجلاس میں پارٹی کی حتمی پالیسی طے کی جائے گی۔

PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…

— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں آئینی اصلاحات اور ادارہ جاتی اختیارات کے موضوع پر ایک نئی بحث شروع ہو چکی ہے۔

یاد رہے کہ 31 اکتوبر کو اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے نے کہا تھا کہ اگر 27 ویں آئینی ترمیم کی ضرورت ہو تو فوراً کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے نظام پر کھل کر بات ہونی چاہیے اور انہیں آئینی تحفظ دینا وقت کی ضرورت ہے۔ بلدیاتی انتخابات مقررہ مدت میں لازمی ہوں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ منگل کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مقامی حکومتوں کے قیام سے متعلق متفقہ قرارداد منظور کی گئی، جس پر تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کی کاکس میں 80 سے زائد اراکین شامل ہیں، جن میں سے 35 اپوزیشن کے ہیں، جبکہ احمد اقبال چوہدری، رانا محمد ارشد اور علی حیدر گیلانی نے اہم کردار ادا کیا۔

ملک احمد خان نے کہا کہ قرارداد میں سفارش کی گئی ہے کہ پارلیمنٹ آئینی ترمیم کے ذریعے آرٹیکل 140-اے میں مقامی حکومتوں کے قیام کے وقت کا تعین کرے، اور مقامی حکومتوں کو مالی و انتظامی اختیارات دیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ 25 کروڑ لوگوں کا ملک 15 سو نمائندوں سے نہیں چل سکتا، اگر عوام کے مسائل نچلی سطح پر حل نہ ہوئے تو جمہوریت پر عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا۔

اسپیکر نے کہا کہ ملکی تاریخ کے 77 برس میں قریباً 50 سال مقامی حکومتیں موجود ہی نہیں رہیں، جس سے عوامی مسائل حل ہونے میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر صفائی، قبرستان اور پانی جیسے مسائل حل نہ ہوں تو عوام کا ریاست سے تعلق کمزور ہوتا ہے۔

ملک محمد احمد خان نے توقع ظاہر کی کہ پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور پی ٹی آئی بھی آرٹیکل 140-اے کی اہمیت کو سمجھیں گی۔

مقامی حکومتوں سے متعلق متفقہ منظور کی گئی قرارداد کے اہم نکات؟

پنجاب اسمبلی نے مقامی حکومتوں کو آئینی قرار دینے کے لیے قرارداد وفاق کو ارسال کر دی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مقامی حکومتوں کے تحفظ کے لیے آئین میں نیا باب شامل کیا جائے۔

مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کردیا

پنجاب اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور ہوئی قرارداد سیکریٹری قومی اسمبلی اور سیکرہٹری سینیٹ کو ارسال کی گئی، قرارداد احمد اقبال اور علی حیدر گیلانی نے متفقہ طور پر پیش کی تھی، صوبائی ایوان نے آئین کے آرٹیکل 140 A – میں ترمیم کی تجویز دے دی۔

قرار داد کے متن کے مطابق آئین میں ایک نیا باب مقامی حکومتوں کے نام سے شامل کیا جائے، مقامی حکومتوں کی مدت اور ذمہ داریوں کی آئینی وضاحت کی سفارش کی گئی، مقامی حکومتوں کے انتخابات 90 روز میں کرانے کی شرط تجویز کی گئی۔

متن کے مطابق منتخب نمائندوں کو 21 دن میں اجلاس منعقد کرنے کا پابند کیا جائے، اٹھارویں ترمیم کے بعد پنجاب میں منتخب بلدیاتی ادارے صرف دو سال چل سکے، با اختیار، با وسائل بلدیاتی نظام کا قیام ناگزیر ہے، بروقت بلدیاتی انتخابات اور مؤثر سروس ڈیلیوری ضروری ہے۔

قرارداد میں وفاق سے آرٹیکل 140A-  میں فوری ترمیم کی درخواست کی گئی، سپریم کورٹ نے مقامی حکومتوں کو جمہوریت کا بنیادی حصہ قرار دیا، پاکستان میں بلدیاتی نظام کا تسلسل نہیں ہے، بلدیاتی قوانین میں بار بار تبدیلیاں اداروں کی کمزوری کا سبب ہیں۔

متن میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کی مثالیں موجود ہیں، چارٹر سی پی اے نے بھی مقامی حکومتوں کو با اختیار بنانا لازم قرار دیا تھا، الیکشن کمیشن نے دسمبر 2022 میں آرٹیکل 140-A میں ترمیم کی سفارش کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حمایت کے بغیر یہ ترمیم پارلیمنٹ سے منظور کرانا مشکل ہوگا، اس لیے مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے یہ براہِ راست سیاسی رابطہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی تیاری
  • درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • وزیراعظم کی نوازشریف سے ملاقات‘ ملکی مجموعی صورتحال پر گفتگو
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف