پاکستان ایٹمی طاقت ہے صرف معاشی طاقت کی کمی ہے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
نائب وزیراعظم اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان ایٹمی طاقت ہے صرف معاشی طاقت کی کمی ہے۔
موجودہ حکومت کا ایک برس مکمل ہونے پر کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ 2017 میں پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت تھا، اپریل 2022 میں ملکی معیشت عالمی درجہ بندی میں 47ویں پوزیشن پر آگئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 2017ء میں پیشگوئی کی گئی تھی کہ پاکستان 2023ء میں جی 20 ممالک میں شامل ہوجائے گا، گوگل کرکے پرائس واٹر کوپر کی یہ پیشگوئی دیکھی جاسکتی ہے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی اور میزائل طاقت ہے، صرف معاشی طاقت کی کمی ہے، اگر تمام ادارے مل کر کام کریں تو یہ ہدف حاصل کرنا ناممکن نہیں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی تو بہت سے چیلنجز درپیش تھے، ایس سی او کا کامیاب انعقاد پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نے کامیابیاں حاصل کیں، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا رکن منتخب ہوا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی آبی دہشت گردی، یہ بات جذبات میں نہیں کہہ رہے، بلاول بھٹو
نیویارک:
بھارتی آبی جارحیت پر پاکستانی سفارتی مشن اور پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے پانی کی فراہمی بند کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد ہے۔
بلاول بھٹو نے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ سے خطاب کے دوران دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ’’بھارت کی جانب سے پاکستان کے پانی کی فراہمی بند کرنا دراصل ایک ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی واضح کر چکے ہیں کہ پانی کی ترسیل روکنا ہمارے لیے اعلانِ جنگ کے برابر ہوگا اور پاکستان یہ بات کسی اشتعال یا جذبات میں نہیں کہہ رہا اور نہ ہی اس بات میں کوئی خوشی پوشیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یہ مؤقف حقیقت پر مبنی ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
قبل ازیں پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ہم بھارت کے ساتھ بات چیت کیلیے تیار ہیں، مودی عالمی برادری سے بھی جھوٹ بول رہا ہے۔
واشنگٹن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہش مند ہے اور اس کے لیے مسلسل اقدامات بھی کررہا ہے جبکہ بھارتی وزیراعظم نے دھمکی آمیز اور جارحانہ رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کیلیے ہم بھارت کے ساتھ بات چیت کیلیے تیار ہیں۔
بلاول نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت ملوث ہے، بھارتی نیوی کا افسر کلبھوشن بلوچستان سے گرفتار ہوا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور اُس کا پانی روکنے کا اقدام جارحیت ہے۔
سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم اپنے عوام اور عالمی برادری سے جھوٹ بول رہا ہے جبکہ بھارتی میڈیا نے کشیدگی کے دوران مسلسل جھوٹ بولا۔
بلاول نے ایک بار پھر اعتراف کیا کہ ٹرمپ نے جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا اور اب عالمی برادری کو بھارت کو جارحیت سے دور کرنے کیلیے بھی کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ کوئی ایک فریق یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شاہینوں نے 6 بھارتی طیارے گرائے جس کے اعتراف میں بھارت کو ایک ماہ کا وقت لگا جبکہ پاکستان کے کسی ایک طیارے کو نقصان نہیں پہنچا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہے اور ہم نے اس کے لیے قربانیاں دیں ہیں۔
سفارتی مشن کے سربراہ نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت کرنے والے دوست ممالک کا ایک بار پھر شکریہ ادا کیا۔
Tagsپاکستان