میری قیادت میں امریکا ناقابل تسخیر ہے، ٹرمپ کا کانگریس سے پہلا صدارتی خطاب
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے پہلے صدارتی خطاب کے دوران کہا کہ میری قیادت میں امریکا ناقابل تسخیر ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے صدارتی انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کی اور امریکا کا سنہری دور واپس آ گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کی قیادت میں امریکی روح، فخر اور اعتماد واپس لوٹ آیا ہے، اور انہوں نے اپنے پہلے ڈیڑھ ماہ میں دوسروں کے چار سال جتنا کام کیا ہے۔
ٹرمپ نے ڈیموکریٹس کے حوالے سے کہا کہ وہ ان کے چہرے پر مسکراہٹ لانے کے لیے کچھ نہیں کر سکتے۔
صدر ٹرمپ کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابا کیا جس کے بعد اسپیکر نے احتجاج کرنے والوں کو نکالنے کے لیے سارجنٹ ایسٹ آرمز کو بلا لیا، اور ایک اپوزیشن رکن کو باہر نکال دیا گیا۔
صدر ٹرمپ نے اس خطاب میں کہا کہ امریکی خواب پہلے سے کہیں بڑے اور بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور یہ کہ ان کی حکومت نے اپنے ابتدائی 43 دنوں میں زیادہ تر انتظامی امور کامیابی سے انجام دیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ترقی کی رفتار واپس آ گئی ہے۔
صدر ٹرمپ نے جوبائیڈن کو ناکام ترین صدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے تحت امریکہ ناقابل تسخیر ہے۔
خطاب کے دوران ٹرمپ نے ڈیموکریٹس ارکان کو دعوت دی کہ آئیں، سب مل کر امریکا کو عظیم بنائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں انہیں کچھ نہیں کہا جائیگا، طالبان کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے ان تمام افغان شہریوں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے جو حکومت کی تبدیلی کے دوران ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
عید کے موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ افغان شہری، جنہیں امریکہ نے پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے، وطن واپس آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے افراد بھی واپس آسکتے ہیں جنہوں نے ماضی میں امریکی مفادات کے تحت اسلامی نظام کو نقصان پہنچایا تھا—واپسی پر انہیں کسی قسم کی انتقامی کارروائی یا ہراسانی کا سامنا نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہزاروں افغان شہری، جنہوں نے مغربی طاقتوں یا امریکی حکومت کے ساتھ کام کیا تھا، افغانستان چھوڑ کر چلے گئے تھے۔