سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بنوں کینٹ پر 4 مارچ کو دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑیاں دیوار سے ٹکرا دیں جبکہ سیکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی میں 16 دہشت گرد ہلاک کر دیے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کارروائی میں 4 خودکش بمبار بھی مارے گئے، جوابی کارروائی میں 5 بہادر فوجی شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔ حملے کے نتیجے میں مسجد اور رہائشی عمارت کو شدید نقصان، 13 معصوم شہری شہید، 32 زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق حملے میں افغان شہری ملوث ہیں۔ منصوبہ بندی افغانستان میں موجود خوارج رہنماؤں نے کی۔ پاکستان نے افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہونے دیں۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ پاکستان اپنی سرحدوں کے دفاع اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہر ضروری اقدام اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ پاک فوج دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ بہادر شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایس پی آر افغانستان بنوں کینٹ خارجی دہشتگرد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر افغانستان بنوں کینٹ خارجی دہشتگرد کے لیے

پڑھیں:

روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے طاقتور حملہ، 5 ہلاکتیں اور 20 زخمی

روس نے یوکرین کے مختلف شہروں پر میزائلوں، ڈرونز اور بموں سے اب تک کے سب سے شدید حملے کیے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رات بھر جاری رہنے والے حملوں میں روس نے 215 میزائل اور ڈرونز یوکرین پر داغے۔

یوکرینی دفاعی نظام نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے 87 ڈرونز اور 7 میزائلوں کو فضا میں تباہ کرکے ناکارہ بنا دیا۔

یوکرین کے شہر خارکیف کے میئر نے بتایا کہ شہر پر حملہ روس کی جانب سے 2022 میں شروع کی گئی مکمل جنگ کے بعد سے اب تک کا سب سے طاقتور حملہ تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خارکیف پر 48 ایرانی ساختہ ڈرونز، دو میزائل اور چار گائیڈڈ بم فائر کیے گئے۔

خیال رہے کہ یوکرین کا شہر خارکیف، روسی سرحد سے صرف 50 کلومیٹر دور واقع ہے اور گزشتہ شب  حملے کا مرکز رہا۔

روس کے یوکرین پر ان حملوں میں رہائشی عمارتیں اور دیگر شہری انفرا اسٹریکچر بری طرح متاثر ہوئے جب کہ 5 ہلاکتیں ہوئیں اور 25 زخمی بھی ہوئے۔

روس نے ان حملوں کو یوکرین کے دہشت گردانہ اقدامات کا جواب قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان حملوں میں صرف فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے جب پچھلے ہفتے یوکرین نے ڈرون حملوں میں روس کے حساس عسکری ہوائی اڈوں پر نیوکلیئر صلاحیت والے طیاروں کو نقصان پہنچایا تھا۔

جس پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ان حملوں کا سخت جواب دینے کا وعدہ کیا تھا۔

یوکرین نے جنگ بندی کے لیے 30 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی ہے جس پر بات چیت پیر کے روز استنبول میں ہوئی تھئی۔

تاہم روس نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے یہ مسئلہ ملک کی بقاء سے جڑا ہوا ہے۔ یہ ہمارے قومی مفاد، سلامتی اور مستقبل کا معاملہ ہے۔

صدر پیوٹن نے یوکرین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چار متنازع علاقوں سے دستبردار ہو، نیٹو میں شمولیت کا ارادہ ترک کرے اور مغربی فوجی تعاون کو ختم کرے۔

تاہم یوکرینی صدر نے ان تجاویز کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے اس کے برعکس تین طرفہ سربراہی اجلاس کی تجویز دی جس میں وہ پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شامل ہوں۔

تاہم اس پر بھی روس کی جانب سے کوئی مثبت اشارہ نہیں دیا گیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت: پولیس مقابلے میں فتنہ الخوارج کے 3 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید
  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • بھارتی وزیراعظم دھمکی آمیز رویہ اپنائے ہوئے ہیں، پاک بھارت تنازع ایٹمی جنگ میں بدل سکتا ہے، بلاول بھٹو
  • روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے طاقتور حملہ، 5 ہلاکتیں اور 20 زخمی
  • یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی
  • خان یونس میں مزاحمت کاروں کی کارروائی، 4 صیہونی فوجیوں کی ہلاکتوں کا اعتراف
  • سیکیورٹی فورسز کا ضلع کچھی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 2 دہشتگرد ہلاک