پاکستان کی خفیہ ایجنسی نے امریکہ کو انتہائی مطلوب دہشتگرد کس طرح پکڑا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے سی آئی اے کی دی گئی معلومات کی بنیاد پر داعش کےکمانڈر کو گرفتار کرلیا جو 2021 میں افغانستان میں امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر کی گئی بھیانک دہشتگردی کی سازش میں ملوث تھا جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تعاون کرنے پر پاکستان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2021 میں کابل ائیرپورٹ کے ایبی گیٹ پر دہشتگردی کے اس واقعے میں 13 امریکی فوجی اور 170 افغان شہری مارے گئے تھے، محمد شریف اللہ داعش کے ان لیڈروں میں سے ایک ہے جس نے مبینہ طورپر اس دہشتگردی کی سازش کی تھی، وہ دہشتگرد جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے پاکستانی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا تھا اور اب اسے پاکستان سے امریکا لایا جارہا ہے ۔امریکی اہلکار نے خبرایجنسی کو بتایا کہ 26 اگست کو دہشتگردی کی اس واردات کا شریف اللہ ہی ماسٹرمائنڈ ہے۔
حکومت پنجاب کی ستھرا پنجاب مہم، کچرا پنجاب مہم بن گئی، شہریوں نے سوالات اٹھا دیے
اندرونی کہانی
امریکی حکام کے مطابق، سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف کو جنوری میں کانگریس نے توثیق دی تو ٹرمپ نے انہیں ایبی گیٹ حملے کے ذمہ دار دہشتگردو کو گرفتار کرنے کو ترجیح دینے کی ہدایت دی۔اپنے عہدے کے ابتدائی دنوں میں، ریٹکلف نے سی آئی اے کے انسداد دہشت گردی کے اہلکاروں کو بتایا کہ یہ ایجنسی کے لیے ایک اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
ایک امریکی اہلکار کے مطابق، سی آئی اے کے ڈائریکٹر نے اپنے عہدے کے دوسرے دن ہی پاکستانی ہم منصب لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک سے اپنی پہلی ٹیلیفون کال کے دوران اس معاملے کو اٹھایا۔ ریٹکلف نے یہ پیغام فروری کے وسط میں میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر پاکستانی خفیہ ایجنسی کے سربراہ سے ملاقات کے دوران بھی دہرایا۔تاہم واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے کے ترجمان نے اشاعت سے قبل کوئی موقف فراہم نہیں کیا۔
گورنر کے پی نے وزیراعظم کو رمضان میں بجلی گیس کی لوڈشیڈنگ پر خط لکھ دیا
سی آئی اے کچھ عرصے سے شریف اللہ کی نگرانی کر رہی تھی، لیکن حالیہ دنوں میں اسے اس کے ٹھکانے کے بارے میں مخصوص خفیہ معلومات حاصل ہوئیں۔ امریکی حکام کے مطابق، سی آئی اے نے یہ معلومات پاکستانی خفیہ ایجنسی کو فراہم کی اور پاک فوج کے جوانوں نے پاکستان-افغانستان سرحد کے قریب اسے ایک آپریشن کے دوران گرفتار کر لیا۔
دس دن قبل، جب امریکہ کو شریف اللہ کی گرفتاری کی اطلاع ملی، تو ریٹکلف اور ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے سی آئی اے کے ہیڈکوارٹر لینگلی سے پاکستانی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔اس کے بعد، سی آئی اے، محکمہ انصاف اور ایف بی آئی نے اس کی حوالگی پر مل کر کام کیا، جس میں ریٹکلف، پٹیل اور اٹارنی جنرل پم بانڈی ذاتی طور پر شامل رہے ۔
عمران کو کوئی تکلیف نہیں وہ بالکل صحت مند اور خوش لگ رہے تھے: علیمہ خان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سی آئی اے کے شریف اللہ کے مطابق
پڑھیں:
کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ کشمیر پر ثالثی سے متعلق امور پر بات چیت جمعہ کو ایک پاکستانی رہنما سے ملاقات میں کی جائے گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا جانتا ہے کہ اس معاملے میں آگے کیسے بڑھنا ہے، اور واشنگٹن اس اہم ملاقات کا منتظر ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 25 جولائی کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔ یہ اسحاق ڈار اور روبیو کے درمیان پہلی سرکاری ملاقات ہوگی۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیملی بروس کے مطابق ملاقات کی تیاری مکمل ہے اور وہ خود دونوں جانب کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ شریک ہوں گی۔
یہ ملاقات ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب بھارت کی سرحدی جارحیت میں کمی نہیں آئی اور نئی دہلی نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے، اور پانی کی تقسیم سے متعلق غیرجانبدار مذاکرات سے انکار کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کے درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
میڈیا کے مطابق اس ملاقات میں کشمیر کے مسئلے، سرحدی کشیدگی اور دیگر 2 طرفہ امور کے ساتھ ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے ماضی میں مسئلہ کشمیر کو ایک دیرینہ اور حل طلب تنازع قرار دیتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی تھی، جسے پاکستان نے فوری طور پر سراہا، جبکہ بھارت نے یہ تجویز مسترد کر دی اور مذاکرات سے مسلسل گریزاں رہا۔
شام میں کشیدگی میں کمی، غزہ کے لیے نمائندہ خصوصی کی روانگیٹیمی بروس نے بتایا کہ شام میں تمام فریقین کشیدگی ختم کرنے پر رضامند ہوچکے ہیں۔ اس ضمن میں امریکی نمائندہ خصوصی وٹکوف کو جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں غزہ بھیجا جا رہا ہے۔
غزہ کی صورتحال اور حماس پر الزاماتترجمان نے کہا کہ امریکا کے مطابق غزہ میں حماس کا زور ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حماس انسانی امداد لوٹ کر بیچنے میں ملوث ہے، اور اس وجہ سے فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ دن بھی آئے گا جب ہم غزہ کی تعمیر نو پر بات کریں گے۔
عالمی اداروں سے امریکہ کی علیحدگیعالمی ادارہ صحت (WHO): ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا نے ڈبلیو ایچ او کو آگاہ کر دیا ہے کہ اب وہ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کا حصہ نہیں رہے گا، اور ہیلتھ پالیسی صرف امریکی عوام کے لیے خود تشکیل دے گا۔
یہ بھی پڑھیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی
یونیسکو: ترجمان نے کہا کہ امریکا یونیسکو سے شراکت داری ختم کر رہا ہے کیونکہ تنظیم نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا، جو کہ امریکی مفادات کے منافی ہے۔
وینزویلا سے امریکی قیدیوں کی رہائیٹیمی بروس نے اعلان کیا کہ وینزویلا میں اب کوئی بھی امریکی قیدی موجود نہیں۔ انہوں نے امریکی شہریوں کو تنبیہ کی کہ وہ وہاں سفر نہ کریں کیونکہ امریکا کے شہریوں کو غلط طریقے سے قید کیا جاتا رہا ہے۔
روس، یوکرین اور ایران سے متعلق مؤقفایک سوال کے جواب میں بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ہر ممکنہ امن کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔
ایران سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس خوشحالی کا راستہ اپنانے کا موقع موجود ہے۔
افغانستان میں داعش، ٹی ٹی پی اور القاعدہ کے خلاف ممکنہ کارروائی سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا
ٹرمپ انتظامیہ کی پہلی مدت میں داعش کو ختم کر دیا گیا تھا، تاہم پچھلے 4 سال میں اس تنظیم کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی ماضی کی کوششوں کو دیکھ کر مستقبل کی حکمتِ عملی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار ٹیمی بروس مارکو روبیو مسئلہ کشمیر