پاکستان آکر بہت اچھا لگ رہا ، یہاں بہت اچھے انتظامات کئے گئے ہیں ،نائب صدربی سی سی آئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا نے کہاہے کہ بھارتی ٹیم پچ کے بھروسے نہیں کھیلتی بلکہ اپنی پرفارمنس کے بل بوتے پر کھیلتی ہے، انڈیا اور پاکستان کے میچز کے لئے تو تمام ملک آفر کرتے ہیں، کس کو پاک بھارت میچز نہیں چاہئے، ہائبرڈ ماڈل دوبار ہوچکا ہے اور دونوں بارکامیاب رہا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا اس وقت دورہ پاکستان پر ہیں جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آکر بہت اچھا لگ رہا ، یہاں بہت اچھے انتظامات کئے گئے ہیں ، چیمپئنز ٹرافی اور ورلڈکپ دونوں کی بڑی اہمیت ہے ، فائنل لاہور میں کرانے کے لئے آسٹریلیا کو جیتنا پڑتا ، چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کے حوالے سے فیصلہ ہو چکا تھا کہ بھارت کے تمام میچز دبئی میں ہوں گے، بھارت ٹیم کےکو فائدہ دینے یا نہ دینے کی بات نہیں ہے، بھارتی ٹیم پچ کے بھروسے نہیں کھیلتی بلکہ اپنی پرفارمنس کے بل بوتے پر کھیلتی ہے ۔
راجیو شکلا کا کہناتھا کہ کافی عرصے بعد پاکستان میں پاکستان میں آئی سی سی ٹورنامنٹ ہو ا ہے جو کہ اچھی بات ہے ، بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے کا فیصلہ بھارتی حکومت کا ہے اور وہ جو بھی فیصلہ کرے گی بی سی سی آئی اس پر عمل کر ےگی، بی سی سی آئی اور پی سی بی کی یہ پالیسی رہی ہے کہ دوطرفہ سیریز ایک دوسرے کی سر زمین پر ہوں، بی سی سی آئی کی یہ پالیسی ہے کہ دوطرفہ سیریز نیوٹرل پر نہ ہو، جب بھی کوئی ٹورنامنٹ ہوتا ہے تو بی سی سی آئی اپنی حکومت سے پوچھتی ہے اور کلیئرنس ملنے کے بعد ہی ٹیم ٹور پر جاتی ہے ، یہ طے ہوا ہے کہ آئی سی سی ٹورنامنٹ میں پاک بھارت میچز نیوٹرل وینیو پرہوں گے، پاک بھارت میچز پر آئی سی سی کا قانون ہے کہ حکومت کی اجاز ت شامل ہو، انڈیا اور پاکستان کے میچز کے لئے تو تمام ملک آفر کرتے ہیں، کس کو پاک بھارت میچز نہیں چاہئے، ہائبرڈ ماڈل دوبار ہوچکا ہے اور دونوں بارکامیاب رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاک بھارت میچز ہے اور
پڑھیں:
آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد شرمندگی کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی نے بھارت کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔
اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر کھلے عام تنقید کر رہی ہیں جبکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کے لیے شرمندگی کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے حق میں آنے والے مسلسل بیانات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس کے بعد مودی حکومت پر دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک بزدل اور کمزور وزیراعظم ہیں جن کے پاس کوئی واضح وژن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی امریکی صدر کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں رکھتے اور انہی کے دباؤ پر آپریشن سندور کو اچانک روک دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کی عسکری قیادت نہیں بلکہ مودی کی ذاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔
اسی طرح کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے بھی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے بیان کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے گئے ہیں تو مودی کی خاموشی اس حقیقت کی تصدیق کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان بند ہے کیونکہ وہ اس کڑوی حقیقت کو جھٹلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی نہ صرف شکست کا اعتراف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی توہین ہے۔
دوسری جانب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے روایتی انداز میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے۔ مختلف بھارتی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم تیز کر دی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں حالیہ فائرنگ کے واقعے کو بھی بھارتی میڈیا نے دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی، حالانکہ پولیس تفتیش نے واضح کر دیا کہ جاں بحق ہونے والا 28 سالہ مقامی تاجر شیخ معیز کسی بھی عسکری تنظیم سے وابستہ نہیں تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے ایک ہزار سے زائد واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے اکثر نے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور سماجی تقسیم کو ہوا دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں اور مسلسل پروپیگنڈا بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ ملک کے اندر پھیلتی ہوئی بے چینی، عوامی اعتماد کی کمی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید نے مودی کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔