اگلے 4 سے5 روز میں منگلا، تربیلا ڈیمز میں پانی مکمل ختم ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
سندھ حکومت کے محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ منگلا اور تربیلا ڈیمز میں آئندہ 4 سے 5 دنوں میں پانی مکمل طور پر ختم ہونے کا خدشہ ہے۔
ایک مراسلے میں محکمہ آبپاشی سندھ نے خبردار کیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ میں پانی کی شدید قلت اور خشک سالی کا خطرہ ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ رواں ربیع سیزن 2024-25 میں بہت کم بارشیں ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیےملک میں خشک سالی کے خدشات: ’چنے کی تقریباً آدھی فصل کو نقصان پہنچ چکا ہے‘
بارشیں نہ ہونے سے پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہوچکے ہیں۔ منگلا اور تربیلا ڈیمز میں آئندہ 4 سے 5 دنوں میں پانی مکمل طور پر ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ 3 مارچ 2025 تک تربیلا ڈیم میں صرف 0.
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ خشک سالی کے اثرات کراچی، حیدرآباد، سکھر اور دوسرے شہروں پر نمایاں ہونے لگے۔ مارچ کے بقیہ ایام اور سیزن کے آغاز پر پانی کی قلت 50 فیصد سے زیادہ ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیےملک کے بیشر علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا، راولپنڈی میں ایمرجنسی نافذ
مراسلے میں تجویز دی گئی ہے کہ دستیاب پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے منظم منصوبہ بندی کی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تربیلا ڈیم خشک سالی سندھ محکمہ آبپاشی منگلا ڈیمذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تربیلا ڈیم خشک سالی سندھ محکمہ ا بپاشی منگلا ڈیم
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں چیک کی تقسیم کی تقریب کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)حکومت سندھ کے اعلان کے مطابق کندھکوٹ میں ڈپٹی کمشنر کشمور آغا شیر زمان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سید غضنفر علی شاہ نے ضلع کشمور میں سال 2025 میں سیلاب اور بارشوں کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء میں سندھ حکومت کی جانب سے امدادی چیک تقسیم کیے۔ ڈپٹی کمشنر کشمور نے متوفی کے ورثاء میں 20 لاکھ روپے فی کس کے چیک تقسیم کئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں مائی بے نظیر، گل خان اور علی محمد شامل ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سندھ حکومت نے سیلاب اور بارشوں سے جاں بحق ہونے والے افراد میں 20 لاکھ روپے فی کس تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری کیا ہے تاکہ سیلاب اور بارشوں کے دوران جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کو مالی امداد فراہم کی جا سکے۔