ججز کے نام کیساتھ جسٹس نہ لکھنے پر توہینِ عدالت کی درخواست پر عدالت برہم
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور:
ججز کے نام کے ساتھ جسٹس نہ لکھنے پر توہینِ عدالت کی درخواست پر عدالت نے درخواست گزار پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس شمس محمود مرزا نے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے ناموں کے ساتھ جسٹس لکھنے سے متعلق آفاق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور دیگر ججوں کے نام کے ساتھ جسٹس نہیں لکھا۔ ایسا کرکے سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نے توہینِ عدالت کی ہے۔
عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے ناموں کی درستگی کا حکم دیا جائے۔
دورانِ سماعت عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ کو کیا پریشانی ہے؟ اس معاشرے میں اتنی غلطیاں آپ کو نظر نہیں آتیں؟ کس قانون کے تحت آپ یہاں آ گئے ہیں؟
بعد ازں عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
26 نومبر کے کیسز کی قبل از وقت سماعت کیلئے ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے: وکیل فیصل ملک
---فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے کہا ہے کہ 26 نومبر کے کیسز کی قبل از وقت سماعت کی درخواست اور سماعت سے متعلق ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وکیل فیصل ملک نے کہا کہ 9 مئی کیسز میں ضمانت خارج ہونے پر لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اپیل خارج کی تھی، لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی اپیل خارج ہونے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج علیمہ خان کی جانب سے میں عدالت میں پیش ہوا اور درخواست دائر کی، عدالتی احکامات کے باوجود اڈیالہ جیل حکام وکالت نامے پر دستخط نہیں کروا رہے، عدالت کو بتایا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ وکالت نامے پر دستخط نہیں کروا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل تاحال سپریم کورٹ میں دائر نہیں ہوسکی، عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو وکالت نامے پر دستخط کروا کر کل رپورٹ دینے کا حکم دیا ہے۔
وکیل فیصل ملک نے گفتگو میں کہا کہ 26 نومبر کے کیسز کا ہمیں یہی پتہ ہے کہ 20 اگست کو سماعت ہونا تھی، گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران قبل از وقت سماعت کی درخواست دائر کر کے منظور کی گئی، قبل از وقت سماعت کی درخواست اور سماعت سے متعلق ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔